Deobandi Books

شناخت مجدد ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

10 - 112
نہیں کرسکتا۔ حضورﷺ نے اس کے معنی خود کردئیے کہ میں سلسلہ انبیاء کا ختم کرنے والا ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔
	’’لانبی بعدی۰‘‘ میں لائے نافیہ جنس کی نفی کرتا ہے۔ یعنی کسی قسم کا نبی نہیں پیدا ہوگا۔ ہر قسم کی نبوت کا خاتمہ ہوگیا۔
	چنانچہ مرزا غلام احمد قادیانی نے بھی ایام الصلح ص۱۴۶‘خزائن ج۱۴ص۳۹۳ پر لکھا ہے کہ :
	’’ لانبی بعدی۰ ‘‘ میں بھی نفی عام ہے۔ پس یہ کس قدر جرات اور دلیری اور گستاخی ہے کہ خیالات رکیکہ کی پیروی کرکے نصوص صریحہ قرآن کو عمداً چھوڑ دیا جائے اور خاتم الانبیاء کے بعد ایک نبی کا آنا مان لیا جائے اوربعد اس کے جو وحی نبوت منقطع ہوچکی تھی پھر سلسلہ وحی نبوت کاجاری کردیا جائے۔‘‘
	سمجھ میں نہیں آتا کہ اس کے بعد کونسی وحی ایسی نازل ہوگئی جس کی رو سے اب :’’لانبی بعدی۰‘‘ میں وہی لائے نافیہ جنس کی نفی نہیں کرسکتا۔
بسوخت عقل زحیرت کہ این چہ بوالعجبی است
	دوسری حدیث ملاحظہ ہو:’’ اِنَّ مَثَلِیْ وَمَثَلَ الْاَنْبِیَائِ مِنْ قَبْلِیْ کَمَثَلِ رَجُلٍ بَنَیٰ بَیْتًا فَاَحْسَنَہٗ وَاَجْمَلَہٗ اِلاَّمَوْضِعَ لِبَنَۃٍ مِنْ زَاوِیَۃٍ فَجَعَلَ النَّاسُ یَطُوْفُوْنَ بِہٖ وَیَعْجَبُوْنَ لَہٗ وَیَقُوْلُوْنَ ھَلاَّ وُضِعَتْ ھٰذِہٖ اللَبِنَۃُ قَالَ فَانَا لَبِنَۃُ وَاَنَا خَاتَمُ النَّبِیِّیْنَ۰بخاری ج۱ص۵۰۱ ومسلم ج۲ ص۲۴۸‘‘{میری مثال اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہے جیسے کسی شخص نے کوئی گھر بنایا ہو اور اس کو آراستہ پیراستہ کیا ہو مگر ایک اینٹ کی جگہ چھوڑ دی ہو۔ لوگ اس کے پاس چکر لگارہے ہوں اور خوش ہوتے ہوں اور کہتے ہوں کہ یہ ایک اینٹ بھی کیوں نہ رکھ دی گئی (کہ عمارت مکمل ہوجاتی۔) فرمایا آنحضرتﷺ نے کہ میں ہی وہ آخری اینٹ ہوں اور میں ہی خاتم النبیین ہوں۔}
	اس حدیث شریف سے معلوم ہوا کہ خاتم النبیین کے معنی آخرالانبیاء کے ہیں اور یہ کہ قصر نبوت مکمل ہوچکا ہے۔ اب کسی اینٹ کی گنجائش نہیں ہے۔
	قربان جائیے آنحضرتﷺ کے۔ آپ نے کیسی خوبصورتی کے ساتھ اس حقیقت کا اعلان فرمادیا کہ میں آخری نبی ہوں۔ آپؐ فرماتے ہیں کہ سلسلہ بعثت انبیاء کو ایک عمارت تصور کرلو۔ عمارت اینٹوں سے پایہ تکمیل کو پہنچتی ہے۔ معمار ایک عرصہ تک اس عمارت کو اینٹوں سے بناتا رہا۔ یہاں تک کہ وہ عمارت پایہ تکمیل کو پہنچ گئی اور صرف ایک اینٹ کی کسر باقی رہ گئی۔ آخر ایک دن اس نے وہ آخری اینٹ بھی لگادی۔ کیا اب کوئی شخص خواہ وہ کتنا ہی بڑا کاریگر کیوں نہ ہو اس عمارت میں کسی اینٹ کا اضافہ کرسکتاہے؟۔
	اس طرح اس قصر نبوت کی تکمیل کے بعد نہ تشریعی نبوت کی اینٹ کی گنجائش ہے‘ نہ غیر تشریعی یا ظلی وبروزی ولغوی ومجازی کی۔ ہاں! خلق خدا کو گمراہ کرنے کی بات دوسری ہے۔ نبوت کیا چیز ہے۔ انسان نے تو خدائی کے دعوے کئے ہیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter