Deobandi Books

عقیدہ ختم نبوت اور قران مجید کا اسلوب بیان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

9 - 157
	۵…’’ فان یشاء اﷲ یختم علیٰ قلبک ۰ الشوریٰ ۲۴‘‘{سو اگر اﷲ چاہے مہر کردے تیرے دل پر۔}
	۶…’’ رحیق مختوم۰ مطففین ۲۵‘‘{مہر لگی ہوئی۔}
	۷…’’ ختامہ مسک ۰ مطففین ۲۶‘‘{جس کی مہر جمتی ہے مشک پر۔}
	ان ساتوں مقامات کے اول وآخر‘ سیاق وسباق کو دیکھ لیں ’’ ختم‘‘ کے مادہ کا لفظ جہاں کہیں استعمال ہوا ہے۔ ان تمام مقامات پر قدر مشترک یہ ہے کہ کسی چیز کو ایسے طور پر بند کرنا ۔ اس کی ایسی بندش کرنی کہ باہر سے کوئی چیز اس میں داخل نہ ہوسکے۔ اور اندر سے کوئی چیز اس سے باہر نہ نکالی جاسکے۔ وہاں پر ’’ ختم ‘‘ کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ مثلاً پہلی آیت کو دیکھیں کہ اﷲ تعالیٰ نے ان کافروں کے دلوں پر مہر کردی۔ کیا معنی؟ کہ کفر ان کے دلوں سے باہر نہیں نکل سکتا اور باہرسے ایمان ان کے دلوں کے اندر داخل نہیں ہوسکتا۔ فرمایا:’’ ختم اﷲ علیٰ قلوبھم۰‘‘اب زیر بحث آیت خاتم النبیین کا اس قرآنی تفسیر کے اعتبار سے ترجمہ کریں تو اس کا معنی ہوگا کہ رحمت دو عالم ﷺ کی آمدپر حق تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام کے سلسلہ پر ایسے طور پر بندش کردی‘ بند کردیا‘ مہر لگادی‘ کہ اب کسی نبی کو نہ اس سلسلہ سے نکالا جاسکتا ہے اور نہ کسی نئے شخص کو سلسلہ نبوت میں داخل کیا جاسکتا ہے۔ فھوالمقصود ۔ لیکن قادیانی اس ترجمہ کو نہیں مانتے۔

خاتم النبیین کی نبویؐ تفسیر

	آنحضرت ﷺ نے خاتم النبیین کی تفسیر لانبی بعدی کے ساتھ وضاحت سے فرمادی۔ آپ ﷺ کی معروف حدیث شریف جس کا آخری جملہ ہے ’’ انا خاتم النبیین لانبی بعدی‘‘ اس کاحوالہ و توضیح آگے آرہی ہے۔ سردست یہاں پر اپنے فریق مخالف کے سامنے مرزا قادیانی کے ایک حوالہ پر اکتفا کیا جاتا ہے:
	’’ قال اﷲ عزوجل ماکان محمد ابا احدمن رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین الا تعلم ان الرب الرحیم المتفضل سمی نبینا ﷺ خاتم النبیین خاتم الانبیاء بغیر استثناء وفسرہ نبینافی قولہ لانبی بعدی ۰ ببیان واضح للطالبین ۰ حمامۃ البشری ص ۲۰روحانی خزائن ص ۲۰۰ ج۷‘‘
	دیکھئے کس صراحت سے مرزا قادیانی تسلیم کررہا ہے کہ خاتم النبیین کی تفسیر حضور ﷺ نے واضح بیان کے ساتھ  لانبی بعدیسے کردی ہے۔ لیکن قادیانی گروہ رحمت دو عالم ﷺ کے ترجمہ وتفسیر کو ماننے کے لئے آمادہ نہیں۔ 

خاتم النبیین کی تفسیر صحابہ کرام  ؓ سے

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter