Deobandi Books

عقیدہ ختم نبوت اور قران مجید کا اسلوب بیان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

6 - 157
	آیات مندرجہ بالا کے علاوہ ایک ایسی آیت بھی ملاحظہ ہو جو کہ آنحضرتﷺ  کے بعد نبوت کی ضرورت ہی کو اٹھا دے اور وہ ایسی فلاسفی بتادے کہ جس پر یقین کرکے ہر مومن اطمینان حاصل کرے کہ اب آئندہ کسی کو نبوت حاصل نہ ہوگی اور نہ ہی اس کی کوئی ضرورت ہے۔
	’’ الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الا سلام دینا۰ مائدہ ۳‘‘{آج میں پورا کرچکا تمہارے لئے دین تمہارا اورپورا کیا تم پر میں نے احسان اپنا اور پسند کیا میں نے تمہارے واسطے اسلام کودین۔}
	اس ارشاد خدا وندی نے بتادیا کہ دین کے تمام محاسن مکمل اور پورے ہوچکے ہیں۔ اب کسی پورا کرنے یا مکمل کرنے والے کی ضرورت نہیں۔ ظاہر ہے جب کسی کے پورا کرنے یا مکمل کرنے کی ضرورت نہیں رہی تو یقینا آج کے بعد کسی کو نبی بنانے کی بھی کوئی حاجت نہیں۔
	حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب ؒ نے عربی میں کتاب تحریر فرمائی تھی۔ اس کا نام ہدیۃً المہدین فی تفسیر آیۃً خاتم النبیین ہے۔ اس کا اردو ترجمہ ’’ ختم نبوت کامل‘‘ کے نام سے مارکیٹ میں دستیاب ہے۔ اس میں آپ نے قرآن مجید کی ننانوے آیات مبارکہ سے مسئلہ ختم نبوت پر استدلال فرمایا ہے۔

آیت خاتم النبیین کی تفسیر

	’’ ماکان محمد ابا احدمن رجالکم ولکن رسول اﷲ وخاتم النبیین وکان اﷲبکل شیٔ علیما۰ احزاب ۴۰‘‘{محمدؐ باپ نہیں کسی کا تمہارے مردوں میں سے لیکن رسول ہے اﷲ کا اور مہر سب نبیوں پر اور ہے اﷲ سب چیزوں کو جاننے والا۔}

شان نزول( نازل ہونے کا سبب)
	اس آیت شریفہ کا شان نزول یہ ہے کہ آفتاب نبوت ﷺ کے طلوع ہونے سے پہلے تمام عرب جن تباہ کن اور مضحکہ خیز رسومات قبیحہ میںمبتلا تھے ان میں سے ایک رسم یہ بھی تھی کہ متبنٰی یعنی لے پالک بیٹے کو تمام احکام واحوال میں حقیقی اور نسبی بیٹا سمجھتے ۔ اسی کا بیٹا کہہ کر پکارتے تھے اور مرنے کے بعد شریک وراثت ہونے میں اور رشتہ ناتے اور حلت وحرمت کے تمام احکام میں حقیقی بیٹا قرار دیتے تھے۔ جس طرح نسبی بیٹے کے مرجانے یا طلاق دینے کے بعد باپ کے لئے بیٹے کی بیوی سے نکاح حرام ہے۔ اسی طرح وہ لے پالک کی بیوی سے بھی اس کے مرنے اور طلاق دینے کے بعد نکاح کو حرام سمجھتے تھے۔
	یہ رسم بہت سے مفاسد پر مشتمل تھی۔ اختلاط نسب ‘ غیر وراث شرعی کو اپنی طرف سے وارث بنانا‘ ایک شرعی حلال کو اپنی طرف سے حرام قرار دینا وغیر وغیرہ۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter