Deobandi Books

عقیدہ ختم نبوت اور قران مجید کا اسلوب بیان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

11 - 157
	لیکن اگر حاصل معنی پر غور کیا جائے تو دونوں کا خلاصہ صرف ایک ہی نکلتا ہے۔ اور بہ لحاظ مراد کہا جاسکتا ہے کہ دونوں قراتوں پر آیت کے معنی لغۃ ً یہی ہیں کہ آپ ﷺ سب انبیاء علیہم السلام کے آخر ہیں۔ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی پیدا نہیں ہوسکتا۔ جیسا کہ تفسیر روح المعانی میں تبصریح موجود ہے۔
	’’ والخاتم اسم آلۃ لما یختم بہ کا لطابع لما یطبع بہ فمعنی خاتم النبیین الذی ختم النبییون بہ ومآ لہ آخر النبیین ۰ روح المعانی ص ۵۹ ج ۷‘‘{ اور خاتم بالفتح اس آلہ کا نام ہے جس سے مہر لگائی جائے ۔ پس خاتم النبیین کے معنی یہ ہوں گے :’’ وہ شخص جس پر انبیاء ختم کئے گئے ‘‘ اور اس معنی کا نتیجہ بھی یہی آخرالنبیین ہے۔}
	اور علامہ احمد معروف بہ ملاجیون صاحب نے اپنی تفسیر احمدی میں اسی لفظ کے معنی کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا ہے:
	’’ والمآ ل علیٰ کل توجیہ ھو المعنی الآ خر ولذلک فسر صاحب المدارک قراء ۃ عاصم بالاٰ خرو صاحب البیضاوی کل القراء تین بالاٰ خر۰‘‘{ اور نتیجہ دونوں صورتوں (بالفتح وبالکسر) میں وہ صرف معنی آخر ہی ہیں اور اسی لئے صاحب تفسیر مدارک نے قرات عاصم یعنی بالفتح کی تفسیر آخر کے ساتھ کی ہے اور بیضاوی ؒنے دونوں قراتوں کی یہی تفسیر کی ہے۔}
	روح المعانی اور تفسیر احمدی کی ان عبارتوں سے یہ بات بالکل روشن ہوگئی ۔ کہ لفظ خاتم کے دو معنی آیت میں بن سکتے ہیں۔ ان کا بھی خلاصہ اور نتیجہ صرف ایک ہی ہے۔یعنی آخر النبیین اور اسی بناء پر بیضاوی  ؒ نے دونوں قراتوں کے ترجمہ میں کوئی فرق نہیں کیا۔ بلکہ دونوں صورتوں میں آخر النبیین تفسیر کی ہے۔
	خدا وند عالم ائمہ لغت کو جزائے خیر عطا فرمائے کہ انہوں نے صرف اسی پر بس نہیں کی کہ لفظ خاتم کے معنی کو جمع کردیا۔ بلکہ تصریحا ً اس آیت شریفہ کے متعلق جس پر اس وقت ہماری بحث ہے صاف طور پربتلادیا کہ تمام معانی میں سے جو لفظ خاتم میں لغۃً محتمل ہیں اس آیت میں صرف یہی معنی ہوسکتے ہیں کہ آپ ﷺ سب انبیاء کے ختم کرنے والے اور آخری نبی ہیں۔
	خدائے علیم وخبیر ہی کو معلوم ہے کہ لغت عرب پر آج تک کتنی کتابیں چھوٹی بڑی اور معتبر وغیرمعتبر لکھی گئیں۔ اور کہاں کہاں اور کس صورت میں موجود ہیں۔ ہمیں نہ ان سب کے جمع کرنے کی ضرورت ہے اور نہ یہ کسی بشر کی طاقت ہے۔ بلکہ صرف ان چند کتابوں سے جو عرب وعجم میں مسلم الثبوت اور قابل استدلال سمجھی جاتی ہیں ’’ مشتے نمونہ از خروارے ‘‘ ہدیہ ناظرین کرکے یہ دکھلانا چاہتے ہیں کہ لفظ خاتم بالفتح اور بالکسر کے معنی میں سے ائمہ لغت نے آیت مذکورہ میں کون سے معنی تحریر کئے ہیں۔
مفردات القرآن
	یہ کتاب امام راغب اصفہانی  ؒ کی وہ عجیب تصنیف ہے کہ اپنی نظیر نہیں رکھتی۔ خاص قرآن کے لغات کو نہایت عجیب انداز سے بیان فرمایا ہے۔ شیخ جلال الدین سیوطی  ؒ نے اتقان میں فرمایا ہے کہ لغات قرآن میں اس سے بہتر کتاب آج تک تصنیف نہیں ہوئی۔ آیت مذکورہ کے متعلق اس کے الفاظ یہ ہیں:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter