Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

9 - 206
	’’اﷲ یصطفی من الملئکۃ رسلا ومن الناس (الحج:۷۵)‘‘ {اﷲتعالیٰ چنتا ہے رسول فرشتوں میں سے اور انسانوں میں سے۔} اس کو میں نے اپنے پروفیسر کے سامنے پیش کیا۔ انہوں نے بھی یہی کہا ’’چن چکا‘‘ اب نہیں، وہ چونکہ عربی کے پروفیسر تھے۔ میں نے کہا اچھا تو پھر ’’ایاک نعبدو ایاک نستعین (الفاتحہ:۴)‘‘ {ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور ہم تیری ہی مدد چاہتے ہیں۔} جس طرح سے یہ ہمیشہ کے لئے ہے، وہ بھی ہمیشہ کے لئے ہے۔ اس طرح سے ایک تو یہ کہ نبوت جاری ہے۔ دوسرے یہ کہ ہم نے خاتم النّبیین کو چھوڑ کر مرزاقادیانی کی نبوت کو کیوں قبول کیا؟ یہ نہیں ہم نے خاتم النّبیین کو نہیں چھوڑا۔ بلکہ ہم نبی اکرمa کو خاتم النّبیین مانتے ہیں۔ لیکن خاتم ’’بمعنی بند کرنا‘‘ عربی میں آج تک استعمال نہیں ہوا اور خاتم کا لفظ جہاں کہیں بھی استعمال ہوا، وہ نفی کمال کے معنی میں ہے۔ چنانچہ اس وقت عربی زبان میں کوئی ایسی مثال پیش نہیں کی جاسکتی جس میں خاتم بمعنی خاتمہ مراد ہو۔ کم ازکم میرے سامنے آج تک باوجود پوچھنے کے نہیں آئی، ہاں خاتم کا لفظ استعمال ہوا ہے۔
مولانا اﷲ وسایا:  آپ نے دو تین چیزیں بیان فرمائیں۔ میں آپ سے درخواست کروں گا، ابھی مولانا اﷲ وسایا اتنا ہی کہہ پائے تھے کہ تاج صاحب پھر بولے۔ ’’دوسری بات یہ ہے۔‘‘ جس پر مولانا اﷲ وسایا صاحب نے کہامیاں صاحب دوسری نہیں فی الحال پہلی سے نپٹ لیں۔ تاج محمد صاحب پھر بولے۔ ایک منٹ،… اور کہا کہ… میرا مطلب جو ہے وہ غلط یا صحیح میں نے جو کچھ سمجھا اپنی سمجھ کے مطابق وہ یہ سمجھا، اب ایک شخص آتا ہے وہ کہتا ہے۔ ’’آپ نے غلط سمجھا۔‘‘ میرے سامنے تو یہی ہے کوئی اور ہو تو میں اس پر غور کروں گا۔
مولانا اﷲ وسایا:  آپ نے جو بیان کیا میں نے اس میں سے تین چیزیں نوٹ کی ہیں۔
۱…
آپ نے قران مجید کی ایک آیت پڑھ ڈالی جس سے ثابت کرنا چاہا کہ نبوت جاری ہے۔
۲…
دوسرے آپ نے ارشاد فرمایا کہ خاتم النّبیین کا جو ترجمہ ہے آخری، یہ کسی جگہ نہیں۔
۳…
تیسرے آپ نے ارشاد فرمایا کہ ہم نے حضور اکرمa کو چھوڑ کر مرزاغلام احمد کو نہیں مانا، حضورa کی اتباع میں تسلیم کیا ہے۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ اپنی معلومات کی حد تک میری بات کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ یا تو آپ نے مرزاصاحب کے لٹریچر کا مطالعہ نہیں کیا، اگر کیا ہے تو اس پر غور وفکر کی زحمت گوارا نہیں کی۔
	آپ کی جماعت کا یہ عقیدہ ہے کہ حضور اکرمa آخری نبی ہیں، ہمارا بھی یہی عقیدہ ہے۔ اختلاف مرزاغلام احمد قادیانی کے دعویٰ نبوت سے ہوا۔
	یہ آپ لوگ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ حضورa سے لے کر مرزاقادیانی تک کسی کو نبوت نہیں ملی۔ میں یہ کہتا ہوں جیسا کہ آپ کہتے ہیں کہ اگر نبوت جاری ہے تو اس عرصہ چودہ سوسال میں کسی اور کو ضرور نبوت ملتی اور آپ یہ بھی بیان کرتے ہیں۔ بلکہ آپ لوگوں کا یہ عقیدہ ہے کہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter