Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

8 - 206
اسلام اور عیسائیت) کا تقابلی جائزہ لیتا ہے۔ اسے اسلام میں خوبیاں نظر آتی ہیں تو وہ عیسائیت کو چھوڑ کر اسلام میں داخل ہوجاتا ہے۔ آپ یہ کہتے ہیں کہ ’’احمدیت‘‘ ایک سچا مذہب ہے اور آپ ختم نبوت کا انکار کر کے ’’احمدیت‘‘ کے بانی مرزاغلام احمد قادیانی کو نبی مانتے ہیں۔ کم ازکم آپ کا یہ فرض تو ہے کہ آپ یہ بتائیں اور ثابت کریں کہ ’’احمدیت‘‘ میں کیا خوبیاں ہیں؟
	ہمیشہ کسی مذہب کی خوبیاں ہی انسان کو دوسری طرف لے جاتی ہیں۔ ’’احمدیت‘‘ میں کیا خوبیاں ہیں، وہ کون سا مقناطیسی مادہ اور دلائل موجود ہیں کہ آپ اسلام کو چھوڑ کر اور ختم نبوت جیسے مسلمہ اور اجتماعی مسئلے کا انکار کر کے اس کی طرف چلے گئے؟
	مولانا اﷲ وسایا صاحب نے بھی آپ کی ’’احمدیت‘‘ کا مطالعہ کیا ہے۔ اس کے لٹریچر کی روشنی میں انہیں اس مذہب میں عیوب ونقائص نظر آئے اور اس کے بانی مرزاغلام احمد قادیانی کا جو کردار سامنے آیا، اس کی وجہ سے ادھر آنا تو درکنار مولانا اس کی مخالفت پر کمربستہ ہیں اور اسے پوری ملت اسلامیہ کے لئے خطرناک ترین اور گمراہ کن تصور کرتے ہیں۔ تو لہٰذا آپ اپنے مذہب کی خوبیاں پیش کیجئے، مولانا نقائص۔
	آپ مجھ سے پوچھیں کہ مولانا! آپ کیوں ختم نبوت کے قائل ہیں؟ اپنے علم اور سمجھ کے مطابق میرا فرض ہے کہ میں دلائل سے ثابت کروں۔ کیونکہ میں حضورa کا ایک متوالا ہوںا ور یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں بتاؤں کہ آقائے نامدار، تاجدار مدینہ، حضرت محمد رسول اﷲa میں کیا خوبیاں اور کیا کمالات تھے۔
	آپ اپنے بانی سلسلہ (مرزاقادیانی) کے وہ کمالات اور خوبیاں پیش کیجئے جن کی وجہ سے آپ اپنے رشتہ داروں،قرابت داروں غرض پورے کنبے سے الگ ہوئے اور ان کی دشمنی مول لی اور کئی لاکھ روپے کی جائیداد کا نقصان اٹھایا۔ آخر کچھ خوبیاں دیکھ کر ہی آپ نے ایسا کیا ہوگا۔ جو بات بھی ذہن میں موجود ہے، اسے دلائل سے پیش کریں۔ مولانا اﷲ وسایا، ان کو سنیں گے پھر وہ عیوب اور نقائص آپ کے سامنے پیش کریں گے۔
مرزائی مبلغ تاج محمد بی۔اے علیگ:  مجھے صرف یہ دیکھنا ہے کہ میں نے کیوں تسلیم کیا۔ مجھے آپ کے شکوک یا کسی دوسرے سے واسطہ نہیں۔ وہ چاہے غلط ہے یا صحیح میں وہ پیش کروں گا۔
مولانا فضل امین:  جو شخص کسی مذہب کو قبول کرتا ہے اس کی نگاہ کمالات پر ہوتی ہے۔ اگرکمالات اور خوبیوں پہ نگاہ ہوگی۔ تبھی تو وہ دوسرے مذہب کو قبول کرے گا۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ دونوں پہلو سامنے آجائیں۔
تاج محمد:  میں یہ پیش کرتا ہوں کہ میں نے مرزاقادیانی کو کیوں قبول کیا۔
ڈاکٹر محمد جمیل:  دیکھو جی! انہیں اپنے جذبات کا اظہار کرنے دیں۔ جس طریقے سے بھی کریں اور آپ ان کے پوائنٹس نوٹ کر لیں۔ سب نے کہا۔ ’’اچھا تو شروع فرمائیں۔‘‘
مولانا اﷲ وسایا:  جی آپ ارشاد فرمائیں۔
تاج محمد:  سب سے پہلی بات یہ ہے کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ نبوت بند ہے۔ قرآن کریم اور مرزاقادیانی نے پیش کیا وہ یہی ہے کہ نبوت جاری ہے۔ شریعت والی نہیں بلکہ بغیر شریعت والی چنانچہ سورۃ حج لے لیجئے، اس میں ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter