Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

10 - 206
مرزاغلام احمد قادیانی کے بعد بھی قیامت تک کسی اور کو نبوت نہیں ملے گی۔ ایسے میں اختلاف یہ نہ ہوا کہ نبوت بند ہے یا جاری ہے؟
ڈاکٹر جمیل صاحب:  مولانا! ان کا عقیدہ ہے کہ نبوت جاری ہے۔
مولانا اﷲ وسایا:  نہیں ڈاکٹر صاحب! آپ ان سے کہلوائیں کہ غلام احمد کے بعد کوئی اور نبی آسکتا ہے؟
	مبلغ تاج محمد صاحب نے کوئی جواب نہیں دیا۔ پھر مولانا اﷲ وسایا صاحب بولے گویا تمہاری کتابوں کی روشنی میں یہ بات سامنے آئی کہ:
	حضورa آخری نبی ہیں یا مرزاغلام احمد قادیانی؟ نبوت ہمارے نزدیک حضورa پر بند ہے اور آپ کے نزدیک مرزاقادیانی پر بند ہے، اس صورت میں اختلاف یہ سامنے آیا کہ ’’ہم حضورa کو آخری نبی مانتے ہیں اور آپ مرزاقادیانی کو۔‘‘
	میرا خیال ہے اور اپنے لٹریچر کی بنیاد پر آپ بھی انکار نہیں کریں گے کہ چودہ سو سال کے اندر آپ سوائے مرزاغلام احمد قادیانی کے اور کسی کو نبی نہیں مانتے… اور یہ بھی آپ کا عقیدہ ہے کہ مرزاغلام احمد کے بعد قیامت تک اور کوئی نبی نہیں۔
	باقی یہ کہنا کہ خاتم النّبیین کا معنی آخری! ختم کرنے والا کسی جگہ نہیں، صحیح نہیں ہے۔ جناب! ایک لفظ میں بولتا ہوں۔ ایک آپ بولتے ہیں۔ آپ کے اور میرے الفاظ کا، مولانا فضل امین صاحب ترجمہ کرتے ہیں۔ ممکن ہے ہمارے الفاظ کے معانی میں مولانا غلطی کر جائیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ کوئی دوسرے صاحب ترجمہ کریں اور وہ بھی غلط کریں۔ لیکن جو لفظ میں نے یا آپ نے بولا ہے۔ اس کا عمدہ ترجمہ میں خود بتا سکتا ہوں۔ کوئی دوسرا نہیں۔ آپ جو لفظ بولیں گے اس کا ترجمہ بھی خود ہی بہتر انداز میں کر سکتے ہیں۔
	خاتم النّبیین کا لفظ قرآن پاک میں حضور اکرمa کے بارے میں آیا اور خداوند قدوس نے انہیں پر نازل فرمایا۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ کو میں حضورa کے دروازے پر لے چلتا ہوں جو حضورa ترجمہ فرمادیں، آپ اسے بلا چون وچرا تسلیم فرمالیں۔ پھر جناب مرزاغلام احمد قادیانی کو نبی ماننے کی وجہ سے شک میں پڑے۔ کیونکہ بقول آپ کے مرزاقادیانی یہ کہتے ہیں کہ خاتم النّبیین کا معنی وہ نہیں۔ بلکہ یہ ہے۔ پھر میں آپ کو آپ کے مرزاقادیانی کے دروازے پر لے چلتا ہوں۔
	آئیے! انہیں سے پوچھ لیں کہ وہ خاتم کا معنی کیا کرتے ہیں؟ مرزاقادیانی کہتے ہیں: ’’میں اپنے والدین کے ہاں خاتم الاولاد ہوں۔‘‘ 
(تریاق القلوب ص۱۵۷، خزائن ج۱۵ ص۴۷۹)
	وہاں خاتم النّبیین کا لفظ ہے۔ یہاں خاتم الاولاد کا لفظ۔ وہ کہتے ہیں کہ فلاں پیدا ہوا پھر فلاں، پھر فلاں اور پھر وہ کہتے ہیں کہ ’’میری ہمشیرہ جنت بی بی نکلی۔‘‘
	یہ اس کے اپنے لفظ ہیں۔ میں اس کی خواہ مخواہ کردار کشی نہیں کر رہا۔ بلکہ خود ان کے الفاظ نقل کر رہا ہوں۔ وہ خود یہ کہتے ہیں: ’’پہلے میری ماں کے پیٹ سے وہ نکلی، پھر میں نکلا۔‘‘
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter