Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

52 - 206
	میرا دنیا بھر کے قادیانیوں کو غیرت وحمیت کے نام پر چیلنج ہے کہ ہے کوئی ماں کا لال قادیانی؟ جو احادیث صحیحہ تو درکنار کسی ایک صحیح وصریح حدیث سے یہ دکھا دے کہ مسیح موعود چودھویں صدی میں آئے گا اور اس چودھویں صدی کا مجدد ہوگا۔ سو سال سے امت محمدیہ علیٰ صاحبہا الف الف تحیہ یہ چیلنج کرتی آرہی ہے کہ قادیانی کوئی ایک صحیح حدیث میں چودھویں صدی کا لفظ دکھا کر مرزاقادیانی کے دامن سے کذب وافتراء کے دھبہ کو صاف کریں۔ مگر کوئی حدیث ہو تو بیچارے بیان کریں۔ یہ حدیث نہیں ہے بلکہ مرزاقادیانی کی خود غرضی ہے۔ چونکہ چودھویں صدی میں اس نے فراڈ ودھوکہ اور دجل وکذب سے جھوٹا دعویٰ کیا، اسے صحیح بنانے کے لئے حضور سرور کائناتa کے نام پر احادیث مبارکہ کا ذکر کر کے جھوٹ بول رہا ہے اور قادیانیوں کی مت ماری گئی کہ وہ اتنے بڑے سفید جھوٹ کو مرزا کے سیاہ منہ سے سن کر اپنے سیاہ دل میں جگہ دے کر اپنی قبر وآخرت کو سیاہ کر رہے ہیں۔
چھٹی استدعائ:  جناب نمبردار صاحب! میری آپ سے یہ چھٹی استدعاء ہے کہ قادیانی مربیوں سے مل کر آپ وہ حدیث صحیح وصریح لائیں۔ جس میں مسیح موعود کے چودھویںصدی میں آنے کے الفاظ ہوں، قیامت تک نہیں لاسکیں گے، چلو رعایت کرتا ہوں۔ صحیح نہیں ایک ضعیف یا موضوع روایت ہی دکھادیں۔ جس میں چودھویں صدی کے الفاظ ہوں اور اربعین نمبر۲ ص۲۹ میں لکھا کہ:
	’’انبیاء گزشتہ کے کشوف نے اسی بات پر قطعی مہر لگادی کہ وہ چودھویں صدی کے سر پر پیدا ہوگا اور مزید یہ کہ پنجاب میں پیدا ہوگا۔ دیکھئے براہین احمدیہ میں کہا کہ احادیث صحیحہ میں آیا ہے کہ وہ چودھویں صدی میں آئے گا۔ اب اربعین میں کہا انبیاء گزشتہ کے کشوف میں ہے کہ چودھویں صدی میں ہوگا اور پنجاب میں ہوگا۔‘‘
	ہمارا دعویٰ ہے کہ کسی نبی کے کشف میں پنجاب وچودھویں صدی کا ذکر نہیں۔ یہ مرزا کا ڈھونگ ڈھکوسلہ، بدبودار جھوٹ اور متعفن بددیانتی ہے۔ سو سال سے ہمارے چیلنج کے باوجود قادیانی اس کا جواب نہیں دے سکے۔ اب دیکھئے کہ اربعین کے پہلے ایڈیشن میں ’’انبیاء گزشتہ کے کشوف‘‘ کے الفاظ تھے۔ اب حالیہ ایڈیشن میں ’’اولیاء گزشتہ کے کشوف‘‘ کر دیا۔ یہ دلیل ہے اس بات کی کہ مرزاقادیانی نے انبیاء علیہم السلام اور حضور سرور کائناتa کی ذات اقدس پر افتراء کیا۔ اب آپ انصاف فرمائیں کہ ایسے جھوٹے مفتری اور کذاب کے ایسے احمقانہ الہامات، ملحدانہ کشوف اور مرتدانہ رؤیا کی بنیاد پر ہم حیات عیسیٰ علیہ السلام کے ایک اجماعی عقیدہ کو چھوڑ کر اس مرزاملعون کو مسیح مان لیں۔ یہ کیسے ممکن ہے؟
	جناب قادیانی نمبردار صاحب! اگر آپ نے منصفانہ فیصلہ کرنا ہو تو وہ کوئی مشکل نہیں، دو اور دو چار کی طرح بالکل حالات وواقعات کی بنیاد پر بھی مرزا کے کذب وصدق کو جانچا جاسکتا ہے۔ یہ دیکھئے میرے ہاتھ میں مرزاقادیانی کی کتاب حقیقت الوحی ہے۔ اس کے (ص۱۹۳،۱۹۴، خزائن ج۲۲ ص۲۰۱) پر مرزاقادیانی نے لکھا:
	’’آخری مجدد اس امت کا مسیح موعود ہے جو آخری زمانہ میں ظاہر ہوگا۔ اب تنقیح طلب یہ امر ہے کہ آخری زمانہ ہے یا نہیں؟ یہود ونصاریٰ دونوں قومیں اس پر اتفاق رکھتی ہیں کہ یہ آخری زمانہ ہے۔ اگر چاہو تو پوچھ کر دیکھ لو۔ مری پڑ رہی ہے زلزلے آرہے ہیں ہر ایک قسم کی خارق عادت تباہیاں شروع ہیں۔ پھر کیا یہ آخری زمانہ نہیں؟ اور صلحاء اسلام نے بھی اس زمانہ کو آخری زمانہ قرار دیا ہے اور چودھویں صدی میں سے تیس سال گزر گئے ہیں۔ پس یہ قوی دلیل اس بات پر ہے کہ یہی وقت مسیح موعود کے ظہور کا وقت ہے اور میں ہی وہ ایک شخص ہوں جس نے اس 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter