Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

48 - 206
دمشق بین مہروزتین واضعاکفیہ علی ابخۃ الملکین… حتیٰ یدرکہ بباب لد فیقتلہ‘‘ ان حالات میں عیسیٰ بن مریم علیہ السلام کو اﷲتعالیٰ بھیجیں گے جو (جامع) دمشق کے سفید شرقی منارہ پر نازل ہوں گے۔ وہ دو زرد رنگ کی چادریں پہنی ہوئی ہوں گے۔ دو فرشتوں کے پروں پر ہاتھ رکھے ہوئے ہوں گے… دجال کو مقام ’’لد‘‘ پر پاکر قتل کر دیں گے۔
	میرے محترم! یہ دونوں روایتیں صحیحین یعنی بخاری ومسلم کی ہیں۔ مرزاقادیانی نے خود ان کو اپنی کتاب میں نقل کیا ہے۔ حضورa قسم اٹھا کر فرماتے ہیں کہ عیسیٰ بن مریم علیہ السلام تمہارے اندر نازل ہوگا۔ اب میں ان روایات میں بیان کردہ علامات پر بحث کو مرکوز رکھتا ہوں۔ ورنہ جہاں تک حضرت مسیح ابن مریم علیہ السلام کی علامات بیان کردہ قرآن وحدیث کا تعلق ہے وہ ایک سواسی ۱۸۰ کے قریب ہیں اور یہ کہ ان میں سے ایک بھی مرزا میں نہیں پائی جاتی۔ دجل وتلبیس، تاویل وتحریف کر کے آپ کے قادیانی مربی جو کہتے پھریں؟ مگر جہاں تک حقائق کا تعلق ہے ایک بھی نشانی مرزاقادیانی آنجہانی میں نہیں پائی جاتی۔ قرآن مجید کی تیرہ آیات کی صراحۃ النص، عبارۃ النص اور اشارۃ النص حضور سرور کائناتa کی ۱۱۲ صحیح وصریح احادیث مبارکہ سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات کا مسئلہ ثابت ہے۔ تفصیلات احادیث معلوم کرنے کے لئے ’’التصریح بما تواتر فی نزول المسیح‘‘ جو ملتان اور بیروت کی شائع شدہ ہے، اس میں دیکھی جاسکتی ہے۔ کراچی کے مولانا محمد رفیع عثمانی نے ’’نزول مسیح اور علامات قیامت‘‘ کے نام سے اس کا ترجمہ بھی کر دیا ہے۔ خیر! مجھے اس وقت مرزا کی کتاب ازالہ اوہام میں بیان کردہ دو حدیثوں کی علامات کا جائزہ لینا ہے۔
۱…	حضورa فرماتے ہیں کہ خدا کی قسم عیسیٰ بیٹا مریم کا نازل ہوگا۔ اس کے مقابلہ میں مرزا کہتا ہے کہ ’’حق کی قسم مرگیا ابن مریم‘‘ مرزاقادیانی کا یہ شعر ازالہ اوہام (ص۷۶۴، خزائن ج۳ ص۵۱۳) میں دیکھا جاسکتا ہے۔ ایک ہی شخصیت کے متعلق حضورa قسمیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ نازل ہوگا زندہ ہے اور اس کے متعلق مرزا کہتا ہے کہ وہ مرگئے۔ اب آپ پر فیصلہ ہے کہ اپنے ایمان سے کہیں کہ کس کی قسم سچی ہے؟ حضورa کی یا مرزا بدمعاش کی؟
۲…	حضورa فرماتے ہیں جو نازل ہوگا وہ مریم کا بیٹا ہے۔ مرزاکہتا ہے کہ وہ میں ہوں۔ وہ نازل ہوگا۔ یہ ماںکے پیٹ سے پیدا ہوا۔ کیا مرزا کی ماں کا پیٹ آسمان تھا؟ وہ مریم علیہا السلام کے بیٹے ہیں۔ مرزاقادیانی چراغ بی بی کا لڑکا ہے۔ وہ حاکم ہوں گے، یہ غلام ابن غلام تھا۔ ساری زندگی انگریز کی ذلت آمیز خوشامد وچاپلوسی کرتا رہا، پچاس الماریاں کتابوں کی انگریز کی مدح میں لکھتا رہا۔ عریضے بھیجتا رہا، درخواستیں کرتا رہا۔ ان کی اطاعت کو فرض گردانتا رہا۔ وہ عادل ہوں گے۔ یہ اپنی بیوی سے عدل نہ کر سکا، اپنی پہلی اولاد سے انصاف نہ کر سکا۔
۳…	وہ صلیب کو توڑ ڈالیں گے، ان کے آنے پر عیسائیت ختم ہو جائے گی جو صلیب کے پجاری ہیں وہ صلیب کے توڑنے والے بن جائیں گے۔ جو خنزیر خور ہیں وہ خنزیر کے قاتل بن جائیں گے صلیب وخنزیر کا پجاری کوئی نہ رہے گا، مرزا کے زمانہ میں عیسائیت کو جو ترقی ہوئی وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اب ’’ربوہ‘‘ (چناب نگر) میں مسیحی موجود ہیں۔ مرزا کا موجودہ جانشین مسیحیوں کی گود میں لندن بیٹھا ہے۔ کیا یہ اس کی دلیل نہیں کہ یہ علامتیں مرزا میں موجود نہ تھیں؟
	پھر لگے ہاتھوں براہین احمدیہ کی عبارت جو پیش کر چکا ہوں وہ سامنے رہے کہ مسیح علیہ السلام کی آمد پر دین اسلام کا غلبہ ہوگا اور اس کو حدیث شریف میں یوں بیان کیاگیا ہے۔ ’’یہلک الملل کلہا الاملۃ واحدۃ الا فہی الاسلام‘‘ کہ تمام ادیان باطلہ مٹ جائیں گے۔ پوری دنیا میں اسلام ہی کی فرمانروائی ہوگی۔ لیکن اس کے برعکس مرزا کو دیکھو، اس نے آتے ہی تمام مسلمانوں کو جو مرزا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter