Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

45 - 206
	لیجئے! اب مرزاقادیانی کی اس عبارت کو جو آپ کے سامنے ہے، اسے پڑھیں اور باربار پڑھیں اور پھر ان معروضات پر غور کریں۔
۱…	مرزانے لکھا کہ اس لڑکے نے مجھے بطور الہام کے کلام کرتے ہوئے کہا: ’’اے میرے بھائیو! میں پورے ایک دن کے بعد تمہیں ملوں گا۔ اس جگہ ایک دن سے مراد دو برس تھے۔ تیسرا برس وہ ہے جس میں پیدائش ہوئی۔‘‘
	نمبردار صاحب! اس عبارت میں مرزاقادیانی کے دجل وکذب کا آپ اندازہ فرمائیں کہ ایک دن سے مراد دو برس تیسرا برس وہ جس میں پیدائش ہوئی۔ ایک ہی سانس میں مرزا نے ایک دن کو تین سال پر پھیلا دیا۔ کیا اس سے بڑا کذاب ودجال کوئی ہوسکتا ہے؟ اس جگہ یکم؍جنوری ۱۸۹۷ء کی بات کو ۱۴؍جون ۱۸۹۹ء تک پھیلانا مقصود تھا تو ایک دن کو تین سال کر دیا اور جہاں پچاس دینے تھے وہاں پچاس کو پانچ کر دیا۔ اس دجالیت کی دنیا میں کوئی اور مثال پیش کی جاسکتی ہے؟
۲…	پھر اسی عبارت میں مرزا نے اپنے بیٹے مبارک کے متعلق کہا کہ: ’’اس نے ماںکے پیٹ میں باتیں کیں۔‘‘
	میں یہ بحث نہیں کرتا کہ اگر اس نے ماں کے پیٹ میں باتیں کیں تو آواز کہاں سے آئی تھی؟ اس لئے کہ بچہ ماں کے پیٹ میں جب بولے گا، اگر ماں کے منہ سے آواز آئے، تو یہ بچے کی آواز یقین نہیں کی جاسکتی۔ اس لئے کہ ممکن ہے کہ اس کی ماں منہ بگاڑ کر اپنی بات کو بیٹے کی بات کہہ رہی ہو۔ لہٰذا ماں کے منہ سے نہیں تو پھر آواز کہاں سے آئی تھی؟ یہ تو بحث نہیں، بحث یہ ہے کہ مرزا کے لڑکے نے بات کی یکم؍جنوری ۱۸۹۷ء کو، اور پیدا ہوا ۱۴؍جون ۱۸۹۹ء کو، جو لڑکا جون ۱۸۹۹ئ، کو پیدا ہوا وہ یکم؍جنوری ۱۸۹۷ء کو تو ابھی ماں کے پیٹ میں ہی نہیں آیا تو اس نے ماں کے پیٹ سے کیسے بات کی تھی؟ یہ اس امر کی دلیل ہے کہ مرزاجھوٹ بولتا تھا، من گھڑت الہام بناتا تھا۔
۳…	مرزا نے اس عبارت میں کہا کہ: ’’اسلامی مہینوں سے چوتھا مہینہ لیا یعنی ماہ صفر۔‘‘
	اب آپ فرمائیںکہ معمولی شدھ بدھ والے عام آدمی کو بھی پتہ ہے کہ صفر اسلامی مہینہ چوتھا نہیں بلکہ دوسرا ہے۔ جو ’’الّو کا چرخا‘‘ صفر کو چوتھا مہینہ کہے اس سے بڑھ کر کوئی جاہل ہوسکتا ہے؟
۴…	مرزا نے اس عبارت میں لکھا کہ: ’’ہفتہ کے دنوں سے چوتھا دن لیا یعنی چہار شنبہ۔‘‘
	مرزاقادیانی کی جہالت مآبی کو ملاحظہ فرمائیں۔ چہار شنبہ ہفتہ کا چوتھا دن نہیں ہوتا بلکہ پانچواں دن ہوتا ہے۔ اس اجہل نے جہل مرکب کا شکار ہوکر چہار شنبہ سے چوتھا دن باور کر لیا۔ حالانکہ (۱)ہفتہ۔ (۲)اتوار۔ (۳)پیر۔ (۴)منگل۔ (۵)بدھ۔
	(۱)شنبہ۔ (۲)یک شنبہ۔ (۳)دوشنبہ۔ (۴)سہ شنبہ۔ (۵)چہار شنبہ۔
	چہار شنبہ پانچواں دن ہوتا ہے نہ کہ چوتھا۔
تیسری استدعائ:  لیجئے! میری آپ سے تیسری استدعاء ہے کہ آپ قادیانی مربیوں سے پوچھیں کہ (اتنا بڑا دجال وکذاب جو ایک عبارت میں چار بار دجل وکذب کا مرتکب ہو) کیا دجال وکذاب نبی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter