Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

43 - 206
مسئلہ نہیں۔ اس کا حقیقت اسلام سے کچھ تعلق نہیں۔ جب مرزا کے نزدیک ایسے ہے تو اس پر پھر بحث کے لئے آپ کیوں اصرار کرتے ہیں۔
قادیانی نمبردار:  نہیں، یہ مسئلہ ایمانیات کا ہے۔ مرزاقادیانی نے تو لکھا ہے کہ حیات عیسیٰ علیہ السلام کا عقیدہ شرک ہے۔
فقیر:  میرے بھائی! آپ کہتے ہیں کہ یہ مسئلہ ایمانیات کا ہے۔ مرزاکہتا ہے کہ ایمانیات کا نہیں۔ اب آپ فیصلہ کریں کہ آپ جھوٹے ہیں یا مرزاقادیانی جھوٹا ہے؟ آنجناب نے مرزاقادیانی کا قول نقل کیا ہے کہ حیات عیسیٰ علیہ السلام کا عقیدہ شرک ہے۔ یہ مرزاکی کتاب الاستفتاء کے (ص۳۹، خزائن ج۲۲ ص۶۶۰) پر ہے۔ اصل عبارت یہ ہے:
	’’فمن سوء الادب ان یقال ان عیسیٰ مامات وان ہو الا شرک عظیم‘‘
	اب آپ غور کریں کہ مرزا نے اس عبارت میں کہا کہ عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ سمجھنا اور مردہ نہ سمجھنا شرک ہے اور براہین احمدیہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو زندہ قرار دیا۔ مرزا اپنی عمر کے باون سال تک حیات عیسیٰ علیہ السلام کا قائل رہا۔ آخری سترہ سال حیات عیسیٰ علیہ السلام کا منکر رہا۔ اس پر توجہ فرمائیں کہ آپ کہتے ہیں کہ مرزاقادیانی کا عقیدہ باون سال تک غلط تھا۔ سترہ سال صحیح تھا۔ ہمارا مؤقف ہے کہ باون سال تک مرزا کا عقیدہ صحیح رہا۔ سترہ سال کا آخری عقیدہ غلط تھا۔ آپ کے اور مرزاصاحب کے نزدیک اگر حیات عیسیٰ علیہ السلام کا عقیدہ شرک ہے تو کیا مرزاقادیانی باون سال تک مشرک رہا؟
پہلی استدعائ:  لیجئے! میں آپ سے پہلی استدعاء کرتا ہوں کہ قادیانی مربیوں سے جاکر پوچھیں کہ نبی ماں کی گود سے قبر کی گود تک کبھی شرک میں مبتلا ہوتا ہے؟ کیا وہ شخص جو باون سال تک مشرک رہا، وہ نبی بن سکتا ہے؟
قادیانی نمبردار:  مرزاصاحب کو چھوڑیں، آپ حیات عیسیٰ علیہ السلام سمجھائیں۔
فقیر …دوسری استدعا:  جناب! میں نے حیات عیسیٰ علیہ السلام پر ابتدائی نکات بتانے کے لئے گفتگو کا آغاز کیا ہے۔ آپ ابھی سے کہتے ہیں کہ مرزا کو چھوڑیں۔ ہم نے تو اس کو قبول نہیں کیا۔ اس لئے چھوڑنے کا ہم سے کیا تقاضا کرتے ہیں؟ آپ نے اسے پکڑا ہے، جس نے پکڑا ہے وہی اسے چھوڑے۔ اس لئے آپ چھوڑ دیں، پھر ابھی تو مرزا کی پہلی کتاب میرے ہاتھ آئی ہے۔ اسی ازالہ اوہام کے (ص۱۹۰، خزائن ج۳ ص۱۹۲) پر مرزا نے لکھا ہے:
	’’اس عاجز نے جو مسیح موعود کا دعویٰ کیا ہے جس کو کم فہم مسیح موعود خیال کر بیٹھے۔‘‘
	اسی کتاب کے (ص۳۹، خزائن ج۳ ص۱۲۲) پر لکھا ہے کہ:
	’’خداتعالیٰ نے میرے پر منکشف کیا ہے وہ یہ ہے کہ وہ مسیح موعود میں ہی ہوں۔‘‘
	پھر اس کتاب کے (ص۱۸۵، خزائن ج۳ ص۱۸۹) پر لکھا ہے:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter