Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

40 - 206
	نماز سے فارغ ہوکر مسلمان حاضرین وسامعین نے فقیر کوایک پرتکلف دعوت سے سرفراز فرمایا۔ ہر مسلمان خوش تھا۔ چہرے خوشی سے دمک رہے تھے۔ پروفیسر صاحب نے کہا کہ مولانا! ہمارا مقصد پورا ہوا۔ انشاء اﷲ! اب یہ نظر اٹھا کر نہیں چل سکیں گے۔ آپ کو نہیں معلوم کہ دروازہ کے دوسری طرف صحن میں ہماری بیسیوں قادیانی رشتہ دار مستورات بیٹھی ہوئی تھیں۔ اب انشاء اﷲ! محنت سے میدان لگے گا۔ فقیر نے اﷲ رب العزت کا شکر ادا کیا۔ اس کے بعد پروفیسر صاحب کی لائبریری دیکھی۔ ضروری کتب جن پرہاتھ رکھا۔ پروفیسر صاحب نے دل وجان سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مرکزی لائبریری کے لئے عنایت فرمادیں۔ رات گئے گوجر خان بخیروعافیت واپسی ہوئی۔ فالحمد ﷲاولاً وآخراً!
ض  …  ض  …  ض

مناظرہ چھوکر خورد
	چھوکر خورد ضلع گجرات میں تقریباً ایک برادری کے لوگ آباد ہیں، ان میں کچھ خاندان قادیانی گروہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ تبلیغی جماعت اور کچھ دوسرے اہل دل مسلمانوں نے قادیانی نمبردار کو دعوت دی کہ وہ قادیانی عقائد پر نظر ثانی کرے۔ قادیانی نمبردار نے کہا کہ آپ کسی عالم دین کو بلائیں۔ جو مجھے سمجھا دے، تو میں اس کے لئے تیار ہوں۔ چنانچہ ان حضرات کے حکم پر فقیر ۴؍فروری ۱۹۹۸ء کو چھو کر خورد حاضر ہوا۔ حضرت مولانا محمد عارف صاحب استاذ الحدیث جامعہ عربیہ گوجرانوالہ (جو اس قصبہ کے رہائشی ہیں) حضرت قاری حافظ محمد یوسف عثمانی، حضرت مولانا فقیر اﷲ اختر، مدرسہ تعلیم القرآن وجامع مسجد چھوکر خورد کے خطیب اور دوسرے مسلمان نمازی موجود تھے۔ ان کی موجودگی میں قادیانی نمبردار سے اڑھائی تین گھنٹے تک گفتگو ہوئی۔ آج کچھ فراغت پاکر محض اپنی یادداشت سے قارئین کے لئے قلمبند کرتا ہوں۔ ابتدائی تعارف اور سابقہ گفتگو کا خلاصہ پیش کرنے کے بعد ذیل کی گفتگو ہوئی۔
فقیر:  محترم آپ نے قادیانیت کو حق سمجھ کر قبول کیا ہے اور میں اسے باطل سمجھ کر اس کی تردید کرتا ہوں اور اس کی تردید ومخالفت کو دین کی خدمت سمجھتا ہوں۔ اﷲ رب العزت نے مجھے تھوڑے بہت دنیاوی وسائل اتنے نصیب فرمائے ہیں جن سے میری گزر اوقات بحمدہ تعالیٰ کروڑوں انسانوں سے اچھی ہو رہی ہے۔ قادیانیت کی تردید میرا دنیاوی پیشہ نہیں، نہ اس سے میرا رزق وابستہ ہے۔ بلکہ قادیانیت کی تردید اور ختم نبوت کی حفاظت میں دین سمجھ کر کرتا ہوں۔ آپ قادیانیت کو دین سمجھتے ہیں اور میں قادیانیت کی تردید کو دین سمجھتا ہوں تو پھر دین کے معاملہ میں ہم دونوں کیوں نہ عہد کریں کہ آج کی مجلس میں ہم قادیانیت کو غور وفکر سے جانچیں، ناپیں، تولیں اور پرکھیں کہ قادیانیت کیا ہے؟ یہ اسلام کی تحریک ہے یا غیرمسلموں کی سازش۔ تاکہ کسی نتیجہ پر پہنچ سکیں۔
قادیانی نمبردار:  واقعی آپ نے صحیح فرمایا میں نے بھی قادیانیت کو حق سمجھ کر قبول کیا ہے۔ اگر آپ مجھے سمجھا دیں کہ یہ حق نہیں تو میں اس پر غور کروں گا۔ جونکات آپ اٹھائیں گے میں ان سے متعلق اپنے قادیانی راہنماؤں سے ہدایات لوں گا اور پھر اس پر سوچ وبچار کر کے فیصلہ کروں گا۔
فقیر:  مجھے آپ کی بات سے اتفاق ہے۔ واقعتا نظریہ وعقیدہ تبدیل کرنا مشکل ہوتا ہے۔ اس کے لئے غوروفکر کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن اگر مرزاقادیانی کی اردو کتب سے آپ پڑھ لیں کہ وہ شخص توہین رسولa کا مرتکب تھا۔ اﷲ رب العزت کی ذات گرامی پر بہتان باندھتا تھا۔ حضرت سیدنا عیسیٰ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter