Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

39 - 206
قادیانی مربی:  آج نہیں۔ پھر کبھی بیٹھیں گے۔
فقیر:  ابھی نماز کے بعد بیٹھیں گے۔ ساری رات بیٹھنا پڑا تو فریقین بیٹھیں گے۔ ابھی تو ابتداء ہے۔ دلائل شروع کئے ہیں۔ حیات مسیح علیہ السلام پر آپ زور دے رہے تھے۔ میں نے آغاز کیا تو، پھر، اور، کبھی کا چکر نہیں آنے دیں گے۔ ابھی ساری رات، کل کا دن، پھر رات دن چلیں۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک بات پوری نہ ہو، میری ایک ایک بات کا جواب دیں۔ آپ کی ایک ایک بات کا میں جواب دوں گا۔ ابھی دس منٹ میں ہم واپس آتے ہیں۔ ہمارا انتظار کریں۔
قادیانی مربی:  میں پابند نہیں۔ پہلے بہت وقت لگ چکا ہے۔ پھر کبھی سہی۔
پروفیسر صاحب:  قادیانی مربی سے اور اپنے رشتہ داروں سے کہ چلو پھر سہی۔ لیکن وقت اور دن کا تعین تو کر دیں۔ آپ کو اختیار ہے۔
قادیانی حضرات:  کر لیں گے۔ آپ جائیں نماز پڑھیں۔ ہماری طرف سے آپ کو اجازت ہے۔
فقیر:  اتنی جلدی گھبرا گئے۔ آپ اور آپ کے مربی گھر سے یوں ترشی سے نکال رہے ہیں۔ ابھی گفتگو کریں۔ جب تک مجلس چلتی ہے چلنے دیں۔ میں وعدہ کرتا ہوں۔ آپ اپنے مربی کو تیار کریں کہ وہ میرے دلائل کو توڑے، جواب دے، اعتراض کرے اور مجھ سے جواب لے۔ ابھی تو حیات عیسیٰ علیہ السلام ہے۔ اس کے بعد ختم نبوت پر گفتگو ہوگی۔ مرزاقادیانی آپ کے سامنے پیش ہوں گے۔ ان کے لٹریچر سے بتاؤں گا کہ مہدی مسیح ہیں یا…!
قادیانی مربی:  بس ہم مناظرہ نہیں کرتے۔ کرتے ہی نہیں۔ آپ کیس کرادیں گے۔
پروفیسر صاحب:  اب تک کی بات چیت پر اگر کیس نہیں ہوا تو بقیہ بات چیت پر بھی کیس نہیں ہوگا۔ میں ذمہ داری لیتا ہوں اور اپنے مولانا (فقیر) سے لکھوا کر دیتا ہوں۔
فقیر:  قران مجید میرے سامنے ہے۔ کیس تو درکنار آپ فرمائیں تومیں اپنی پگڑی سے تمہارے گھر میں جھاڑو دینے کے لئے تیار ہوں۔ لیکن گفتگو کریں، تاکہ قیامت کے دن آپ یہ نہ کہہ سکیں کہ ہمیں مسئلہ کسی نے سمجھایا ہی نہیں تھا۔ بات کو چلائیں۔ میں گاؤں نہیں چھوڑتا۔ اس وقت تک حاضر ہوں جب تک فیصلہ نہیںہو جاتا۔
قادیانی مربی:  ہمارا گھر ہے۔ آپ قبضہ کرتے ہیں۔ ہم نہیں کرتے آپ سے مناظرہ نہ تاریخ مقرر کرتے ہیں۔ آپ کیا کر لیں گے؟
فقیر:  جادو وہ جو سرپر چڑھ کر بولے۔ اگر آپ اپنی شکست مانتے ہیں تو پھر آپ کی معذوری پر میں ترس کرتا ہوں۔
بزرگ بابا قادیانی:  ہم نے شکست کھائی۔ (ماتھے پر ہاتھ رکھ کر کہتے ہیں کہ) آپ جائیں۔
پروفیسر صاحب:  بہت اچھا۔ (یہ کہہ کر ہم وہاں سے مسجد چلے آئے۔ قادیانی مربی دوسرے راستہ سے مکان کے صحن میں چلا گیا تو مسلمان سامعین نے قادیانی سامعین سے کہا کہ تمہارا مربی ندامت سے پتلا کیوں ہوگیا۔ اتنی جلدی گھبرا گیا کہ بالکل ریت کی دیوار کی طرح بیٹھ گیا۔ قادیانی سامعین نے ندامت سے کہا کہ چلو چھوڑیں آپ بھی جائیں)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter