Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

38 - 206
۵…	اس جگہ سیاق وسباق نفس واقعہ ہے۔ حالات بھی متقاضی ہیں کہ حقیقی معنی لیا جائے۔ یہود، مسیح کی روح کو قتل یا پھانسی دینے کے درپے تھے۔ نہ مدعی، بلکہ وہ جسم مسیح کو قتل یا صلیب پر لٹکانا چاہتے تھے۔ اﷲتعالیٰ نے قران مجید میں ان کے دعوؤں کی تردید فرمائی کہ جس جسم مسیح کو وہ قتل کرنا چاہتے تھے اس کو میں نے اپنی طرف اٹھا لیا۔
۶…	اﷲتعالیٰ مکان وجہت کی قید سے پاک ہیں۔ لیکن قرآن مجید میں صراحت سے ثابت ہے کہ جب کبھی اﷲتعالیٰ کی طرف نسبت جہت ہوگی تو مراد آسمان ہوگا۔ ’’أامنتم من فی السماء (الملک:۱۶)‘‘ {کیا بے خوف ہو تم اس ذات (اﷲتعالیٰ) سے جو آسمانوں میں ہے۔} اﷲتعالیٰ کی طرف سے قرآن اترا۔ مراد من جانب اﷲ آسمان سے اترا۔ خود رحمت دوعالمa جب اﷲتعالیٰ سے تحویل قبلہ کے لئے دعا کرتے تو آسمانوں کی طرف چہرۂ اقدس فرماتے۔ سیدنا مسیح علیہ السلام کی قوم کے لئے اﷲتعالیٰ کی طرف سے مائدہ، سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی قوم کے لئے من وسلویٰ آسمانوں سے نازل ہوا تھا۔ سیدنا آدم علیہ السلام کا زمین پر آنا آسمانوں پر سے ہوا۔ اس پر تمام سماوی مذاہب کا اتفاق ہے۔
۷…	رفع کا لفظ لغت عربی میں وضع کے مقابل پر استعمال ہوا۔ وضع نیچے رکھنے کو۔ رفع اوپراٹھانے کے معنی کومشتمل ہے۔
۸…	اس آیت سے امت مسلمہ نے سیدنامسیح علیہ السلام کے رفع جسمانی کو مراد لیا ہے۔ جو یہاں اس کے علاوہ دوسرے معنی کو لیتا ہے۔ وہ الحاد پر قدم مارتا ہے۔
	دوسری آیت اسی صفحہ قرآنی پر ہے: ’’بسم اﷲ الرحمن الرحیم۰ ان مثل عیسیٰ عند اﷲ کمثل آدم (آل عمران:۵۹)‘‘ {حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی مثال اﷲتعالیٰ کے ہاں آدم علیہ السلام جیسی ہے۔}
۱…	سیدنا حضرت آدم علیہ السلام بغیر ماں باپ کے پیداہوئے۔ سیدنا مسیح علیہ السلام بھی بغیر باپ کے پیدا ہوئے۔
۲…	سیدنا حضرت آدم علیہ السلام کی کوکھ سے سیدہ حوا علیہا السلام پیدا ہوئیں۔ فقط مرد سے فقط عورت۔ ادھر فقط عورت سیدہ مریم علیہا السلام سے فقط مسیح علیہ السلام پیداہوئے۔
۳…	سیدنا آدم علیہ السلام آسمانوں سے زمین پر آئے۔ سیدنا مسیح علیہ السلام زمین سے آسمانوںپر گئے اور پھر آسمانوں سے زمین پر آئیں گے۔
	اب میں آتا ہوں احادیث شریف کی طرف۔ بخاری شریف کی روایت ہے کہ سیدنا مسیح علیہ السلام دوبارہ دنیا میں تشریف لائیں گے۔ اسی روایت کو امام بیہقیؒ نے کتاب الاسماء والصفات میں نقل کیا ہے تو صراحت فرمائی کہ: ’’ینزل اخی عیسیٰ بن مریم من السمائ‘‘ کہ میرے بھائی سیدنا مسیح علیہ السلام آسمانوں سے نازل ہوں گے۔
	(یہاں تک بات پہنچی تو قادیانی مربی مارے ندامت کے غصہ سے لال پیلاہو کر کرسی سے اٹھا)
قادیانی مربی:  چھوڑیں جی اس بحث کو۔ نماز مغرب قضا ہورہی ہے۔ گفتگو پھر سہی۔
فقیر:  جی بسم اﷲ! بہت اچھا۔ نماز میں واقعی بہت تاخیر ہورہی ہے۔ ہم اپنی مسجد میں نماز پڑھ کر زیادہ سے زیادہ دس منٹ میں واپس آتے ہیں۔ پھر بیٹھتے ہیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter