Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

31 - 206
پروفیسر محمد آصف صاحب:  ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ آنحضرتa نے سیدنا مہدی علیہ السلام یا سیدنا مسیح علیہ السلام کے متعلق کیا فرمایا ہے اور مرزاقادیانی ان علامات ومعیار پر پورا اترتا ہے؟ یا نہیں؟
قادیانی مربی سعید الحسن:  ہمیں وفات وحیات مسیح علیہ السلام پر گفتگو کرنی چاہئے۔ اگر مسیح علیہ السلام کی حیات ثابت ہو جائے تو مرزاقادیانی کے تمام دعاوی جھوٹے۔
پروفیسر صاحب:  انحضرتa نے سیدنا مہدی علیہ السلام ومسیح علیہ السلام کی جو علامات بتائی ہیں، وہ مرزاقادیانی میں دکھادیں۔ حیات مسیح علیہ السلام سمیت ساری بحث مکمل ہو جائے گی۔ مرزاقادیانی کو ان نشانیوں کی رو سے سچا بتادیں۔
قادیانی مربی:  آپ مرزاقادیانی کو کس حیثیت سے جانچنا چاہتے ہیں؟
پروفیسر صاحب:  نام، ذات، شخصیت اور دعاوی۔ ان چاروں حیثیتوں سے۔ پہلے امام مہدی علیہ السلام کی علامات کو لیں۔
قادیانی مربی:  پہلے حیات مسیح علیہ السلام پر بحث کریں۔
پروفیسر صاحب:  مرزاقادیانی کے دعاوی مہدی اور مسیح کے ہیں۔ منصب کے اعتبار سے پہلی سٹیج مہدی علیہ الرضوان کی ہے۔ سیدنا عیسیٰ علیہ السلام توان سے بلند وبالاتر ہیں۔ اس لئے مہدی علیہ الرضوان کی علامات جو رحمت دوعالمa نے بیان فرمائی ہیں، ان کو احادیث کی روشنی میں دیکھ لیتے ہیں۔ پھر مرزاقادیانی میں وہ علامات دیکھیں گے۔ اگر ان میں پائی گئیں تو پھر مسیح علیہ السلام کی علامات کو دیکھیں گے کہ وہ مرزاقادیانی میں پائی جاتی ہیں؟ یا نہیں؟ اس وقت حیات عیسیٰ علیہ السلام پر بھی بحث ہو جائے گی۔
قادیانی مربی:  آپ حیات مسیح علیہ السلام پر بحث کا آغاز کریں۔
فقیر:  آپ لکھ کر دے دیں کہ رحمت دو عالمa نے سیدنا مہدی علیہ الرضوان کی جو نشانیاں بیان فرمائی ہیں وہ مرزاقادیانی میں نہیں پائی جاتیں تو پھر ابھی حیات مسیح علیہ السلام پر گفتگو کا آغاز ہو جائے گا۔
قادیانی مربی:  مرزاقادیانی مہدی ہیں۔ ان میں علامات پائی جاتی ہیں۔ میں کیوں انکار کروں؟
پروفیسر صاحب:  بہت اچھا! میں مولانا (اشارہ فقیر کی طرف) سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ احادیث شریف کی روشنی میں ہمیں سیدنا مہدی علیہ الرضوان کی علامات بیان کریں۔
فقیر:  ’’بسم اﷲ الرحمن الرحیم! اللہم صلی علیٰ سیدنا محمد وعلیٰ آلہ واصحابہ اجمعین۰ اما بعد! یہ میرے ہاتھ میں صحاح ستہ میں شامل کتاب ابوداؤد شریف ہے۔ صحاح ستہ میں ابوداؤد شریف کا شامل ہونا مرزاقادیانی کو مسلم ہے۔ ابوداؤد شریف (ج۲ ص۱۳۰،۱۳۱) پر سیدنا مہدی علیہ الرضوان پر مشتمل باب ہے۔ اس باب میں کل روایات گیارہ ہیں۔ جو حضرت جابر بن سمرہؓ، حضرت عبداﷲ بن مسعودؓ، حضرت سیدنا علی المرتضیٰؓ، حضرت ام سلمہؓ اور حضرت ابی سعید خدریؓ جیسے جید صحابہ کرامؓ سے منقول ہیں۔ ان میں سے سب سے پہلے میں اس روایت کی تلاوت کرتا ہوں۔ جس میں آپa نے سیدنا مہدی علیہ الرضوان کا نام، والد کا نام، قومیت اور جائے پیدائش کا ذکر فرمایا ہے۔ چنانچہ:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter