Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

28 - 206
کون سا مولوی ہے جو گالیاں نکالتا ہے۔ میں نے تو پیار سے گذارشات پیش کی ہیں۔ مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ… ’’میں بندے دا پتر ای نئیں۔‘‘
تاج محمد:  ’’یار اس توں علاوہ کوئی ہور گل کر۔‘‘
مولانا اﷲ وسایا:  مرزاقادیانی کی اس بات کا مرزائی قیامت تک جواب نہیں دے سکتے۔ پوری دنیا کے قادیانی اکٹھے ہو جائیں، اس کا جواب نہیں دے سکتے۔ وہ اپنے ہاتھ سے لکھ کے گیا ہے۔
	دوسری بات سنئے! عام مسلمان چھوٹے سے چھوٹے مسلمان کسی سے پوچھ لیں اور تمام مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہے کہ نبی دھوکے باز نہیں ہوتا، نبی جھوٹ نہیں بولتا۔ فراڈ نہیں کرتا… میری درخواست یہ ہے کہ مرزاغلام احمد قادیانی نے بیک وقت ایک کام میں دھوکہ اور فراڈ کیا اور فراڈیا نبی نہیں ہو سکتا۔
	مرزاقادیانی نے ایک کتاب لکھی جس کا نام ’’براہین احمدیہ‘‘ ہے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ مجھے پیسے دیں اور پیسے دے کر مطمئن رہیں میں حقائق اسلام پر ایک کتاب لکھنے لگا ہوں، اس کتاب کی پچاس جلدیں ہوں گی اور ۵۰جلدوں کی یہ قیمت ہے۔ مجھے پیشگی بھیج دو۔ کیونکہ میرے پاس اس کی طباعت کے لئے رقم نہیں ہے… لوگوں نے پیسے دئیے۔ مرزاقادیانی نے ہمت کر کے صرف ایک بڑی موٹی اور ضخیم کتاب چار جلدوں میں لکھ دی اور اسے چار حصوں میں تقسیم کر دیا۔
	حصہ اوّل، دوم، سوم، چہارم، چار حصوں میں چھاپ کر کہنے لگے کہ چار جلدیں آگئیں۔ باقی چھیالیس جلدیں بچ گئیں۔ پیسے پچاس کے لئے اور کتاب چار حصے بنا کر ایک ہی دی۔
	کافی عرصہ گزر گیا لوگوں نے خط لکھنے شروع کر دئیے کہ حضرت صاحب کتاب نہیں آئی… مرزاقادیانی خود بھی کہتے ہیں کہ نور الدین نے بھی مجھے خط لکھا کہ یا تو کتابیں پوری کرو یا پیسے واپس کرو۔ لوگ ہم سے بدظن ہیں۔ پھر بھی مرزاقادیانی نے نہ کتابیں پوری لکھیں اور نہ پیسے واپس کئے۔ کافی عرصہ کے بعد پانچویں جلد لکھ دی اور اس میں اعلان کر دیا کہ پچاس اور پانچ میں ایک نقطہ کا فرق ہے۔ لہٰذا پانچ سے وہ وعدہ پورا ہو گیا… حوالہ موجود ہے۔
	بات یہیں تک پہنچی تھی کہ مرزائی مبلغ وقت کی قلت کا بہانہ کر کے اٹھ کھڑے ہوئے اور مجلس برخواست ہوگئی۔ پھر کبھی گفتگو کے لئے تیار نہیں ہوئے۔
	(نوٹ: یہ گفتگو ٹیپ ریکارڈ میں محفوظ اور من وعن نقل کی گئی۔ از قلم مولانا محمد حنیف ندیم سہارنپوریؒ)

ض  …  ض  …  ض

مناظرہ چنگا بنگیال
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter