Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

21 - 206
پھر پیدا ہوئی، جنت بی بی… اور مرزاقادیانی نے جنت بی بی کا تذکرہ بھی لکھا ہے کہ جس وقت وہ نکلنے لگی تو اس کے پاؤں تھے اور میرا سر تھا… یہ بھی کتاب میں لکھا ہوا ہے۔ ذرا نبی کا کلام ملاحظہ فرمائیں۔‘‘
ڈاکٹر صاحب:   ان کی کتاب میں ہے؟
مولانا اﷲ وسایا:  ہاں، ہاں! ان کی کتاب میں… ذرا مجھ سے حوالہ تو پوچھیں۔
ڈاکٹر صاحب:  کیہڑی کتاب وچ لکھیا ہویا اے۔
مولانا اﷲ وسایا:  مسکراتے ہوئے… نہ زورے ورآ پیسے لگن گے۔ یہاں تاج صاحب مداخلت کرتے ہیں… مولانا اﷲ وسایا انہیں کہتے ہیں۔ ’’ذرا ٹھہرتے سہی۔‘‘
تاج محمد:  نہیں۔
مولانا اﷲ وسایا:  مرزاقادیانی کہتے ہیں کہ میںنے اس کے پاؤں سے سرملایا ہوا تھا۔ یہ نبی صاحب ہیں… ’’نکلن لگیاں رنگ لائی آندا اے۔‘‘بہرحال وہ کہتا ہے کہ میں اپنے والدین کے ہاں خاتم الاولاد تھا… یہ ساری دنیا کی نفی نہیں کرتا اپنے والدین کے ہاں سے نفی کرتا ہے… میاں صاحب! میں کہتا ہوں مجھ سے حوالہ تو پوچھیں… میں کتاب اس واسطے نہیں لایا کہ یہ انکارکریں اور یہ سمجھیں کہ مولوی کے پاس کچھ نہیں اور اس طرح یہ مجھ پر سوار ہونے کی کوشش کریں، پھر میں ان کو جواب دوں… مجھ سے پوچھیں تو سہی۔ ڈاکٹر صاحب! ان سے پوچھیں کہ کیا انہیں اس حوالے کا علم نہیں؟
ڈاکٹر صاحب:  تاج صاحب! اس حوالے کا پتہ ہے؟… تسلیم کرتے ہیں؟
تاج محمد:  جی اس کا پتہ ہے تسلیم کرتے ہیں۔
مولانا اﷲ وسایا:  وہ کہتا ہے کہ میں خاتم الاولاد تھا یعنی میرے بعد کوئی لڑکی یا لڑکا میرے والدین کے ہاں پیدا نہیں ہوا… یہاں لانفیٔ کمال نہیں۔ اس نے لا نفیٔ جنس ترجمہ کیا ہے… یعنی میں آخری آیا ہوں…
	اب یہاں کر ترجمہ… یہاں لا نفیٔ کمال کیسے ہے؟ کہہ دے۔ منٹ لگا… رپھڑ مکا۔
تاج محمد:  مولوی صاحب ذراٹھہرو۔ اتنا کہہ کر خاموش ہوگئے۔
ایک اور صاحب:  یہاں ایک اور صاحب بولے جو قادیانی تھے کہ یہ آپ سے خاتم کے معنی ای آخر۔ میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جس طرح قومیں ختم نہیں ہوگئیں۔
ڈاکٹر صاحب:  تاج! میری بات سن۔ اتنی لمبی بات نہیں، ایک لفظ ہے۔ خاتم… انہوں نے آپ کے سامنے لغات کے حوالے پیش کئے یا تو آپ ان لغات کو تسلیم نہیں کرتے۔
تاج محمد:  کس کو؟
ڈاکٹر صاحب:  لغات والوں کو۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter