Deobandi Books

قادیانیوں سے فیصلہ کن مناظرہ ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

14 - 206
طرح سے خاتم الاولاد۔ میں کہتا ہوں کہ عربی زبان میں کسی عرب نے اس لفظ کو بند کرنے کے معنی میں استعمال کیا ہو۔
ڈاکٹر صاحب:  قطع کلامی معاف تاج صاحب! مولانا کہتے ہیں کہ ہمارے نزدیک سب سے اعلیٰ ترین، افضل ترین اور افصح العرب حضور اکرمa ہیں۔ ان کی زبان میں بات کریں۔
تاج محمد:  ٹھیک ہے۔ حضور(a) نے جو کچھ فرمایا وہ بالکل بجا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حضور(a) کیا فرماتے ہیں۔
	نبی اکرمa نے فرمایا۔ ’’یا علی انا خاتم الانبیاء وانت خاتم الاولیائ‘‘ اے علی میں تو خاتم الانبیاء ہوں اور تو خاتم الاولیاء ہے۔ اپنے چچا حضرت عباسؓ کو فرمایا: اے چچا! میں خاتم النّبیین ہوں نبوت میں اور تو خاتم المہاجرین ہے ہجرت میں۔
ڈاکٹر صاحب:  تاج صاحب کیا یہ احادیث ہیں؟ اگر یہ احادیث ہیں تو پھر آپ نے خود ہی مان لیا۔
تاج محمد:  جی ہاں! ’’اسیں تے من لیا۔‘‘
	میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ خاتم کے معنی بند کرنے کے تو نہ ہوئے نہ۔
مولانا اﷲ وسایا:  تاج صاحب! آپ نے بحث کو لمبا کر دیا۔
ڈاکٹر صاحب:  ایک منٹ مولانا! انہیں اپنا جوش ٹھنڈا کر لینے دیں۔
تاج محمد:  میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ خاتم، دیکھو ناں… عرض کی کہ خاتم المہاجرین، ہجرت جاری ہے اور آج بھی جاری ہے۔ خاتم الاولیائ… آج بھی ولی ہیں اور آئندہ بھی ہوتے رہیں گے۔ جس طرح حضور(a) نے فرمایا کہ میں خاتم الانبیاء ہوں تو خاتم الاولیاء ہے، جس طرح ولایت جاری ہے اس طرح نبوت بھی جاری ہے۔ جس طرح سے ہجرت جاری ہے اسی طرح سے نبوت بھی جاری ہے۔
	اچھا… دوسری بات یہ ہے کہ جب قرآن یہ کہتا ہے کہ: ’’خداتعالیٰ چنتا ہے۔ فرشتوں اور انسانوں میں سے۔‘‘ اس کے ہوتے ہوئے اس کے معنی کر دینا ’’لا نبی بعدی‘‘ یہ بند کرنے کے معنوں میں قرآن کی تعلیم کے خلاف ہے۔ بلکہ اس کو ہم مطابقت میں لائیں گے کہ: ’’ایسا نبی جو کہ حضور(a) کی شریعت کو خارج کر دیوے وہ نہیں آسکتا۔ دوسرا آ سکتا ہے۔‘‘
مولانا اﷲ وسایا:  افسوس میاں صاحب! میں جس جذبہ وخلوص کے ساتھ حاصر ہوا تھا آپ نے میرے خلوص اور جذبے کی قدر نہیں کی اور بلاوجہ بحث کو طول دے رہے ہیں۔ میری درخواست ہے کہ آپ مجھے سمجھانے کی کوشش کریں۔
	آپ نے خاتم النّبیین کا لفظ بول کر ساتھ ہی یہ ارشاد فرمادیا کہ خاتم النّبیین کا یہ ترجمہ نہیں جو ہم کرتے ہیں۔ میں نے مرزاغلام احمد کی دو کتابوں سے حوالہ پیش کیا۔ ایک کتاب میں وہ وہی ترجمہ کرتے ہیں جو حضورa نے فرمایا یعنی یہ کہ خاتم النّبیین کا ترجمہ یہ ہے کہ حضور(a) کے بعد نبی کوئی نہیں۔ ایک خاتم الاولاد کا محاورہ مرزاقادیانی کی اپنی کتاب سے پیش کیا جو تریاق القلوب میں ہے۔ آپ نے ارشاد فرمایا کہ یہ اردو کا لفظ ہے۔ میں درخواست کرتا ہوں کہ گو میں غریب آدمی ہوں۔ مولانا فضل امین صاحب، یا ڈاکٹر صاحب میری ذمہ داری دیں گے۔ میں اس شخص کو ہزارروپے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter