Deobandi Books

ختم نبوت کے متفرق رسائل ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

45 - 132
	۱…… قرآن مجید ہی کی سکھائی نماز پڑھنی فرض ہے اور اس کے سوا اور کسی طرح کی نماز پڑھنا کفر و شرک ہے۔				          (ص۵سطر۶)
	۲…… سنو کہ وہ شے محض قرآن مجید ہی ہے جو رسول اللہ کی طرف وحی کی گئی۔ اس کے سو ااور کوئی چیز ہر گز خاتم النبیین پر وحی نہیں ہوئی ۔		          (ص ۹سطر۳)
	۳…… آسمانی کتاب کے سوا پر ایک دینی کام کرناشرک و کفر ہے۔ خواہ کوئی ہوجو ایسا کرے وہ مشرک ہو جاتا ہے ۔				         (ص ۲۱سطر۱۶)
	۴…… جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ محمد رسول اللہ ﷺ نے ماسوائے کتاب اللہ کے بھی احکام بتائے ہیں۔ وہ حقیقت میں خاتم النبیین پر سب کرتے ہیں۔ 	         (ص ۱۵سطر۲۱)
	۵…… سوائے اللہ تعالیٰ اور کاحکم ماننا بھی اعمال صحیح کا باطل کرنے والا باعث ابدی ودائمی عذاب ہے۔ افسوس شرک فی الحکم میں آج کل اکثر لوگ مبتلا ہیں۔ 	         (ص ۱۶سطر۲۱)
	۶……لیکن شرک فی الحکم لوگوں کی طبیعتوں میں ایسا مل گیا ہے کہ اس کو اب وہ ایک دینی مسئلہ سمجھتے ہیں اور اس کے برا ہونے کا ان کو خیال تک بھی نہیں آتا۔ بلکہ اس کے برا سمجھنے والے کو برا سمجھتے ہیں۔اعلانیہ بڑے زور و شور سے کہتے ہیں اوراس اپنے کہنے پر قرآن شریف سے دلائل پیش کرتے ہیں کہ جس طرح اللہ کا حکم ماننا فرض ہے اسی طرح رسول اللہ سلام علیہ کا العجب ثم العجب اور اس مشرکانہ خیال کو اصل اصول جانتے ہیں۔		          (ص ۱۷سطر۲)
	۷…… پس واضح ہو کہ مطابق الرحمن علم القرآن کے اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں تعلیم دی ہے اور بس دیگر ذریعہ سے تعلیم نہیں دی۔ 		         (ص۱۹سطر۱۵)
	۸…… اور جس رسول کی فرمانبرداری کا حکم ہوا ہے۔ وہ خاص قرآن مجید ہی ہے۔ واجب الابتاع دوچیزیں نہیں بلکہ ایک ہی شے ہے قرآن مجید۔ اور محمد رسول اللہ سلام علیہ بے شک دو چیزیں ہیں۔لیکن آپ کی فرمانبرداری کا قرآن مجید میں کسی جگہ حکم نہیں ہوا۔
						          (ص۲۱سطر۱۱)
	۹…… میں محمد رسول اللہ کو دل و جان سے رسول جانتا ہوں۔مگر جن آیات میں رسول اللہ کی فرمانبرداری کا حکم ہوا۔ وہاں رسول اللہ سے مراد فقط قرآن مجید ہی ہے۔ 
						           (ص۲۱سطر۱۹)
	۱۰…… لیکن محمد رسول اللہ صرف اپنے زمانہ کے لوگوں کے ہی پاس آئے تھے۔ آج کل کے لوگوں میں سے آپ کسی کے پاس نہیں آئے۔ اگرکسی صاحب کے پاس آپ کی آمدورفت ہو تو بتادیں: ’’یاایھاالذین آمنوا اطیعوا اللہ ورسولہ ولاتولوا عنہ۰‘‘ اس جگہ رسول اللہ سے مراد آپ کی ذات نہیں ہو سکتی۔ ورنہ معنی لغو ہو جاتے ہیں ۔لہٰذا رسول اللہ سے مراد اس جگہ پر قرآن مجیدہی ہے ۔ 			          (ص ۳۰سطر۱)
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter