Deobandi Books

ختم نبوت کے متفرق رسائل ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

38 - 132
	اورحدیث میں اس قسم کے ارتداد کا نام زندقہ رکھا گیا ہے ۔جیسا کہ صاحب مجمع البحار نے حضرت علی کر م اللہ وجہہ سے روایت کرتے ہوئے فرمایا ہے:
	’’اتی علیؓ بذنادقۃ ھی جمع زندیق (الی قولہ) ثم استعمل فی کل ملحد فی الدین والمرادہھنا قوم ارتدد وعن الاسلام ۰مجمع البحار ج ۲ ص۴۴باب الزا مع النون‘‘
	’’حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے پاس چند زنادقہ (گرفتار کرکے)لائے گئے۔زنادقہ جمع زندیق کی ہے اور لفظ زندیق ہر اس شخص کیلئے استعمال کیا جاتا ہے جو دین میں الحاد (یعنی بے جاتا ویلات)کرے اورر اس جگہ مراد ایک مرتد جماعت ہے۔
	اور علمائے کلام اور فقہاء اس خاص ارتداد کانام با طنیت رکھتے ہیں اور کبھی و ہ بھی زندقہ کے لفظ سے تعبیر کر دیتے ہیں ۔
	شرح مقاصد میں علامہ تفتازانی اقسام کفر کی تفصیل اس طرح نقل فرماتے ہیں :
	’’یہ بات ظاہر ہوچکی ہے کہ کافر اس شخص کا نام ہے جو مومن نہ ہو۔پھر اگر وہ ظاہر میں ایمان کا مدعی ہو تو اس کو منافق کہیں گے۔اور اگر مسلمان ہونے کے بعد کفر میں مبتلا ہو ا ہے تو اس کانام مرتدر کھاجائے گا ۔کیونکہ وہ اسلام سے پھر گیا ہے۔اور اگر دو یا دو سے زیادہ معبودوں کی پرستش کا قائل ہو تو اس کو مشرک کہاجائے گا۔اور اگر ادیان منسوخہ یہود یت و عیسائیت وغیرہ میں کسی مذہب کا پابند ہو تو اس کو کتابی کہیں گے۔اور اگر عالم کے قدیم ہو نے کا قائل ہو اور تمام واقعات وحوادث کو زمانہ کی طرف منسوب کرتا ہو تو اس کو دہریہ کہا جائے گا اور اگر وجود باری تعالیٰ ہی کا قائل نہ ہو تو اس کو معطل کہتے ہیں اور اگر نبی کریمﷺ کی نبوت کے اقرار اور شعار اسلام نماز روزہ وغیرہ کے اظہار کے ساتھ کچھ ایسے عقائد دلی رکھتا ہو جو بالا تفاق کفر ہیں تو اس کو زندیق کہا جاتا ہے۔‘‘				   (ترجمہ عبارت شرح مقاصد ص ۲۶۸و ص ۲۶۹ج ۲)
	ومثلہ فی کلیات ابی البقائ! 			      (ص۵۵۳‘ ۵۵۴)
	زندیق کی تعریف میں جو عقائد کفریہ کا دل میں رکھنا ذکر کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ مثل منافق کے اپنا عقیدہ ظاہر نہیں کر تا بلکہ یہ مراد ہے کہ اپنے عقیدہ کفریہ کو ملمع کرکے اسلامی صورت میں ظاہر کرتا ہے۔
	’’کما ذکرہ الشامی حیث قال فان الزندیق یموہ کفرہ ویروج عقیدتہ الفاسدۃ ویخر جہا فی الصورۃ لصیحۃ و ھذ امعنی ابطان الکفر فلاینا فی اظہارہ الدعوی۰شامی باب المرتد ص ۳۲۴ج ۳‘‘
	’’علامہ شامی نے فرمایا ہے کہ زندیق اپنے کفر پر ملمع سازی کرتا ہے اور اپنے عقیدئہ فاسدہ کو رائج کرنا چاہتا ہے اور اس کو عمدہ صورت میں ظاہر کرتا ہے او زندیق کی تعریف میں جو یہ لکھاجاتا ہے کہ وہ اپنے کفرکو چھپاتا ہے۔ اس کا یہی مطلب ہے (کہ وہ اپنے کفر کو ایسے عنوان اور صورت میں پیش کرتا ہے جس سے لوگ مغالطہ میں پڑ جائیں)اس لئے یہ اخفاء کفر اظہار دعویٰ کے منافی نہیں ۔‘‘
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter