Deobandi Books

ختم نبوت کے متفرق رسائل ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

22 - 132
	اسی کے ساتھ زمرئہ انبیاء میں خاتم الانبیائﷺ کی مخصوص شان اور خاتم الامم کے ساتھ خاص عنایات حق کے اظہار کے لئے باقتضائے حکمت الٰہیہ یہ بھی مقدر ومقرر تھا کہ فتنہ دجال سے امت کو بچانے اور دجال کو شکست دینے کے لئے حضرت مسیح عیسیٰ ابن مریم ں دوبارہ اس دنیا میں نزول فرمائیں گے جو اپنی مخصوص شان مسیحی سے مسیح دجال کا خاتمہ کریں گے۔
	خروج دجال اور نزول عیسیٰں کے واقعات امت مرحومہ کے آگے آنے والے تمام فتن اور واقعات میں سب سے اہم تھے۔ اسی اہمیت کے پیش نظر اپنی امت پر سب سے زیادہ رحیم وشفیق رسولﷺ نے ان واقعات کی تبیین وتعیین میں اور مسیح دجال ومسیح عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کی علامات ونشانات بتلانے میں انتہائی تفصیل وتوضیح سے کام لیا ہے۔ سو سے زیادہ احادیث ہیں جو مختلف اوقات میں صحابہ کرامؓ کے مختلف مجامع میں مختلف عنوانات کے ساتھ بیان کی گئی ہیں۔ عیسیٰ ابن مریم علیہ الصلوٰۃ والسلام کے حالات وعلامات اور بوقت نزول ان کی مکمل کیفیات کا اظہار فرمایا۔ 
	یہ احادیث درجہ تواتر کو پہنچی ہوئی ہیں۔ اکابر محدثین نے ان کو متواتر قرار دیا ہے اور خبر متواتر سے جو چیز ثابت ہو اس کا قطعی اور یقینی ہونا تمام اہل عقل اور اہل دین کے نزدیک باتفاق مسلم ہے۔ ان تمام احادیث معتبرہ کو احقر نے اپنے عربی رسالہ ’’التصریح بماتواتر فی نزول المسیح‘‘ میں جمع کردیا ہے اور اس میں ہر حدیث پر نمبر ڈال دئیے ہیں۔ اس رسالہ میں صرف حدیث کا نمبر اور کتاب کا حوالہ دینے پر اکتفاء کیا گیا ہے اور انشاء اﷲ کسی وقت ان احادیث کو مع ترجمہ وتشریح بھی شائع کردیا جائے گا۔ (اب یہ ترجمہ وتشریح کا کام برخوردار عزیز مولوی محمد رفیع عثمانی سلمہ مدرس دارالعلوم کراچی نے کردیا ہے۔ جو ’’علامات قیامت اور نزول مسیح‘‘ کے نام سے شائع ہوچکا ہے۔ محمد شفیع ۳۰صفر۱۳۹۴ھ)
	علاوہ ازیں خود قرآن کریم نے حضرت عیسیٰں کی جتنی علامات اور نشانیاں بتلائی ہیں اتنی کسی رسول اور نبی کے متعلق نہیں بتلائیں۔ یہاں تک کہ خود سرورکائنات آنحضرتﷺ جن پر قرآن اترا ہے ان کی بھی مادی اور جسمانی علامات ونشانات قرآن نے اس تفصیل سے نہیں بتلائے۔ تمام انبیاء علیہم السلام کے درمیان صرف حضرت عیسیٰں کے ساتھ قرآن کا یہ معاملہ اور رسول کریمﷺ کی تعلیمات میں اس پر مزید در مزید اضافہ بلاشبہ اس لئے تھا کہ آخر زمانہ میں ان کا اس امت میں تشریف لانا مقدر ومقرر تھا۔ اس لئے ضروری سمجھا گیا کہ ان کی علامات ونشانات امت کو ایسی وضاحت سے بتلادئیے جائیں کہ پھر کسی کو کسی اشتباہ والتباس کی ادنیٰ گنجائش نہ رہے۔ اس رسالہ میں جمع کی ہوئی تمام علامات ونشانات کو دیکھنے کے بعد ہرشخص یہ کہہ اٹھے گا کہ کسی انسان کی تعیین کے لئے اس سے زیادہ نشانات وعلامات نہیں بتلائے جاسکتے اور تمام انبیاء علیہم السلام میں سے اس کام کے لئے صرف حضرت عیسیٰں کے انتخاب میں شاید یہ حکمت بھی ہو کہ ان کی پیدائش اور خلقت وتربیت تمام بنی نوع انسان سے جدا ایک خاص معجزانہ طریق پر ہوئی ہے۔ ان کے حالات کسی دوسرے انسان کے ساتھ ملتبس اور مشتبہ ہوہی نہیں سکتے۔
	الغرض قرآن وحدیث نے آخر زمانہ میں آنے والے مسیح عیسیٰں کی تعیین اور اس میں پیدا ہونے والے ہر التباس واشتباہ کو رفع کرنے کے لئے اس قدر اہتمام فرمایا کہ اس سے زیادہ اہتمام عادتاً ناممکن ہے۔ تاکہ کوئی جھوٹا مدعی اپنے آپ کو مسیح موعود کہہ کر امت کو گمراہ نہ کرسکے۔ (قرآن مجید سے نزول عیسیٰں کا مکمل ثبوت حضرت الاستاذ العلامہ مولانا سید محمد انورشاہ کاشمیریؒ کی کتاب ’’عقیدۃ الاسلام فی نزول عیسیٰ علیہ السلام‘‘ میں اور حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلویؒ شیخ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter