Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

99 - 196
کی حیثیت حاصل تھی۔ ایک بار آپ کو جماعتی دستور کی رو سے کہا گیا کہ جمعیت کے دستور کی رو سے جمعیت کا عہدیدار کسی دوسری تنظیم کا عہدیدار نہیں ہوسکتا۔ آپ مجلس تحفظ ختم نبوت کی شوریٰ کے رکن ہیں۔ جمعیت علمائے اسلام کی نظامت اطلاعات یا عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی شوریٰ کی رکنیت کسی ایک کا انتخاب کریں؟۔ ایک لمحہ سوچے بغیر انہوں نے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی شوریٰ کی رکنیت کا انتخاب کیا۔ چنانچہ جمعیت علمائے اسلام نے مولانا حافظ ریاض احمد خان درانی کو ناظم اطلاعات بنادیا۔ یہ ایک اور بات ہے کہ یہ صرف جماعتی دستور کا تقاضا آپ نے پورا کیا۔ اس کے باوجود صبح و شام خون جگر سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے ساتھ ہی ساتھ جمعیت علمائے اسلام کے لئے جو کام کیا اسے کوئی دیانتدار قلم نظر انداز نہیں کرسکتا۔
	اقراء روضۃ الاطفال کے نائب مدیر مولانا مفتی محمد خالد محمود صاحب فرماتے ہیں کہ ایک بار ہم نے مفتی محمد جمیل خانؒ سے عرض کیا کہ آپ کے دن رات کے اسفار اور دیگر مصروفیات کے باعث اقراء کا کام متاثر ہورہا ہے ؟۔ تو مفتی محمد جمیل خانؒ نے فرمایا کہ سفر حج اور رمضان المبارک میں حرمین شریفین کے سفر تو میں ترک نہیں کرسکتا۔ باقی جس طرح آپ فرمائیں گے میں حاضر ہوں۔ لیکن ایک بار انگلینڈ میں عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی فوری ضرورت کے باعث آپ نے رمضان المبارک کا سفر حرمین مختصر کردیا۔ 
	حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ کو سفر انگلینڈ کے لئے آمادہ کرنے والے آپ تھے۔ مفتی محمد جمیل خانؒ کی مساعی جمیلہ سے حضرت اقدس سید نفیس شاہ الحسینی دامت برکاتہم نے اپنی علالت و بڑھاپے کے باوجود برطانیہ کے سفر کئے۔ مجلس تحفظ ختم نبوت کے لئے آپ کی مساعی کی روشن تاریخ کسی داستان آرائی کی محتاج نہیں۔ برمنگھم و چناب نگر کی سالانہ ختم نبوت کانفرنسوں کی کامیابیوں میں آپ کا معتد بہ حصہ تھا۔ کوئی شوریٰ کا اجلاس ایسا نہیں جس میں آپ نے شرکت نہ کی ہو۔ جب عاملہ یا دیگر اجلاس کے لئے کوئی تاریخ مقرر کرتے تو حضرت مفتی محمد جمیل خانؒ ملک کے جس کونہ میں ہوتے اجلاس کے لئے پہنچ جاتے۔ کل کی بات ہے چناب نگر میں ختم نبوت کانفرنس کے ایک ہفتہ بعد سالانہ ردِ قادیانیت و عیسائیت کورس کا آغاز ہونا تھا۔ پشاور ‘ ڈیرہ اسماعیل خان سے خانقاہ سراجیہ پہنچے۔ فون پر استدعا کی کہ کل صبح کورس کا آغاز ہے۔ آپ بسم اللہ کرادیں۔ انہوں نے اسی وقت سفر کیا۔ رات سرگودھا حضرت مولانا محمد اکرم طوفانی کے ہاں قیام کیا۔ صبح اٹھ بجے سے قبل چناب نگر مدرسہ ختم نبوت میں آدھمکے۔ حضرت مولانا سعید احمد جلالپوری‘ حضرت مولانا شبیر احمد‘ حضرت مولانا مفتی خالد محمود‘ حضرت طوفانی صاحب بھی ہمراہ تھے۔ سب سے پہلا بیان کیا۔ پھر دعا کرائی۔ حضرت مولانا سعید احمد جلالپوری کا بھی بیان ہوا۔
	 شہادت سے تین دن قبل منگل کو فون کیا کہ حضرت! کہاں ہیں؟۔ فرمایا کہ گلگت ‘ مانسہرہ‘ پنڈی‘ پشاور کے سفر مکمل کرکے ڈیرہ اسماعیل خان جارہا ہوں۔ شام خانقاہ سراجیہ حاضر ہونا ہے۔ عرض کیا کہ حضرت! کورس کے شرکاء کو شہید اسلام حضرت لدھیانویؒ کی نیابت میں ایک پیریڈ پڑھا دیں۔ فرمایا کہ کل صبح حاضر ہوں گا۔ رات دس بجے فون کیا تو معلوم ہوا کہ ہنگامی ضرورت سے پنڈی چلے گئے ہیں۔ مایوسی ہوگئی کہ اب صبح شاید نہ آسکیں۔ ڈرٹے ڈرتے فون کیا کہ حضرت! آپ پنڈی جارہے ہیں۔ صبح چناب نگر کورس کے شرکاء میں آپ کے لیکچر کا اعلان کردیا ہے۔ کیا ہوگا؟۔ فرمایا کہ حاضر ہوں گا۔ عرض کیا کہ حضرت! آپ تو پنڈی میں ہیں۔ فرمایا کہ آپ کو اس سے کیا غرض؟۔ کہیں بھی ہوں۔ کل آپ سے وعدہ کے مطابق حاضری ہوگی۔ چنانچہ دس بجے تشریف لائے۔ناشتہ کیا۔ پڑھانے بیٹھ گئے۔ ڈیڑھ گھنٹہ لیکچر دیا۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter