Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

56 - 196
دوست پرور تھے۔ آپ نے پورے بلوچستان میں تبلیغ اسلام کے لئے بڑی جانفشانی سے خدمات تحفظ ختم نبوت انجام دیں۔
	چناب نگر ‘ ملتان‘ کوئٹہ‘ ختم نبوت کانفرنسوں‘ میٹنگوں میں شعبہ مہمانداری کے انچارج ہوتے تھے۔ ہزار ہا مہمان کیوں نہ ہوں آپ بڑی تندہی سے ہر ایک مہمان کی مہمانداری کو احسن انداز میں انجام دیتے تھے۔ کیا مجال ہے کہ کسی مہمان کی مہمان داری میں ذرہ فرق ہونے دیں۔

	۹‘۱۰ستمبر۲۰۰۴ء کو چناب نگر میں سالانہ ختم نبوت کانفرنس کی دعوت وتیاری کے لئے ہفتہ بھر پہلے تشریف لائے۔ کانفرنس پر خصوصی مہمانوں کی ہمیشہ کی طرح مثالی خدمات میں مصروف رہے۔ کانفرنس کے اگلے دو روز میٹنگ میں شریک رہے۔ ملتان تشریف لائے۔ ۱۳‘۱۴ستمبر دفتر مرکزیہ میں آپ کا قیام رہا۔ ۱۵ستمبر کو کوئٹہ تشریف لے گئے۔ تمام جماعتی رفقاء سے ملاقاتیں کی۔ ان کو ختم نبوت کانفرنس چناب نگر کی مثالی کامیابی کی تفصیلی رپورٹ بتائی۔ ۱۷ستمبر جمعہ کو حضرت مولانا قاری انوارالحق حقانی خطیب مرکزی جامع مسجد کے حکم پر ان کی عدم موجودگی میں جامع مسجد میں خطاب کیا۔ خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا۔ نماز جمعہ پڑھائی۔ جمعہ کے بعد دو عیسائیوں کو قبول اسلام کرایا۔ کلمہ شریف پڑھتے پڑھاتے‘ محراب میں بیٹھے ہوئے دل کا اٹیک ہوا۔ دوستوں نے سنبھالا۔ ان کے ہاتھوں میں ہی وصال فرماگئے۔ دوستوں نے بھاگم بھاگ گاڑی میں ڈالا۔ ہسپتال لے گئے۔ جہاں ڈاکٹروں نے ان کے وصال کی تصدیق کردی۔ آپ کو عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کوئٹہ کے دفتر لے گئے۔ آپ کے وصال کی خبر آناً فاناً پورے شہر میں پھیل گئی۔ آپ کی تجہیزوتکفین کا رفقاء نے دفتر میں اہتمام کیا۔ جامع مسجد سنہری کوئٹہ میں بعد نماز عصر عالمی مجلس تحفظ بلوچستان کے امیرحضرت مولانا عبدالواحد کی امامت میں پورے شہر نے آپ کا جنازہ پڑھا۔ مغرب کے بعد ان کے جنازہ کو لے کر حضرت مولانا عبدالواحد‘ جناب حاجی خلیل ‘ جناب حاجی کالے خان‘ جناب فیروز احمد تاج نے سفر کا آغاز کیا۔ 
	عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی ناظم اعلیٰ حضرت مولانا عزیز الرحمن جالندھری کی سربراہی میں جماعتی رفقاء نے علی پور سے اس تعزیتی جلوس میں معیت حاصل کی۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے قائم کردہ مدرسہ دارالہدیٰ چوک پرمٹ میں تھوڑی دیر رکنے کے بعد آپ کو آبائی گائوں لایا گیا۔ علاقہ بھر کی دینی قیادت پہلے سے موجود تھی۔ حضرت مولانا عزیز الرحمن جالندھری کی امامت میں جنازہ ہوا اور ہزاروں بندگان خدا کی موجودگی میں آپ کو رحمت حق کے سپرد کردیا گیا۔ آپ نے تقریباً ساٹھ سال عمرپائی۔ حق تعالیٰ حضرت مولانا عبدالعزیز صاحبؒ کی بال بال مغفرت فرمائیں۔ کروٹ کروٹ ان کو جنت نصیب ہو اور پسماندگان کو صبرجمیل کی نعمت سے اﷲ تعالیٰ سرفراز فرمائیں۔ آمین! 			       (لولاک شعبان المعظم ۱۴۲۵ھ)
۸۱…حضرت مولانا مختاراحمد مظاہریؒ
وفات…۱۹ستمبر۲۰۰۴ء
	پاکستان کے جید عالم دین برزگ رہنما حضرت مولانا مختار احمدمظاہریؒ ۱۹ستمبر۲۰۰۴ء کو وفات پاگئے۔اناﷲوانا الیہ راجعون!
	حضرت مولانا مختار احمد مظاہریؒ جامعہ مظاہر العلوم سہارنپور کے فاضل تھے۔ برکتہ العصر حضرت مولانا محمدزکریا کاندھلویؒ کے ممتاز تلامذہ میں سے تھے۔ جامعہ رشیدیہ ساہی وال 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter