Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

55 - 196
کے رکن تھے۔ قدرت کے کرم سے آپ کی خوبیوں کو وہ رنگ لگا کہ ان کی عزت وشہرت آسمان سے باتیں کرنے لگی۔
	 مدرسہ ختم نبوت چناب نگر مسلم کالونی سالانہ ردقادیانیت کورس کی اختتامی تقریب کا بیان طے شدہ امر تھا۔ ختم نبوت کانفرنس چناب نگر میں ضرور شریک ہوتے۔ جامعہ امدادیہ کے دروازے مجلس تحفظ ختم نبوت کے لئے انہوں نے واکردئیے تھے۔ ان کے بزرگانہ محبت بھرے خطوط جو مشوروں اور ناصحانہ امور پر مشتمل ہیں مجلس کے لئے سرمایہ افتخار ہیں۔ قدرت نے آپ کو خوبیوں کا مرقع بنایا تھا۔ آپ کی ذہانت‘ معاملہ فہمی‘ مزاج شناسی‘ ہر دلعزیزی کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ جس سے ایک بار ملاقات ہوگئی وہ زندگی بھر آپ کے گن گانے لگ جاتا تھا۔ لوگوں کی شادی‘ غمی‘ تیمارداری میں برابر شریک رہتے۔ گویا ایک کامیاب زندگی گزارنے کا حق تعالیٰ نے آپ کو سلیقہ نصیب کیا تھا۔ آپ جتنی ترقی کرتے گئے حاسدین معاندین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا گیا۔ ہرجگہ لگائی بجھائی‘ اکھاڑ پچھاڑ سے عمر بھر واسطہ رہا۔ لیکن وہ سانحات سے نبردآزماہوکر کامیاب جرنیل کی طرح فاتح ہوکر نکھرآتے تھے۔ دیکھتی آنکھوں کے سامنے آپ نے ترقی کی وہ منازل طے کیں جنہیں صرف فضل ربی ہی جاسکتا ہے۔ پہلے جواں سال صاحبزادہ کی شہادت نے ان کی صحت پر کاری ضرب لگائی۔ پھر جامعہ امدادیہ کے معاملات کے بوجھ نے ان کی کمر خمیدہ کی۔
	دل کی بیماری اور بوڑھاپے نے اتحاد کرلیا تو آپ کی صحت نے شکست مان لی۔ بستر پر محو آرام ہوگئے۔ علاج معالجہ جاری رہا۔ وقت گزرتا رہا۔ تاآنکہ وقت موعود آگیا۔ اﷲ تعالیٰ آپ کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائیں۔ آمین! 		        (لولاک جمادی الثانی ۱۴۲۵ھ)
۸۰…حضرت مولانا عبدالعزیزؒساکن جتوئی
وفات…۱۷ستمبر۲۰۰۴ء
	۱۷ستمبر۲۰۰۴ء بروز جمعہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کوئٹہ کے مبلغ حضرت مولانا عبدالعزیز انتقال فرماگئے۔اناﷲوانا الیہ راجعون!حضرت مولانا عبدالعزیزصاحبؒ جام برادری سے تعلق رکھتے تھے۔ یہ خاندان عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے بانی وامیر اول امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ سے شرف بیعت رکھتا ہے۔ پاکستان بننے سے قبل یہ تمام حضرات مجلس احرار اسلام سے وابستہ تھے۔ جتوئی سے جھگی والا روڈ پر بستی ٹھارخان کے رہائشی تھے۔
	حضرت مولانا عبدالعزیزصاحبؒ نے جامعہ قاسم العلوم ملتان سے دورہ حدیث شریف کیا۔ مفکراسلام حضرت مولانا مفتی محمودؒ کے شاگرد رشید تھے۔ فراغت کے بعد ملتان کے گجرکھڈہ کی مسجد تقویٰ میں امامت وخطابت اور ایک پرائیویٹ سکول میں عربی کے معلم رہے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اسلام آباد کے مبلغ حضرت مولانا عبدالرئوف صاحبؒ کے چچازاد بھائی تھے۔ حضرت مولانا عبدالرئوف صاحبؒ کی وفات کے بعد خاندان کے بزرگوں کی خواہش پر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے شعبہ تبلیغ سے وابستہ ہوگئے۔ ملتان دفترمرکزیہ میں سہ ماہی تربیتی کورس میں شرکت کی۔ اس زمانہ میں حضرت مولانا زرین احمدخان مرحوم کے وصال کے باعث خانیوال‘ کچاکھوہ‘ وہاڑی میں مبلغ کی سیٹ خالی تھی۔ عرصہ تک وہاں خدمات سرانجام دیں۔ بعد میں کئی سال بہاول نگر میں مجلس کے مبلغ رہے۔ حضرت مولانا نذیر احمد تونسوی شہیدؒ کے کوئٹہ سے کراچی تبادلہ کے باعث آپ کو بلوچستان کا مبلغ بنایا گیا۔ تادم آخریں آپ نے وہاں خدمات سرانجام دیں۔ حضرت مولانا عبدالعزیزؒ معاملہ فہم‘ زیرک اور ذکی انسان تھے۔ ہر دلعزیز تھے۔ مشکل سے مشکل مرحلہ پر بڑی خوش اسلوبی سے معاملات کو سلجھادیا کرتے تھے۔ خوش لباس‘ خوش خوراک اور خوش مزاج انسان تھے۔ بڑے ہی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter