Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

54 - 196
آمین! بحرمتہ النبی الکریم خاتم النبیین صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وعلیٰ الہ
 واصحابہ واتباعہ اجمعین برحمتک یاارحم الراحمین!
					       (لولاک جمادی الثانی ۱۴۲۵ھ)
۷۹…شیخ الحدیث حضرت مولانانذیر احمدؒ
وفات…۳جولائی۲۰۰۴ء
	پاکستان کے ممتاز عالم دین‘ شیخ الحدیث ‘ بانی جامعہ اسلامیہ امدادیہ فیصل آباد کے حضرت مولانانذیراحمدؒ ۱۴جمادی الاول ۱۴۲۵ھ مطابق ۳جولائی۲۰۰۴ء بروزہفتہ انتقال فرماگئے۔ اناﷲوانا الیہ راجعون! آپ۱۹۳۱ء روشن والا ضلع فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ آپ ارائیں فیملی کے چشم وچراغ تھے۔ ذہین وروشن دماغ تھے۔ آپ نے جامعہ خیرالمدارس ملتان میں تعلیم حاصل کی۔ مولاناعبدالمجید انور‘ مولانا نذیر احمد اور ان جیسے دیگر طلباء ایک ساتھ پڑھتے تھے۔ خیرالمدارس کی تاریخ میں اس جماعت کو ذہین اور ہوشیار شمار کیا گیا۔ چنانچہ جامعہ خیرالمدارس کے بانی حضرت مولانا خیرمحمدجالندھریؒ نے اس کلاس کو مشکوٰۃ شریف پڑھانے کے لئے فقط ایک سال کے لئے حضرت مولانا محمدعبداﷲ رائے پوریؒ کو ساہیوال سے ملتان بلوایا۔ دورہ حدیث میں آپ کے اساتذہ میں حضرت مولانا خیرمحمدؒ حضرت محمدشریف کاشمیریؒ ایسے شیوخ حدیث شامل تھے۔ 

	فراغت کے بعد آپ کو آپ کے استاذ مولانا خیرمحمدجالندھریؒ نے قاری لطف اﷲ شہیدؒ کے قائم کردہ مدرسہ نعمانیہ کمالیہ میں تدریس کے لئے بھیج دیا۔ آپ کی تدریس کا وہاں سے آغاز ہوا۔ جامعہ خیرالمدارس کے مہتمم ثانی حضرت مولانا محمدشریف جالندھریؒ آپ کو جامعہ خیرالمدارس میں تدریس کے لئے بلا لائے۔ بڑے کامیاب محنتی‘ نامور اساتذہ میں آپ کا شمار ہونے لگا۔ طلباء آپ پر جان چھڑکتے تھے اور تعلیم کے لئے کشاں کشاں آپ کے ہاں آنے لگے۔ کچھ عرصہ بعد حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ اپنے قائم کردہ دارالعلوم پیپلزکالونی فیصل آباد میں استاذ حدیث کے طور پر مولانا نذیر احمدؒ کو لے گئے۔ اس زمانہ میں آپ کی تعلیم کا شہرہ پورے پاکستان کے مدارس تک پھیل گیا تھا۔ ۱۹۸۳ء میں مولانا نذیر احمد صاحبؒ نے جامعہ اسلامیہ امدادیہ کی فیصل آباد میں بنیاد رکھی۔ رکھ رکھائو‘ گفتگو‘میل ملاقات‘ دل موہ لینے والے تعلقات رکھنے میں آپ کو یدطولیٰ حاصل تھا۔ جامعہ امدادیہ کرایہ کی بلڈنگ سے اپنے خرید کردہ پلاٹ میں منتقل ہوا۔ پورے شہر فیصل آباد میں امدادیہ کی دھاک بیٹھ گئی۔ کچی عمارت سے پکی عمارتوں‘ متصل کے پلاٹوں کی خریداری وتعمیرات کا لامتناہی سلسلہ شروع ہوا۔ تھوڑے ہی عرصہ میں کوہ قامت بلڈنگوں نے دوست‘ دشمن سب کو حیرت میں ڈال دیا۔ ہزار ہا طلباء تعلیم حاصل کرنے لگے۔ پورے پنجاب کے معیاری مدارس میں جامعہ امدادیہ نے ظاہری وباطنی تعلیمی وتنظیمی ترقی کا اعلیٰ نمونہ ومثال قائم کردی۔ ہزاروں طلباء نے آپ سے حدیث شریف کی تعلیم حاصل کی۔ آپ دیوبند کے تھانوی حلقہ سے تعلق رکھتے تھے۔ آپ کے شاگردوں کی کھیپ نے ملک کے طول وعرض میں مدارس کا جال بچھادیا۔ تعلیمی وتربیتی اہتمام کے باعث ملک بھر کے علماء ‘ مشائخ‘ خطباء واساتذہ کے صاحبزادگان کے لئے امدادیہ کا انتخاب سنہری انتخاب شمار ہونے لگا۔ مولانا نذیر احمد صاحبؒ نے ہمارے تھانوی خانوادہ کی قائم کردہ روحانی اصلاحی انجمن صیانتہ المسلمین میں خاص مقام حاصل کیا۔ اس کے نائب صدر منتخب ہوگئے۔ وفاق المدارس کی عاملہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter