Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

52 - 196
تقریظ کے لئے عرض کیا۔ دوصفحات کی شاندار تقریظ لکھی۔ اپنی تعریف دیکھ کر مارے شرم کے فقیر شائع کرنے کی جرات نہ کرپایا۔ وہ محفوظ ہے۔ تاریخ کا حصہ ہے۔ فقیر نے احتساب قادیانیت کی چوتھی جلد میں حضرت مولانابدرعالم میرٹھیؒ کے رسائل کو جمع کیا۔ حضرت مولانامنظوراحمد چنیوٹی  ؒچونکہ حضرت مولانا بدرعالم میرٹھیؒ کے شاگردرشید تھے۔ ان رسائل کو دیکھا تو باغ باغ ہوگئے۔ ملاقات پر فرمایا کہ مکہ مکرمہ‘ مدینہ طیبہ‘ حجاز مقدس میں علماء کے سامنے آپ کی اس خدمت کے میں نے قصیدے پڑھے ہیں۔ بہت ہی قدرومنزلت سے اس کام کو دیکھا۔ پھر ’’شان ختم نبوت‘‘ کے نام سے حضرت مولانابدرعالم میرٹھیؒ کے اس کتاب سے ایک رسالہ کو خودشائع کرایا تو اس کے مقدمہ میں فقیر کے لئے اتنے خیر کے کلمات کہے۔ پڑھنے سے میرا سر جھک گیا۔ یہاں نقل کرنے کی جسارت نہیں کرسکتا۔
	ج…	حضرت مولانامنظوراحمد چنیوٹی  ؒکے ساتھ ایک بار ایک جہاز میں لندن کے سفر کرنے کا اتفاق ہوا۔ فقیر کراچی سے اور مولانا چنیوٹی اسلام آباد سے آئے۔ جدہ ائیرپورٹ پر اکٹھے ہوگئے۔ فقیر کی حیرت کی انتہا نہ رہی کہ آپ اس وقت بھی کتاب ہاتھ میں لئے مطالعہ میں مصروف رہے۔ ضروری گفتگو کے بعد مصروف مطالعہ ہوجاتے۔ کوئی جدید نکتہ آجاتا تو پھڑک اٹھتے۔ اس دن ان کے کتاب سے رشتہ کے اہتمام کا اندازہ کرکے خوشی ہوئی کہ ابھی ایسے لوگ موجود ہیں جو اس عمر میں بھی مطالعہ کے خوگر ہیں۔ حضرت چنیوٹی  ؒاس سفر میں قادیانی گروہ کے بعض اعتراضات کے جواب پوچھتے رہے۔ ان کا مقصود میرا امتحان نہ تھا۔ بلکہ کوئی جدید بات سنتے تو سردھنتے اور اگر جواب میں کوئی جھول دیکھتے تو تصحیح فرماکر مجھے حوصلہ دیتے۔ 
	د…	عمر بھر کام‘ کام اور صرف کام کرتے رہے۔ محنت وکوشش یعنی جہد مسلسل سے ان کی زندگی عبارت تھی۔ جس کام کو شروع کرتے اسے نتیجہ پر پہنچاکر دم لیتے تھے۔ 
	ھ…	گفتگو بڑی مربوط کرتے تھے۔ کوئی چیز بیان کرتے۔ اس کی تمام ترجزئیات گفتگو میں سمیٹ دیتے تھے۔
	آج سے کچھ عرصہ پہلے اخبار میں پڑھا کہ بیمار ہیں۔ ملاقات کے لئے پرتولے۔ اتنے میں ان کے ادارہ کے استاذ مولانا مشتاق احمد چنیوٹی ملتان آئے۔ تفصیلات معلوم ہوئیں تو تسلی ہوئی۔ لاہور جانا ہوا۔ حضرت مولانا محب النبی صاحب کے جامعہ میں ختم نبوت کانفرنس میں بیان ختم کرکے دعا کے لئے ہاتھ اٹھائے۔ کسی دوست نے رقعہ تھمادیا کہ حضرت مولانامنظوراحمد چنیوٹی  ؒ شریف کمپلیس رائے ونڈ میں زیر علاج ہیں۔ دعاکردیں۔ دعاہوئی۔ اگلے دن صبح کی نماز کے بعد اپنے شیخ ومرشد حضرت اقدس مولانا سید نفیس الحسینی دامت برکاتہم کی زیارت وشرف حصول دعا کے بعد عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت لاہور کے جواں سال فاضل مبلغ وعالم دین مولانا عزیز الرحمن ثانی کے ہمراہ رائے ونڈ مولانا چنیوٹی کی ملاقات کے لئے حاضر ہوا۔ ہمیشہ کی طرح آپ کے چھوٹے صاحبزادہ مولانا بدرعالم چنیوٹی خدمت پرمامور تھے۔ کمرہ میں حاضری ہوئی۔ مولانا چنیوٹی نیم خوابیدہ تھے۔ بدرعالم نے میرے روکنے کے باوجود نہ آئو دیکھا نہ تائو مولانا چنیوٹی کو جگادیا۔ نام سن کر مولانا اٹھ بیٹھے۔ گلے سے لگایا۔ بیماری کی تفصیلات بلکہ جزئیات تک کو ترتیب سے سنایا۔ فرمایا کہ مولانا محمدالیاس چنیوٹی (مولانا چنیوٹی کے بڑے صاحبزادے) حجاز مقدس گئے۔ رابطہ کے حضرات سے ملے۔ ان کی بیماری کی تفصیلات بتائیں۔ انہوں نے کاغذات تیار کرکے سعودیہ کے وزیر صحت کو بھجوائیں۔ لیکن مولانا محمدالیاس چنیوٹی ان تک پہنچ نہ پائے۔ وہ میاں محمدشریف ومیاں محمدنواز شریف صاحب سے جدہ میں ملے۔ حضرت مولانامنظوراحمد چنیوٹی  ؒ کی بیماری کی بابت بتایا۔ انہوں نے رائے ونڈ اپنے ہسپتال میں علاج کے لئے ہدایات جاری کیں۔ حضرت مولانامنظوراحمد 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter