Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

50 - 196
قادیانیوں کے خلاف آپ نے رسائل لکھے۔ جو عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت چنیوٹ نے شائع کئے۔ جن میں ’’انگریزی نبی‘‘ نامی پمفلٹ خصوصیت سے قابل ذکر ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے کرم کا معاملہ فرمایا۔ حضرت مولانا منظور احمد چنیوٹی  ؒ کا اخلاص ومحنت رنگ لائے۔ آپ کے ملک بھر میں تبلیغی دورے ہونے لگے۔ جوش جوانی میں آپ بے تکاں گھنٹوں قادیانیت کے لتے لیتے۔
	 اس زمانہ میں قادیانی خلیفہ مرزا محمود کو مباہلہ کا چیلنج دیا۔ مرزا محمود کے حواریوں نے مناظرانہ نکتہ پیدا کیا کہ خلیفہ قادیان کے مقابلہ میں آپ کی کوئی حیثیت نہیں۔ آپ نے مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مرکزیہ حضرت مولانا محمدعلی جالندھریؒ‘ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے ناظم اعلیٰ حضرت مولانا غلام غوث ہزارویؒ ‘ تنظیم اہل سنت پاکستان کے سربراہ حضرت مولانادوست محمد قریشی  ؒ‘ اشاعت التوحید کے سربراہ شیخ القرآن حضرت مولانا غلام اﷲ خانؒ چار جماعتوں سے اسناد نمائندگی لے کر مرزا محمود کے حواریوں کے اس نکتہ کو ھباً منشورا کردیا۔ مرزا محمود کو اس کے ابا کے فرشتہ ٹیچی ٹیچی نے چپ کا روزہ رکھنے کا پابند کردیا۔ مولاناچنیوٹی  ؒ نے اشتہار شائع کرکے تاریخ مقرر کردی۔ مرزا محمود نے پولیس کے دروازہ پر ناک رکھ دی۔ پولیس کی طرف سے اشارہ پاکر کہ :’’مولانا کو میدان میں نہیں آنے دیں گے۔‘‘ مرزا محمود مطمئن ہوگیا۔ پنجاب پولیس (جو پائوں کی مٹی کی بوسونگ کر مراد کو پالیتی ہے) کو مولانا چنیوٹی  ؒجل دینے میں کامیاب ہوگئے اور مقررہ تاریخ کو میدان مباہلہ میں جادھمکے۔ مرزائیت کے اوسان خطا ہوگئے۔ مولانا چنیوٹی  ؒ فاتح ربوہ ہوگئے۔ مرزا ناصر ‘ مرزا طاہر اور مرزا مسرور کو ہمیشہ باری باری قادیانی خلیفہ بننے پر مولانا چنیوٹی  ؒمباہلہ کے لئے چیلنج دیتے رہے۔ لیکن کسی قادیانی کو مرد میدان بننے کی جرات نہ ہوئی۔ تاہم اتنا ہوا کہ قادیانی جماعت کے دل ودماغ پر مولانا چنیوٹی  ؒکی عبقری شخصیت کا بھوت سوار ہوگیا۔ ہر قادیانی باون گزا ہوتا ہے۔ لیکن مولانا کے سامنے وہ بونے نظر آنے لگے۔
	حضرت مولانامنظوراحمد چنیوٹی  ؒکو میدان سیاست میں اترنے کا شوق چرایا۔ مجلس تحفظ ختم نبوت کے کارکنوں وعہدیداران کے لئے سیاسی سرگرمیوں کی دستوری پابندی ہے۔ اس لئے مجلس تحفظ ختم نبوت میں نہ کھپ سکے۔ جمعیت علمائے اسلام میں چلے گئے۔ اس کے پلیٹ فارم سے دن رات ایک کرکے قادیانیت کو چرکے لگائے۔ تنظیم اہل سنت‘ مجاہدین احرار‘ جمعیت علمائے اسلام کے س گروپ پھر متحدہ مجلس عمل میں بادہ پیمائی کی۔ اشاعت التوحید کے سٹیج سے صدائے حق بلند کی۔ مقدر کے دھنی تھے۔ جہاں گئے کامیاب رہے۔ چنیوٹ سے الیکشن میں حصہ لیا۔ تین بار صوبائی اسمبلی کے ممبرمنتخب ہوئے۔ چنیوٹ کی چیئرمینی پر براجمان ہوئے۔ اس میدان کو کامیاب سیاست دان کی طرح فتح کیا۔
	حضرت مولانامنظوراحمد چنیوٹی  ؒنے کئی مختلف کتب ورسائل قادیانیت کے خلاف لکھے۔ فقیرراقم الحروف نے ایک ملاقات میں مولانا لال حسین اخترؒ کے رسائل ’’احتساب قادیانیت‘‘ کے نام سے اور حضرت مولانا محمدیوسف لدھیانویؒ شہید اسلام کے ردقادیانیت پر رسائل ’’تحفہ قادیانیت‘‘ کے نام سے جمع کرنے کے کام کا تذکرہ کرکے درخواست کی کہ آپ اپنے رسائل کو بھی یکجا کردیں۔ کرم کیا۔ فقیر کی تجویز سے نہ صرف اتفاق کیا بلکہ عمل کیا کہ ’’چودہ میزائل‘‘ کے نام سے چودہ رسائل کتابی شکل میں جمع ہوگئے۔
	حضرت چنیوٹی  ؒ نے ابتداء میں معین مناظرہ کے طور پر مناظراسلام حضرت مولانا لال حسین اخترؒ کے ساتھ قادیانیوں کے خلاف مناظرہ ڈاور اور علامہ خالد محمود دامت برکاتہم کے ساتھ معین مناظر کے طور پر افریقہ میں خدمات سرانجام دیں۔ خود بھی کامیاب مناظر تھے۔ اندرون وبیرون 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter