Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

39 - 196
میرا سرمایہ ہیں۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی مطبوعات کا سیٹ حضرت مولانا فضل الرحمن نے پیش کیا تو کتابوں کے بھاری بھرکم بنڈلوں کو ہاتھوں سے حضرت مولانا شاہ احمد نورانی مرحوم نے اٹھایا۔ سینہ سے لگایا۔ چوما۔ سرآنکھوں پر ان ادائوں سے رکھا کہ تمام حاضرین دل گرفتہ وآبدیدہ ہوگئے کہ ایک عالم دین کو یوں کتابوں سے محبت ہونی چاہئے۔ 
	حضرت مولانا شاہ احمد نورانی  ؒ نے حضرت مولانا عزیز الرحمن جالندھری کا کاندھا شفقتوں ومحبتوں سے تھپکاکر فرمایا کہ مولانا اتحاد امت سے ہی ختم نبوت کے محاذ کو مضبوط کرنا اصل دین کی اور امت محمدیہؐ کی خدمت ہے۔ گزشتہ الیکشن مہم میں خانقاہ سراجیہ کندیاں تشریف لے گئے۔ حضرت امیر مرکزیہ نے آپ کے اعزاز میں استقبالیہ دیا۔ لائبریری دیکھی۔ ذخیرہ کتب کو دیکھ کر آپ پر وجد کی کیفیت طاری ہوگئی۔
	زندگی بھر حضرت مولانا شاہ احمد نورانی  ؒ جس کام کی سرپرستی کرتے رہے آج ان کی وفات نے وہ سہارا امت سے چھین لیا۔ حق تعالیٰ ان کی تربت کو بقعہ نور بنائے کہ وہ ختم نبوت کے مجاہد اور قائد تھے۔ عاش سعیداً ومات سعیداً کے وہ مصداق تھے۔ ان کے جنازہ پر امت کے تمام طبقات نے شریک ہوکر ان کو جو خراج تحسین پیش کیا اس سے کہیں زیادہ وہ اس کے مستحق تھے۔ آخرت کے راہی نے رحمت اللعالمین خاتم النبیینﷺ کے حضور پہنچ کر سکون پالیا۔ ہم مرثیہ خوانی کے لئے رہ گئے۔
	 اے حضرت نورانی  ؒ کی روح پرفتوح ہم آپ سے وعدہ کرتے ہیں کہ حضرت حاجی امداد اﷲمہاجر مکیؒ‘ حضرت مولانا سید انورشاہ کشمیریؒ‘ حضرت پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ‘ حضرت سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ‘ حضرت مولانا ثناء اﷲ امرتسریؒ‘ حضرت مولانا مظہر علی اظہرؒ‘ حضرت مولانا محمد علی جالندھریؒ‘ حضرت مولانا ابوالحسناتؒ‘ حضرت مولانا قاضی احسان احمدؒ‘ حضرت مولانا مفتی محمودؒ‘ حضرت مولانا شاہ احمد نورانی  ؒ کے مشن مقدس تحریک ختم نبوت کے علم کو زندگی کے آخری سانس تک بلکہ دنیا کے آخری سانس تک نہ صرف ہم بلکہ پوری امت بلند۔ بلکہ بلند سے بلند تر رکھے گی۔ اپنی جانوں کو کھپادے گی اور حضرت خاتم النبیینﷺ کے رب تعالیٰ کے حضور سرخروہوگی۔ 
	اے پروردگار تو امت مسلمہ کو ایسا کرنے کی سعادت سے بہرہ ور فرما۔ آمین بحرمۃ النبی الکریم! 				          (لولاک ذیقعدہ۱۴۲۴ھ)
۷۱…حضرت مولانا قاضی عبداللطیف اختر صاحبؒ 
وفات…۲۵جنوری۲۰۰۴ء
	مدرسہ حدیقتہ الاحسان کے مہتمم‘ شاہی مسجد شجاع آباد کے خطیب حضرت مولانا قاضی عبداللطیف اختر صاحب شجاع آبادیؒ ۲۵جنوری۲۰۰۴ء کو شجاع آباد میں انتقال کرگئے۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون!حضرت مولانا قاضی عبداللطیف صاحبؒ شاہی مسجد شجاع آباد کے خطیب حضرت مولانا قاضی غلام یاسین صاحب کے صاحبزادے تھے۔ آپ نے دینی تعلیم حضرت مولانا واحد بخشؒ کوٹ مٹھن سے حاصل کی۔ جبکہ دورہ حدیث شریف مخزن العلوم عیدگاہ خانپور سے کیا۔ وہ شیخ الاسلام حضرت مولانا محمد عبداﷲ درخواستیؒ کے ممتاز تلامذہ میں سے تھے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter