Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

37 - 196
نورانی  ؒ سے ملاقات کی۔ حضرت مولانا شاہ احمد نورانی  ؒ نے اپنی نیابت کے لئے حضرت مولانا عبدالستار خان نیازیؒ اور حضرت مولانا مفتی مختار احمد نعیمیؒ کو اس کام کے لئے وقف کردیا۔ چنانچہ تحریک ختم نبوت ۱۹۸۴ء کی کامیابی میں تمام مکاتب فکر کے اکابر کی طرح ان حضرات کی سنہری خدمات سے کون انکار کرسکتا ہے۔
	امتناع قادیانیت آرڈیننس کے اجراء کے بعد حضرت نورانی میاںؒ قادیانی فتنہ کے احتساب کے لئے پہلے سے زیادہ چوکنے ہوگئے۔ حضرت مولانا مفتی مختار احمد نعیمیؒ کی وفات کے بعد اپنی جماعت جمعیت علمائے پاکستان پنجاب کے رہنما سردار محمد خان لغاری کو مجلس عمل تحفظ ختم نبوت میں اپنی جماعت کی طرف سے نمائندگی کے لئے متعین فرمایا۔
	اپریل۲۰۰۰ء میں سردار محمد خان لغاری کراچی سے ملتان تشریف لائے اور حضرت مولانا شاہ احمد نورانی  ؒ کا پیغام دیا کہ قادیانی فتنہ کی ارتدادی سرگرمیوں پر غور وفکر کے لئے تمام دینی وسیاسی جماعتوں کے سربراہوں کی مشاورت ضروری ہے۔ آل پارٹیز قومی ختم نبوت کنونشن لاہور میں منعقد کرنے کی اہمیت پر مولانا نورانی میاںؒ نے نہ صرف زور دیا بلکہ تاریخ بھی مقرر کردی۔ اور قائد جمعیت حضرت مولانا فضل الرحمن سے ملاقات اور ان سے وعدہ کے لئے راقم الحروف کی ڈیوٹی لگی۔ راقم نے خانقاہ سراجیہ حاضر ہوکر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مرکزیہ حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم سے صورت حال عرض کی۔ آپ نے اس تجویز کو سراہا اور اپنے صاحبزادگان کے ہمراہ مجھے ڈیرہ اسماعیل خان قائد اسلامی انقلاب حضرت مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کے لئے روانہ فرمایا۔ حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب سے جاکر رپورٹ عرض کی۔ حضرت مولانا نے نہ صرف اتفاق فرمایا بلکہ شرکت کا وعدہ کیا۔ اب مشکل یہ تھی کہ جو تاریخ حضرت نورانی میاںؒ نے بتائی تھی اس تاریخ کو حضرت مولانا فضل الرحمن فارغ نہ تھے۔
	 چنانچہ حضرت مولانا فضل الرحمن نے اپنے ذمہ لیا کہ حضرت نورانی میاںؒ سے فون پر بات کرکے تاریخ کا تعین کریں گے۔ ہم لوگ خانقاہ سراجیہ حاضر ہوئے۔ ہماری حاضری سے پہلے حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب کا فون آچکا تھا کہ ۸ مئی۲۰۰۰ء کو لاہور میں آل پارٹیز قومی کنونشن ہوگا اور حضرت نورانی میاںؒ اس کے میزبان ہوں گے۔ حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب ۶مئی کو ملتان ختم نبوت کانفرنس پر تشریف لائے۔ اگلے دن حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم کے ہمراہ لاہور کا سفر کیا۔ لاہور میں ۸مئی کو حضرت مولانا شاہ احمد نورانی  ؒ کی زیر صدارت قومی ختم نبوت کانفرنس ایمبیسیڈر ہوٹل میں ہوئی جس سے پورے ملک میں ختم نبوت کے کاز کو اجاگر کرنے کا لائحہ عمل طے ہوا۔ 
	چنانچہ اس کے بعد حضرت نورانی میاںؒ‘ حضرت مولانا فضل الرحمن‘ حضرت مولانا معین الدین لکھویؒ‘ جناب علی غضنفر کراروی نے دیگر رہنمائوں کے ساتھ ختم نبوت کانفرنس سکھر میں شرکت کی۔ اس کی میزبانی کا اعزاز عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کوبخشا گیا۔ کراچی میں ختم نبوت کانفرنس میں بیرون ملک سفر پر ہونے کے باعث تشریف نہ لاسکے۔ لیکن اپنی نمائندگی کے لئے جناب پروفیسر شاہ فریدالحق کو بھیجا۔ چنانچہ جناب شاہ فریدالحق‘ جناب پروفیسر غفور احمد‘ حضرت مولانا فضل الرحمن اور دیگر رہنمائوں کی شرکت نے کانفرنس کو مثالی طور پر کامیاب کیا۔ حضرت مولانا شاہ احمد نورانی  ؒ نے علی پور کی ختم نبوت کانفرنس میں شرکت کرکے جنوبی پنجاب کے مسلمانوں کی پیاس کو بجھایا۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter