Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

23 - 196
کے لئے کھینچ لائے۔ جانشین حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒحضرت مولانا سید عطاء المنعم شاہ بخاریؒ کی زیر ادارت لاہور سے شائع ہونے وا لے پندرہ روزہ الاحرار لاہور جلد ۱ شمارہ ۷‘ ۸ مورخہ ۲۳ صفر تا ۸ ربیع الاول ۱۳۹۰ھ مطابق ۳۰ اپریل تا ۱۵ مئی ۱۹۷۰ء کے صفحہ ۱۲ پر تحریر ہے:
	’’قیام پاکستان کے بعد حکومت وقت کی بعض ناجائز پابندیوں کے باعث احرار کئی دفعہ خلاف قانون قرار دی گئی۔ جنوری ۱۹۴۹ء میں رد مرزائیت کے کام کو سیاسی دست و برد سے محفوظ رکھنے کے لئے شعبہ تبلیغ کو الگ جماعت کی صورت دے دی گئی۔‘‘
	مجلس احرار اسلام کل ہند کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ جماعتی سطح پر سب سے پہلے قادیانیت کے خلاف محاذ قائم کیا۔ ۱۹۳۴ء میں احرار کانفرنس قادیان میں منعقد کی۔ مجلس احرار اسلام کے زیر اہتمام شعبہ تبلیغ قائم کیا۔ (یادر ہے کہ اس شعبہ کا نام شعبہ تبلیغ مجلس احرار اسلام تھا) شعبہ تبلیغ مجلس ا حرار اسلام کل ہند کا دفتر قادیان میں قائم کیا۔ فاتح قادیان مولانا محمد حیاتؒ‘ مولانا عنایت اللہ چشتیؒ‘ حضرت ماسٹر تاج الدین انصاریؒ‘ مولانا رحمت اللہ مہاجرؒ‘ اور دیگر زعماء احرار نے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ مذکورہ بالا حوالہ کے مطابق جنوری ۱۹۴۹ء میں شعبہ تبلیغ کو الگ جماعت کی صورت دے دی گئی۔ اس سے مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کا باضابطہ قیام ہے۔ مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کا مستقل پہلا انتخاب ۱۳ دسمبر ۱۹۵۴ء کو ہوا۔ یہاں ہر چند ضروری گزارشات عرض کرنا ضروری خیال کرتا ہوں۔
	۱…	 مجلس احرار اسلام کا قادیان میں جو دفتر قائم ہوا اس کا نام شعبہ تبلیغ مجلس احرار اسلام ہند تھا۔
	۲…	 شعبہ تبلیغ کو جنوری ۱۹۴۹ء میں ایک جماعت کی صورت قرار دے دی گئی۔ جس کا نام مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان تجویز ہوا۔
	۳…	جنوری ۱۹۴۹ء سے ہی مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان نے کام شروع کردیا جیسا کہ ایک مطبوعہ خط جو حضرت امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری صدر مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان کی جانب سے ’’احباب اور اصحاب خیر کی خدمت میں ضروری اپیل‘‘ کے عنوان پر شائع ہوا۔ اس کے صفحہ ۳ پر ہے: ’’ بنابریں مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان نے ۱۹۴۹ء سے اس طرف توجہ دی اور پوری تنظیم سے ملک بھر میں تبلیغ کا کام شروع کیا۔‘‘
	حضرت امیر شریعت سید عطاء اﷲ شاہ بخاریؒ کا یہ مطبوعہ خط چار صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کا مکمل عکس تحریک ختم نبوت ۱۹۵۳ء کے صفحہ ۸۹۹ سے صفحہ ۹۰۲ پر شائع کردیا گیا ہے۔
	۴…	تحریک ختم نبوت ۱۹۵۳ء سے قبل مجلس تحفظ ختم نبوت کا دفتر بندر روڈ کراچی پر قائم ہوچکا تھا جیسا کہ حضرت امیر شریعتؒ کے خط ۵ اپریل ۱۹۵۲ء سے ظاہر ہے۔ یہ خط بھی چار صفحات پر مشتمل ہے۔
	۵…	چنانچہ ۱۹۵۳ء کی تحریک ختم نبوت میں مجلس تحفظ ختم نبوت بھی مجلس عمل میں دیگر جماعتوں کی طرح شامل تھی۔ مجلس عمل میں شریک جماعتوں کے اسماء جسٹس منیر نے اپنی عدالتی رپورٹ میں دیئے ہیں۔ اس میں نمبر۱۱ پر مجلس تحفظ ختم نبوت کا نام دیا ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter