Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

15 - 196
	 حضرت مولانا قاری محمد اسحق فیصل آبادیؒ دارالعلوم کراچی کے فارغ التحصیل تھے۔ محقق عالم دین حضرت مولانا محمد تقی عثمانی دامت برکاتہم کے ممتاز تلامذہ میں سے تھے۔ فراغت کے بعد کئی دینی اداروں میں تدریسی خدمات سرانجام دیں۔
	عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مدرسہ ختم نبوت مسلم کالونی چناب نگر میں بھی مدرس رہے۔ بیماری کے باعث فیصل آباد منتقل ہوگئے۔ یہاں پر اپنا ادارہ قائم کیا اور اس میں حفظ وقرأت کی درسگاہ آباد کی۔ ہنس مکھ طبیعت کے مالک تھے۔ صابر وشاکر انسان نے فقر وفاقہ ودرویشی اور گوشہ نشینی میں زندگی گزاردی۔ دوستوں کے دوست تھے۔ دوستی کرنا ان کو آتی تھی۔ جس سے جتنا تعلق قائم ہوا عمر بھر اسے نبھاتے رہنے کے خوگر تھے۔ حج کے لئے امسال اپنی اہلیہ سمیت جانے کے لئے بابرکاب تھے کہ آخرت کا بلاوا آگیا۔ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر دنیا سے دامن جھاڑ کر آخرت کو سدھار گئے۔
	 زندگی بھر کتاب سے رشتہ قائم رکھا۔ قرات میں پانی پت کے اکابر قراء حضرات کی روایات کے امین تھے۔ جامعہ طیبہ فیصل آباد کے مدیر حضرت مولانا قاری ابراھیم صاحب دامت برکاتہم کے برادر اصغر تھے۔ بیماری بہانہ بنی۔ وقت آگیا۔ علم وعمل کی دنیا کو دھچکا لگا۔ حق تعالیٰ ان کی بال بال مغفرت فرمائیں۔ حضرت قاری محمداسحق  ؒکے صاحبزادگان کو اﷲ تعالیٰ صبرجمیل نصیب فرمائیں اور حضرت قاری محمدابراہیم مدظلہ اور ان کا پورا خاندان عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنمائوں کی تعزیت کا مستحق ہے۔				(لولاک ذی الحجہ۱۴۲۳ھ)
۵۶…حضرت مولانا مفتی عبدالقادر صاحبؒ
وفات…دسمبر۲۰۰۲ء
	دارالعلوم کبیر والا کے مفتی اعظم‘ پیر طریقت‘ حضرت مولانا مفتی عبدالقادر صاحب ۱۲رمضان المبارک۱۴۲۳ھ بروز پیر غروب آفتاب کے قریب عالم فانی سے عالم بقاء کو سدھار گئے۔اناﷲ وانا الیہ راجعون!
	حضرت مولانا مفتی عبدالقادر ؒدار العلوم کبیر والا کے شیخ الحدیث مفتی اعظم اور ہر دلعزیز استاد تھے۔ حق تعالیٰ نے علماء اور طلباء میں آپ کو محبوب بنادیا تھا۔ آپ کی شفقتوں ومحبتوں اور علمی تحقیق عمل صالح اور اصلاح خلق کے مدتوں تذکرے رہیں گے۔
	 آپ نے تمام تعلیم دارالعلوم کبیروالا میںحاصل کی۔ تکمیل کے لئے دارالعلوم کراچی تشریف لے گئے۔ حضرت مولانا مفتی محمد شفیع  ؒمفتی اعظم پاکستان کی صحبت وتربیت نے آپ کی صلاحیتوں کو نکھار دیا۔ پانچ سال دارالعلوم کراچی میں پڑھاتے رہے۔ پھر دارالعلوم کبیر والا میں اپنے اساتذہ کے حکم پر واپس آگئے۔ اور دارالعلوم کبیر والا میں کم وپیش تیس سال مسند تدریس کو رونق بخشی۔ ہزاروں آپ کے شاگرد ہوں گے۔ اس وقت افتاء میں آپ کا ایک خاص مقام تھا۔ اسی طرح تصوف میں بھی آپ درجہ کمال پر فائز تھے۔ ہزاروں بندگان خدا کی آپ نے روحانی اصلاح فرمائی۔ 
	پنجاب وسندھ میں آپ کے متعلقین ومتوسلین کا بہت بڑا حلقہ تھا۔ علمائے کرام میں آپ خصوصیت قدرومنزلت کی نظر سے دیکھے جاتے تھے۔ آپ کی زندگی ایک مثالی زندگی تھی۔ آپ مثالی استاد تھے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter