Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

12 - 196
	گزشتہ چندسالوں سے اپنی پیرانہ سالی کے باعث گھر پر تھے۔ آنکھوں میں موتیا اتر آیا تھا۔ آپریشن کرایا جو کامیاب رہا۔ تمام بچوں‘ بچیوں کی شادیاں کرکے بکلی فراغت حاصل کرلی تھی۔ تمام اولاد برسر روز گار ہے۔ آخر وقت تک مرحوم کے معمولات جاری رہے۔ حق تعالیٰ ان کی قبر کو بقعہ نور بنائیں۔
	 محترم قاضی صاحب آپ چلے… ہم آئے۔ اس لئے کہ اس دنیا میں سبھی جانے کو آتے ہیں۔ کل من علیھا فان۰ویبقیٰ وجہ ربک ذو الجلال والاکرام! 
						(لولاک ذی الحجہ۱۴۲۲ھ)
۵۱…حضرت مولانا قاری عبدالحفیظ سکھرویؒ
وفات…۱۷جنوری ۲۰۰۲ء
	حضرت مولانا قاری عبدالحفیظ سکھرویؒ ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت سکھر ۲ذیقعدہ بروز ہفتہ بمطابق ۱۷جنوری۲۰۰۲ء کو کراچی میں وفات پاگئے۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون!
 	قاری صاحبؒ معدہ کے کینسر کے مرض کا شکار ہوئے جو جان لیوا ثابت ہوا۔ مرحوم بندھانی خاندان کے مشہور قاری رحیم بخش کے نور نظر تھے۔ تلاوت قرآن کریم کا ذوق انہیں اپنے والد بزرگوار سے واراثت میں ملا تھا۔ آپ کی زبان بروقت قرآن کریم کی تلاوت سے تر رہتی تھی۔ نواں گوٹھ سکھر کے مشہور مدرسہ تعلیم القرآن کے شعبہ حفظ وقرات سے ایسے وابستہ ہوئے کہ اپنی زندگی کے تمام لمحات تعلیم قرآن کے لئے وقف کردیئے۔ مایہ ناز مدرس اور قاری قرآن تھے۔ احادیث میں آتا ہے کہ قراء حضرات برزخ‘ محشر اور جنت میں بڑے سوز وگداز اور وجد آفریں انداز سے قرآن کریم کی تلاوت کریں گے۔قاری عبدالحفیظ صاحبؒ کو اﷲ تعالیٰ نے یہ شیریں ذوق اس دنیا میں عطا کردیا تھا۔ قرآن کریم کی کثرت تلاوت کی مٹھاس ان کے ہونٹوں کو ہمہ وقت متبسم رکھتی تھی۔ آپ اپنی گفتگو میں اپنے مخاطب کو سب سے پہلے مسکراہٹ کا تحفہ اور ہدیہ پیش کرتے اور پھر بات کرتے۔  
	مجلس تحفظ ختم نبوت سے انہیں قلبی اور جگری تعلق تھا۔ ختم نبوت کے عنوان پر جلسے‘ کانفرنس‘ درس کے ہر پروگرام میں پیش پیش رہتے تھے۔ موصوف جید عالم دین بھی تھے۔ تدریسی خدمات کے ساتھ آپ اصلاحی اور تبلیغی خطبات سے سکھر کے مسلمانوں کی جانی پہچانی شخصت تھے۔ آپ مدینہ مسجد کپڑا مارکیٹ سکھر کے تادم واپسی خطیب رہے۔ مرحوم کو اﷲ تعالیٰ نے دو بیٹے عطا کئے جو حسن صورت اور حسن سیرت‘ علم وفضل کے لحاظ سے اپنے والد کے قابل فخر جانشین ہیں۔ ایک بیٹا دبئی میں دینی خدمات سرانجام دے رہا ہے اور دوسرا سکھر میں تدریس اور خطابت کی خدمات اپنے مرحوم والد کی نیابت میں سرانجام دے رہا ہے۔ اﷲ تعالیٰ مرحوم کے حسنات کو قبول فرمائیں۔			        (لولاک محرم الحرام۱۴۲۳ھ)
۵۲…حضرت مولانا زبیر احمد بہاول پوریؒ
وفات…۲۴جنوری۲۰۰۲ء
	جامعہ مدینہ بہاول پور کے مہتمم حضرت مولانا زبیر احمد صاحب ۹ ذیقعدہ۱۴۲۲ء بروز جمعرات بمطابق ۲۴ جنوری۲۰۰۲ء کو ا نتقال فرماگئے۔اناﷲوانا الیہ راجعون!
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter