Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

11 - 196
۵۰…حضرت مولانا قاضی محمد اﷲ یار خانؒ
وفات…۱۰جنوری ۲۰۰۲ء
	عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے دیرینہ بزرگ رہنما‘ مبلغ اسلام حضرت مولانا قاضی محمد اﷲ یار خانؒ ۱۰جنوری ۲۰۰۲ء کو واصل بحق ہوگئے۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون!
	حضرت مولانا قاضی اﷲ یار خان مرحوم عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے قدیم مبلغین میں سے تھے۔ زندگی بھر اشاعت اسلام وترویج عقیدہ ختم نبوت کے لئے آپ نے گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ بہت ہی مرنجاں مرنج اور باغ وبہار شخصیت تھے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے علاقہ میں حاصل کی۔ پاکستان بننے سے قبل دورہ حدیث شریف کے لئے ہندوستان کی معروف دینی درسگاہ جامعہ اسلامیہ ڈابھیل تشریف لے گئے۔ شیخ الاسلام پاکستان حضرت علامہ شبیر احمد عثمانی  ؒ‘شیخ الحدیث حضرت مولانا ظفر احمد عثمانی  ؒ‘ محدث کبیر حضرت مولانا بدر عالم میرٹھیؒ جیسے اکابر علماء ومحدثین سے دورہ شریف کی تعلیم حاصل کی۔ پاکستان بننے کے بعد آپ نے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت میں شمولیت اختیار کی۔
	فاتح قادیان حضرت مولانا محمد حیاتؒ اور مناظر اسلام حضرت مولانا لال حسین اختر  ؒ سے آپ نے قادیانی فتنہ کے خلاف مناظرہ کی تربیت لی اور پاکستان بھر میں قادیانی فتنہ کی علمی خیانتوں اور بدعقیدگی سے امت مسلمہ کو باخبر کرنے کے لئے آپ نے لازوال خدمات سرانجام دیں۔گوجرنوالہ اور کئی مقامات پر آپ نے ضلعی دفاتر میں بھی خدمات انجام دیں لیکن آپ کا زیادہ تر وقت مرکزی دفتر میں گزرا اور آپ نے مرکزی مبلغ کے طور پر پورے ملک میں قریہ قریہ‘ گلی گلی‘ ختم نبوت کی پاسبانی کا اعزاز حاصل کیا۔
	 آپ ذی استعداد عالم دین اور حاضر جواب مناظر تھے۔ چھوٹے قادیانی مناظرین سے لے کر قادیانی جماعت کے چوتھے چیف گرو مرزا طاہر تک سے آپ کی گفتگوئیں اور باضابطہ مناظرے ہوئے اور ہر جگہ آپ نے کفر کو شکست دے کر عظمت اسلام کے علم کو بلند کیا۔ آپ انتہائی ذہین اور حاضر جواب تھے۔ قادرالکلام‘ شیریں بیاں مقرر تھے۔ شہروں ودیہاتوں میں برابر مقبول تھے۔ قرآن مجید کی تلاوت بلاناغہ ان کی زندگی کا معمول تھا۔
	انتہائی صاف ستھرا‘ سادہ مگر اجلا لباس پہنتے تھے۔ حضرت مولانا قاضی احسان احمد شجاع آبادیؒ‘ مجاہد ملت حضرت مولانا محمد علی جالندھریؒ‘ مناظر اسلام حضرت مولانا لال حسین اختر  ؒ‘ شیخ الاسلام حضرت مولانا محمد یوسف بنوری ؒ اور موجودہ امیر مرکزیہ حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم کے زمانہ امارت میں بکمال اطاعت اور کمال ذمہ داری کے ساتھ خدمات سرانجام دیں۔ نہیں یاد کہ کسی مشکل سے مشکل تبلیغی سفر سے انہوں نے کبھی عذر کیا ہو۔ دفتر مرکزیہ جو پروگرام ترتیب دے دیتا تھا اسے نبھانا وہ اپنے اوپر فرض قرار دے لیتے تھے۔ انتہائی اچھے دوست تھے۔ بڑے حضرات کے ساتھ وقت گزارا تھا اور انہیں حضرات کی روایات کے امین تھے۔ نہ صرف ردقادیانیت بلکہ رفض وبدعت اور دوسرے کئی موضوعات پر آپ کی تیاری تھی۔ آپ کی تقریر بھی متنوع ہوتی تھی۔ اپنے بیان کو دلاویز بنانے کے لئے اپنے حافظہ کے ساتھ گلا سے بھی کام لیا کرتے تھے۔ قرآن وسنت کے ضروری حوالہ جات انہیں مستحضر تھے۔ کئی اشعار ان کی نوک زبان پر ہوتے تھے اور موقعہ ومحل کی نسبت سے ان سے کام لینے کا فن بھی جانتے تھے۔ مجلس تحفظ ختم نبوت کے شعبہ تبلیغ سے ان کی نصف صدی کی حسین یادیں وابستہ ہیں۔ ان کی سنہری خدمات اور مخلصانہ مساعی ان کے لئے ذخیرہ آخرت ہیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter