Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

110 - 196
سر پر کھڑی ہے۔اس کے بعد اپنے صاحبزادے مولانا عبدالحفیظ اور مدرسہ کے مدرس مولانا حافظ غلام یاسین کو بلا کر سورۃ یٰسین پڑھنی شروع کی۔ جب انہوں نے باری باری تلاوت مکمل کی تو آپ نے ذکر شروع کر دیا ساڑھے بارہ بجے رات جس ذات گرامی کا ذکر کررہے تھے۔ ان کی طرف سے بلاوا آ گیا۔آپ کے جنازہ کی خصوصیت یہ تھی کہ اس میں اکثریت علماء و مشائخ کی تھی۔ جنازہ میں شریک لوگوں کا کہنا ہے کہ چیچہ وطنی کی تاریخ میں اتنا عظیم جنازہ کبھی نہیں ہوا۔ کلمہ شہادت‘ ذکر‘ سسکیوں اور آہوں کی فضاء میں آپ کو رحمت خدا وندی کے سپرد کیا گیا۔ تدفین کے بعد حضرت پیر جی مولانا عبدالعزیز صاحب رائے پوریؒ نے دعا کرائی۔رات کو تعزیتی جلسہ ہوا۔
	بارہ مقررین نے تقریریں کیں۔ مگر جلسہ کی کارروائی دو گھنٹہ میں ختم ہو گئی۔ اس کی وجہ صرف یہ تھی کہ جو شخص تقریر کے لئے اٹھتا چند منٹ کے بعد اسی پر رقت طاری ہو جاتی۔ اور وہ معذرت کرکے بیٹھ جاتا۔ آپ کے صاحبزادہ پر تو کھڑے ہوتے ہی رقت طاری ہو گئی اور کچھ کہئے بغیر معذرت کرکے بیٹھ گئے۔			          (لولاک۲۱جولائی۱۹۷۷ئ)
۴…جناب بلال زبیریؒ
وفات… ۲۸ ستمبر ۱۹۷۷ء
	۲۸ ستمبر ۱۹۷۷ء کو رات کے گیارہ بجے تحریک آزادی کے سرگرم اور مجاہد کارکن حضرت امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کے جانثار ساتھی جناب بلال زبیریؒ آف جھنگ کچھ عرصہ بیمار رہنے کے بعد انتقال کر گئے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون!
	مرحوم نے نو عمری سے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز مجلس احرار اسلام ہند کے پلیٹ فارم سے کیا۔ درمیانہ قد‘ گٹھا ہوا جسم‘ سرخ کشمیری چہرہ‘ لال احراری وردی میں ملبوس یہ نو عمر مجاہد جب سیٹج پر انقلابی نظمیں پڑھتے تو اجتماع پر جادو کر دیتے۔ حضرت امیر شریعتؒ‘مفتی کفایت اللہؒ‘ مولانا ابو الکلام آزادؒ ‘حضرت مدنیؒ‘ حضرت لاہوریؒ‘ حضرت جالندھریؒ‘ حضرت قاضی صاحبؒ مولانا مظہر علی اظہرؒ‘ ماسٹر تاج الدینؒ‘ چوہدری افضل حقؒ‘ سر فضل حسینؒ اور دوسرے رہنمائوں کو دیکھنے اور ان سے تربیت حاصل کرنے کا خوب موقعہ ملا۔ ان حضرات کی ایمان پرور مجاہدانہ زندگی سے جناب بلال زبیریؒ کے ذہن کو جلا ملی۔ تقسیم کے بعد کی تمام دینی تحریکوں میں ضلع جنگ کی نمائندگی کرتے۔ مجلس احرار کے حلقوں میں جھنگ کا دوسرا نام بلال زبیریؒ تھا۔
	تحریک ختم نبوت ۱۹۵۳ء میں پیش پیش رہے۔ جب حضرت امیر شریعتؒنے سیات سے الگ تھلگ ہو کر مذہبی تنظیم مجلس تحفظ ختم نبوت کی بنیاد رکھی تو بلال زبیریؒ اس میں شامل ہو گئے۔ آخری وقت میں مجلس تحفظ ختم نبوت جھنگ کے سیکرٹری تھے۔ جھنگ کے ضلع میں چناب نگر (ربوہ) واقع ہے۔ اسی زمانہ میں مرزا ناصر اور بلال زبیریؒ اکٹھے رہے تھے۔ مرزا ناصر کی عادات و روایات سے زبیری صاحبؒ بخوبی آگاہ تھے۔ ویسے بھی زبیری صاحبؒ ربوہ میں ہونے والی ہر قسم کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھتے تھے۔ جب کبھی ربوہ میں کوئی غیر معمولی واقعہ رونما ہوتا۔ سب سے پہلے زبیری صاحبؒ کو اس کا علم ہوتا اور وہ آغا شورش کاشمیریؒ اور مولانا تاج محمودؒ کو فون پر باخبر کر دیتے اور پھر یہ حضرات ملک بھر کے مسلمانوں کو باخبر کرکے مرزائیوں کے اس واقعہ کا نوٹس لیتے۔
	جھنگ میں شیعہ سنی فضا ابتداء سے قائم ہے۔ مرحوم نے شیعہ سنی اتحاد کے لئے جو کارہائے نمایاں انجام دیئے وہ آپ ہی کا حصہ ہیں۔ افسوس کہ آپ کی وفات کے بعد اس عنوان سے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter