Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

10 - 196
	حضرت مولانا کی وفات کے صدمہ نے مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ‘ مجاہد اسلام مولانا غلام غوث ہزارویؒ‘ پیر طریقت مولانا عبدالکریم بیر شریفؒ‘ مولانا شاہ محمد امروؒٹی‘ حضرت ہالیجویؒ کی وفیات کے صدمہ کو تازہ کردیا۔مرحوم ان تمام اکابر کی روایات کے امین اور ان کے مشن کے حدی خواں تھے۔ اکابرین اہل حق کی چلتی پھرتی تصویر تھے۔ ان کی للکار حق سے باطل کے ایوانوں میں زلزلہ پیدا ہوجاتا تھا۔ شان سے جئے۔ بڑی کامیاب زندگی گزاری۔ عمر بھر غریب پروری میں مصروف کار رہے۔ ان کے وجود سے اہل حق کی آب وتاب وابستہ تھی۔ ان کا خلاء صدیوں پر نہ ہوگا۔ جمعیت علماء اسلام کی کامیابی کے لئے جان جوکھوں میں ڈال کر محنت کی۔ ان کے صاحبزادگان مولانا عبدالقادر اور حافظ عبیداﷲ تمام دیوبندی برادری کی طرف سے تعزیت کے مستحق ہیں۔ ان کی خوبیوں کے مدتوں تذکرے رہیں گے۔ آخر کیوں نہیں کہ وہ خود بھی تو خوبیوں کا حسین گلدستہ تھے۔ اﷲ تعالیٰ ان کے مرقد کو اپنی رحمتوں سے منور فرمائیں۔ آمین!
					       (لولاک جمادی الثانی ۱۴۲۲ھ)
۴۹…حضرت مولانا سید منظور احمد آسیؒ
وفات…یکم نومبر۲۰۰۱ء
	مانسہرہ کے ممتاز عالم دین حضرت مولانا سید منظور احمد شاہ آسی یکم نومبر۲۰۰۱ء بروز جمعرات کو انتقال فرماگئے۔ اناﷲ وانا الیہ راجعون! اسی روز شام چار بجے مانسہرہ جامع مسجد مرکزی کے خطیب مولانا مفتی وقار الحق صاحب کی امامت میں نماز جنازہ ادا کی گئی۔ جس میں علاقہ کے علماء کرام کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی اور آپ کو رحمت حق کے سپرد کردیا گیا۔
	حضرت مولانا سید منظور احمد آسیؒ نے جامعہ نصرت العلوم گوجرانوالہ سے دورہ حدیث شریف کی تعلیم حاصل کی۔ کچھ عرصہ مجلس تحفظ ختم نبوت اسلام آباد کے مبلغ بھی رہے۔ بعد میں آپ نے سرکاری ملازمت کے تحت گورنمنٹ سکول مانسہرہ میں پڑھانا شروع کیا اور اپنے گائوں کی مسجد میں امامت وخطابت کے فرائض بھی انجام دیتے رہے۔ آخر وقت تک مجلس تحفظ ختم نبوت وجمعیت علماء اسلام سے اپنا تعلق برقرار رکھا۔
	 اسلام آباد ومانسہرہ کے علاوہ آزاد کشمیرتک بھی آپ نے قادیانیوں کو نکیل ڈالنے میں گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ آپ نے مجاہد اسلام حضرت مولانا غلام غوث ہزارویؒ کی سوانح بھی تحریر کی۔ مختلف اخبارات ورسائل کے لئے مضامین بھی لکھتے رہے۔ علم وقلم سے رشتہ آخری وقت تک آپ نے برقرار رکھا۔
	 گزشتہ کچھ عرصہ سے آپ کو سانس کی تکلیف ہوگئی تھی لیکن بایں ہمہ آپ نے اپنے معمولات کو جاری رکھا۔ آپ کے ایک بیٹے ماشاء اﷲ عالم دین ہیں۔ توقع ہے کہ وہ اپنے عظیم باپ کے جانشین ثابت ہوں گے۔ اﷲ رب العزت مرحوم کی قبر مبارک پر اپنے انوارات کی بارش نازل فرمائیں۔
	حضرت مولانا مرحوم کی وفات سے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ایک اچھے عالم دین سے محروم ہوگئی۔ اﷲ تعالیٰ پردہ غیب سے تمام دینی اداروں کی حفاظت فرمائیں۔ آمین۰ بحرمۃ النبی الکریم! 				     (لولاک رمضان المبارک۱۴۲۲ھ )
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter