Deobandi Books

فراق یاراں ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

105 - 196
تحفظ ختم نبوت کے سربراہ مقرر ہوئے۔ تب آپ کے عہد امارت میں مولانا لال حسین اخترؒ نے یورپ اورفجی آئی لینڈ میں جا کر ختم نبوت کی اذانیں دیں۔ مجلس تحفظ ختم نبوت کو ملک گیر بلکہ عالمگیر بنانے میں حضرت جالندھریؒ کی قیادت باسعادت کا ہی نتیجہ ہے۔ کراچی سے کلکتہ اور ڈھاکہ سے فجی ولندن تک آپ کی مخلصانہ جدوجہد نے قادیانیت کے ارتدادی سیلاب کے سامنے نا قابل تسخیر بند باندھ دیا۔ آپ کی ذات گرامی میں قدرت نے وہ صلاحیتیں ودیعت فرمائی تھیں جن کے نکھرنے سے قادیانیت دم بخود ہو گئی۔ آپ کو دل کے عارضہ کی پہلی تکلیف سلانوالی کے جلسہ میں ہوئی۔ ملتان تشریف لائے۔ زیر علاج رہے اور ۲۱ اپریل ۱۹۷۱ء کو خالق حقیقی سے جا ملے۔ جامعہ خیر المدارس میں اپنے مربی حضرت مولانا خیر محمد جالندھریؒ کے پہلو میں استراحت فرما ہیں۔		      (لولاک……)
۲…مناظر اسلام حضرت مولانا لال حسین اختر  ؒ
وفات… ۱۰ جون ۱۹۷۳ء
	مناظر اسلام حضرت مولانا لال حسین اخترؒ کا وطن مالوف دھرم کوٹ رندھاوا ضلع گوادرا سپور تھا۔ ککے زئی خاندان کے چشم و چراغ تھے۔ ابتدائی تعلیم ہری پور ہزارہ میں حاصل کی بعد میں اورنٹیل کالج لاہور میں داخل ہو گئے۔ ان دنوں علماء کرام نے فتویٰ دیا کہ انگریز کی تعلیم گاہوں کا بائیکاٹ کیا جائے۔ چنانچہ آپ نے اورنٹیل کالج کو خیر باد کہہ کر خلافت کمیٹی میں شمولیت اختیار کر لی۔ بٹالہ خلافت کمیٹی کے زیر اہتمام نو ماہ آپ نے گوردا سپور کے ضلع میں تبلیغی دورے کئے۔ خلافت کمیٹی کے اغراض و مقاصد کی وضاحت کے لئے مولانا مظہر علی اظہرؒ کے ہمراہ دھواں دھار خطاب کئے۔ عوام جاگ اٹھے۔ انتظامیہ نے انتقام لینے کا پروگرام بنا کر تین تقریروں کو قابل اعتراض قرار دیا عدالت میں کیس چلا۔ سر سری طور پر سماعت ہوئی۔ ایک سال قید با مشقت کی سزا کا آرڈر ملا۔ گوردا سپور جیل چلے گئے۔
	حضرت مولانا جیل میں تھے کہ سوامی شردھانند اور آریہ سماج نے فتنہ و فساد کو ہوا دی ہندوستان کے مسلمانوں کو چیلنج دیتے اور مناظروں کے لئے للکارتے۔ حضرت مولانا نے فیصلہ کیا کہ رہائی کے بعد آریہ سماج اور دیگر دشمنان اسلام کے تعاقب کے لئے اپنے آپ کو وقف کرکے خدمت دین متین کروں گا۔ آپ رہا ہوتے ہی ان کے خلاف صف آرا ہو گئے۔ ان دنوں مرزائی بھی اسلام کی نام نہاد نمائندگی کا علم بلند کئے ہوئے تھے۔
	مرزائیوں نے حضرت مولانا کو جھانسہ دیا کہ اگر آپ آریہ سماج کی تردید کرنا چاہتے ہیں تو ہماری جماعت کا پلیٹ فارم حاضر ہے۔ آپ کو تربیت دیں گے۔ کتابیں مہیا کریں گے۔ مسلمان علماء نے خواہ مخواہ مرزا قادیانی کو بدنام کر رکھا ہے۔ وہ صرف خادم اسلام تھے۔ ان کی طرف دعویٰ نبوت منسوب کرنا بد دیانتی ہے۔ حضرت مولانا مرزائیت سے نابلد تھے۔ ان کے جھانسہ میں آ گئے لاہوری گروپ میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔ شمولیت کے فوراً بعد آپ کو احمدیہ انجمن کے تبلیغی کالج لاہور میں داخل کرا دیا گیا۔ جہاں آپ نے سنسکرت سیکھی اور ویدوں کا مطالعہ کیا۔ ایک کامیاب مبلغ کی حیثیت سے آپ نے آریہ سماج کا تعاقب کیا۔ مناظرے ہوئے۔ تقریریں ہوئیں۔ نتیجتاً آپ کو بہت جلد مرزائیوں میں بلند مقام حاصل ہو گیا۔
	چنانچہ شعبہ تبلیغ و مناظرہ کے علاوہ اخبار پیغام صلح کا آپ کو ایڈیٹر مقرر کیا گیا۔ اسی طرح احمدیہ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری بھی منتخب ہوئے۔ مسلسل آپ نے آٹھ سال مرزائیت میں گزارے۔ قدرت کے کچھ اور پروگرام ہوا کرتے ہیں۔ فرعون کے گھر موسیٰ کی پرورش جس کی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter