Deobandi Books
(current)
View
List
Grid
Books
All Tables
Authors
Books
Categories
Publishers
Brailvi Books
Wahhabi Books
Contact
Privacy Policy
تلاش
متن
فہرست
Deobandi Books
اسلام اور تربیت اولاد مکمل جلد 1
س کتاب ک
ﻓﮩﺮﺳﺖ ﻣﻀﺎﻡیﻥ
214
- 597
x
کﺗﺎﺏ ﺗﻼﺵ کﺭیں
ﻧﻤﺒﺮ
ﻣﻀﻤﻮﻥ
ﺻﻔﺤﮧ
ﻭاﻟﺪ
1
فہرست
1
0
2
پیش لفظ
15
1
3
مقدمہ طبعہ اولیٰ
17
2
4
مقدمہ عالم کبیر فضیلۃ الشیخ وہبی سلیمان غاوجی البانی
32
2
5
مصنف کے قلم سے طبع ثانی کا مقدمہ
36
2
6
طبع ثالث کا اضافہ شدہ مقدمہ
40
2
7
قسم اول
42
1
8
پہلی فصل
43
7
9
1- مثالی شادی اور تربیت سے اس کا ربط و تعلق
43
8
10
الف - شادی انسانی فطرت ہے
43
8
11
ب - شادی معاشرتی ضرورت ہے
45
8
12
1- بنی نوع انسان کا بقاء
45
8
13
2- نسب کی حفاظت
46
8
14
3- معاشرہ کا اخلاق گراوٹ سے محفوظ رہنا
46
8
15
4- معاشرے کا بیماریوں سے محفوظ رہنا
46
8
16
5- روحانی اور نفسیاتی اطمینان وسکون
47
8
17
6 - خاندان کی تعمیر اور بچوں کی تربیت کے سلسلہ میں میاں بیوی کا باہمی تعاون
47
8
18
7- ماں باپ ہونے کے جذبہ کا بیدار ہونا
48
8
19
ج- شادی خوب سے خوب تر کے انتخاب واختیار کرنے کا نام ہے
49
8
20
1- شادی میں انتخاب کا معیار دین کو بنانا چاہئے
49
8
21
2- اختیار و انتخاب شرافت اور حسب نسب کی بنیاد پر ہونا چاہئے
52
8
22
3- شادی کے لئے دوسرے خاندانوں کی عورتوں کا انتخاب
54
8
23
4- غیر شادی شدہ عورتوں کو ترجیح دینا
55
8
24
5- ایسی عورت کا انتخاب کرنا جو خوب بچے جننے والی ہو
57
8
25
دوسری فصل
60
7
26
2- بچوں کے سلسلہ میں نفسیاتی شعور و احساسات
60
25
27
الف - ماں باپ میں بچوں کی محبت فطری طور پر ودیعت رکھ دی گئی ہے
60
25
28
ب۔ بچوں سے محبت اور ان پر شفقت و رحم ایک عطیہ ربانی ہے
66
25
29
ج۔ لڑکیوں کو برا سمجھنا زمانا جاہلیت کی گندگی اور ناپسندیدہ عادت ہے
69
25
30
د۔ بچوں کی موت پر صبر کا اجر و ثواب
72
25
31
ہ۔ اسلام کی مصالح کو بچہ کی محبت پر فوقیت دینا
75
25
32
و۔ بچے کو سزا دینا اور مصلحت وتربیت کی خاطر اس سے قطع تعلق کرنا
79
25
33
تیسری فصل
85
7
34
3۔ بچہ سے متعلق عمومی احکام
85
33
35
پہلی بحث
86
33
36
بچہ پیدا ہونے پر مربی کو کیا کرنا چاہئے
86
35
37
1۔ بچہ کی پیدائش پر مبارک باد اور پیغام تہذیب پیش کرنا
86
35
38
2۔ بچہ کی پیدائش پر اذان و اقامت کہنا
88
35
39
3۔ بچہ کی پیدائش پر تحنیک کرنا
89
35
40
4۔ نومولود کاسر مونڈنا
91
35
41
صحت سے متعلق حکمت
91
35
42
معاشرتی و قومی مصلحت و حکمت
91
35
43
دوسری بحث
94
33
44
1۔ بچہ کانام کب رکھا جائے
94
43
45
2۔ کون سے نام رکھنا مستحب ہے اور کون سے نام رکھنا مکروہ ہے
95
43
46
3۔ بچے کی کنیت ابو فلان کر کے رکھنا سنت ہے
99
43
47
نام اور کنیت رکھنے کے سلسلہ میں متفرع ہونے والے چند امور:
100
43
48
الف۔ نام رکھنا باپ کاحق ہے
100
43
49
ب۔ برے ومذموم لقب رکھنا جائز نہیں
101
43
50
ج۔ کیا ابو القاسم کنیت رکھنا جائز ہے؟
101
43
51
تیسری بحث
105
33
52
(1) عقیقہ کسے کہتے ہیں
105
51
53
(2) عقیقہ کے مشروع اور جائز ہونے کی دلیل
105
51
54
(3) عقیقہ کے مشروع ہونے کے بارے میں فقہاء کرام کی رائے
106
51
55
(4) عقیقہ کا مستحب
109
51
56
(5) کیا لڑکے کا عقیقہ لڑکی کی طرح کیا جائے گا ؟
110
51
57
(6) عقیقہ کے جانور کی ہڈیوں کا نہ توڑنا
112
51
58
(7) عقیقہ سے متعلق دیگر عمومی احکام
112
51
59
(8) عقیقہ کے مشروع ہونے کی حکمت
115
51
60
چوتھی بحث
116
33
61
بچہ کا نام رکھنا اور اس سے متعلق احکامات
94
43
62
بچے کا عقیقہ اور اس کے احکام
105
51
63
بچہ کا ختنہ اور اس کے احکام
116
60
64
(1) ختنہ کے لغوی اور اصطلاحی
116
60
65
(2) ختنہ کےشروع ہونے پر دلالت کرنے والی احادیث
116
60
66
(3) ختنہ واجب ہے یا سنت ؟
117
60
67
(4) کیا عورت کے لیے بھی ختنہ ضروری ہے ؟
120
60
68
(5) ختنہ کب واجب ہوتا ہے ؟
121
60
69
(6) ختنہ کی حکمت و مصلحت
122
60
70
ختنہ کی عظیم الشان دینی حکمتیں
122
60
71
ختنہ کے فائدے ازروئے صحت
122
60
72
چوتھی فصل
125
7
73
بچوں میں انحراف پیدا ہونے کے اسباب اور ان کا علاج
125
72
74
تمہید
125
72
75
الف ۔ غربت و فقر جو بعض گھروں پر سایہ فگن رہتا ہے
126
72
76
ب ۔ ماں باپ کے درمیان لڑائی جھگڑا اور اختلاف
126
72
77
ج ۔ طلاق اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا فقرو فاقہ
127
72
78
ان وسائل کو مہیا کرنے کے سلسلے میں اسلام نے جو احکامات دیے ہیں اور رہنمائی کی ہے اس سلسلہ میں کچھ احکام آپ کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں
137
72
79
ہ بری صحبت اور برے دوست و ساتھی
139
72
80
و : بچہ کے ساتھ والدین کا نا مناسب اور برا برتاؤ کرنا
141
72
81
اسلام نے عالی ظرفی بلند اخلاق اور شفقت و رحم کےسلسلہ میں جو رہنمائی کی ہے اس کی چند مثالیں ملاحظہ ہوں
142
72
82
ز : بچوں کا جنس اور جرائم پر مشتمل فلموں کا دیکھنا
144
72
83
ح : معاشرہ میں بے کاری و بیروزگاری کا چھیلنا
146
72
84
ط : والدین کی بچوں کی تربیت سے کنارہ کشی
149
72
85
ی : یتیم ہونا
152
72
86
قسم ثانی
156
1
87
تربیت کرنے والوں کی ذمہ داریاں
156
86
88
مقدمہ
157
86
89
پہلی فصل
163
86
90
ایمانی تربیت کی ذمہ داری
163
89
91
بچہ کو سب سے پہلے کلمہ لاالہ الااللہ سکھلانے کا حکم
164
89
92
بچہ میں عقل و شعور آنے پر سب سے پہلے اسے حلال و حرام کے احکامات سکھانے چاہیے
164
89
93
سات سال کی عمر ہونے پر بچے کو عبادات کا حکم دینا
165
89
94
بچے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اہل بیت کی محبت اور قرآن کریم کی تلاوت کا عادی بنانا
165
89
95
اس ذمہ داری اور مسؤلیت کی حدود ترتیب وار اس طرح سے ہیں
170
89
96
بچوں میں یہ کیفیت پیدا کریں کہ اللہ تعالی ان کے تمام تصرفات و حالات میں نہیں دیکھ رہا ہے
176
89
112
فصل ثانی
184
86
113
اخلاقی تربیت کی ذمہ داری
184
112
114
ان حضرات کی آراء اور تجاویز میں سے بعض ذیل میں پیش کی جاتی ہیں
187
112
115
اخلاق و کردار کے لحاظ سے بچے کی تربیت کے سلسلہ میں اہم نصیحتیں اور تجاویز توجیہات کو ذیل میں پیش کیا جاتاہے
188
112
116
1 جھوٹ بولنے کی عادت
190
115
117
2 چوری کی عادت
193
115
118
3 گالم گلوچ اور بدزبانی کی عادت
195
115
119
برا نمونہ
195
115
120
بری صحبت
195
115
121
لیجے آپ کے سامنے چند وہ آحادیث پیش کی جاتی ہیں جو گالم گلوچ سے روکتی اور برا بھلا کہنے سے منع کرتی ہیں
196
112
122
4 بے راہ روی و آزادی کی عادت
198
121
123
1 اندھی تقلید اور دوسروں کی مشابہت سے بچانا
199
121
124
2 عیش و عشرت میں پڑنے کی ممانعت
201
121
125
3 موسیقی باجے اور فحش گانے کے سننے کی ممانعت
201
121
126
اور اس کی حرمت کے دلائل یہ ہیں
203
121
127
4 ہجڑاپن اور عورتوں سے مشابہت کی ممانعت
204
121
128
5 بے پردگی بن سنور کر نکلنے اور مرد و زن کا اختلاط اور اجنبی عورتوں کی طرف دیکھنے کی ممانعت
205
121
129
اور تیسرے نمبر پر عورت کے چہرہ کھولنے کے موضوع پر ائمہ مجتہدین کے اقوال سنتے ہیں
208
128
130
بناؤ سنگھار اور عورتوں کے محاسن ظاہر نہ کرنے کے حکم کے سلسلہ میں جو آیات و احادیث وارد ہیں وہ یہ ہیں
210
112
131
مرد و زن کا اختلاط ممنوع ہونے کے سلسلہ میں مندرجہ ذیل ادلہ وارد ہوئے ہیں
211
130
132
اجنبی عورتوں کی طرف دیکھنے کی حرمت پر دلالت کرنے والی نصوص درج ذیل ہیں
212
131
133
بچوں کے اخلاقی انحراف اور کردار میں آزادی و بے راہ روی کے کچھ اسباب درج ذیل ہیں
216
112
136
فصل ثالث
221
86
137
جسمانی تربیت کی ذمہ داری
221
136
138
کھانے پینے اور سونے میں قواعد اور صحت کے لیے ضروری باتوں کا خیال رکھنا
222
136
139
متعدی اور سرایت کرنے والے امراض سے بچنا
224
136
140
مرض و بیماری کا علاج اور دوا دارو کرنا
224
136
141
نہ نقصان پہنچاؤ اور نہ نقصان اٹھاؤ کے اصول کو نافذ کرنا
225
136
142
بچوں کو ریاضت ، ورزش اور شہسواری وغیرہ کا عادی بنانا
226
136
143
بچے کو سادگی اور عیش و عشرت میں نہ پڑنے کا عادی بنانا
228
136
144
بچے کو حقیقت پسندانہ اور مردانہ زندگی گزارنے کا عادی بنانا اور اس کو لاابالی پن سستی اور آزادی و بے پرواہی کی زندگی سے بچانا
229
136
145
سیگریٹ نوشی کی عادت
231
136
146
الف صحت اور نفسیات سے متعلق نقصانات
232
136
147
سگریٹ نوشی کے بارے میں شریعت کے حکم کے سلسلہ میں خلاصہ کے طور پر یہ ذکر کر دینا کافی ہے کہ
234
136
148
مزکورہ بیماری کا علاج
236
136
149
مشت زنی کی لعنت
237
136
150
جسمانی نقصانات
238
149
151
جنسی نقصانات
238
149
152
نفسیاتی اور عقلی نقصانات
238
149
153
اس کے ارتکاب کا شرعی حکم یہ ہے کہ ایسا کرنا حرام اور موجب گناہ ہے اور اس کے ادلہ یہ ہیں
239
149
154
ایک قابل توجہ سوال
240
149
155
اس عادت کے خاتمہ کے لیے کامیاب اور مفید ترین علاج مندرجہ ذیل وسائل اختیار کرنا ہے
240
149
156
ابتدائی عمر میں شادی کر دینا
241
149
157
جنسی جذبات بھڑکانے والی چیزوں سے دوری اختیار کرنا
241
149
158
فراغت کو نفع بخش امور میں صرف کرنا
242
149
159
علاج
242
149
160
طبی تعلیمات پر عمل کرنا
244
149
161
اللہ تبارک و تعالی کے خوف کو محسوس کرتے رہنا
244
149
162
نشہ آور اور مخدرات استعمال کرنے کی وباء
245
149
163
نشہ آور اور مخدرات کے استعمال سے نقصانات وجود میں آتے ہیں وہ یہ ہیں
245
136
164
الف صحت و عقل سے متعلق نقصانات
245
163
165
ب اقتصادی نقصانات
246
163
166
ج نفسیاتی اخلاقی اور معاشرتی نقصانات
246
163
167
رہا نشہ آور اشیاء اور مخدرات کے استعمال کے بارے میں شرعی حکم تو وہ یہ ہے کہ اسلام سے بالاجماع ناجائز و حرام قرار دیتا ہے اور وہ مندرجہ ذیل ادلہ کی وجہ سے
247
163
168
فتور پیدا کرنے والی اور نشہ آور اشیاء کی حرمت پر بے شمار ادلہ دلالت کرتے ہیں جن میں چند آپ کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں
248
163
169
اس لعنت کا مفید و حقیقی علاج مندرجہ ذیل وسائل کے استعمال میں ہے
249
163
170
زنا اور لواطت کی لعنت
251
136
171
وہ نقصانات جو زنا اور لواطت کی بیماری کی وجہ سے وجود میں آتے ہیں وہ بہت خطرناک ہیں جو ترتیب وار درج ذیل ہیں
252
170
172
الف صحت اور جسم کو پہنچنے والے نقصانات
252
170
173
زنا اور لواطت کی وجہ سے مندرجہ ذیل امراض پیدا ہوتے ہیں
252
170
174
1 آتشک کی بیماری
252
170
175
سیلان کی بیماری
252
170
176
3 متعدی امراض کا پھیل جانا
253
170
177
ب معاشرت ، اخلاقی اور نفسیاتی نقصانات
253
170
178
رہا زنا اور لواطت کے بارے میں اسلام کا فیصلہ اور حکم تو وہ باتفاق فقہاء و مجتہدین قطعی طور سے حرام ہے جسکی دلیلیں درج ذیل ہیں
254
170
179
شریعت نے زنا اور لواطت میں سے ہر ایک کیلئے مندرجہ ذیل سزا مقرر کی ہے
256
170
180
1 زنا کی سزا
256
170
181
2 لواطت کی سزا
257
170
182
ذیل میں وہ نصوص پیش کی جاتی ہیں جو اس بات پر دلالت کرتی ہیں کہ ایسا کرنے والے اور کروانے والے دونوں کو قتل کر دیا جائے گا جیسا کہ جمہور فقہاء و مجتہدین کا مذہب ہے
258
170
183
اے مربی حضرات آپ کے سامنے وہ اہم احتیاطی تدابیر و اسباب پیش کیے جاتے ہیں جو حوادث کو کم کرتے اور ان سے بچاتے ہیں
259
170
184
ڈاکٹر غبرہ کے بیان کے مطابق بعض عملی اقدامات ذیل میں ذکر کیے جا رہے ہیں جب کے اختیار کرنے سے تکلیفوں اور پیش آنے والے حوادثات کو کم کیا جا سکتا ہے
260
170
185
فصل رابع دینی اور عقلی تربیت کی ذمہ داری
264
86
187
تعلیمی ذمہ داری و مسؤلیت
265
185
188
اور احادیث نبویہ میں سے چند احادیث یہ ہیں
266
185
189
اس کا راز ان بنیادی اصولوں میں مضمر ہے جن پر اسلام کی ابدی شریعت مشتمل ہے
268
185
190
دین اسلام نے تعلیم کو لازمی اور جبری بنایا ہے جس کی دلیلیں مندرجہ ذیل احادیث ہیں
270
185
191
رہا یہ کہ اسلام ایک ایسا دین ہے جو تعلیم کو ہر شعبے میں مفت اور بلاعوض قرار دیتا ہے تو وہ اس وجہ سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم کے تمام مراحل میں تعلیم کو بلاعوض اور مفت رکھا اور اپنے صحابہ کو تعلیم دینے پر اجرت لینے سے سختی کے ساتھ منع کیا
271
185
192
ان علوم کے حاصل کرنے میں عورت کا کیا حصہ اور حکم ہے
280
185
193
عورت کے گھر سے نکلنے اور گھر سے باہر کام کرنے اور ملازمت اختیار کرنے کے سلسلے میں اہل مغرب کے فلاسفہ کے کلام کو ذیل میں پیش کیا جاتا ہے
282
185
194
2 فکری ذہن سازی کی ذمہ داری
297
185
195
اس لیے تربیت کرنے والوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ بچہ جب سمجھدار اور باشعور ہو جائے تو بچے کو مندرجہ ذیل حقائق اسی وقت سے ذہن نشین کرادیں
297
185
196
اس سلسلہ میں ان حضرات کے چند فرمودات و وصایا درج ذیل ہیں
299
185
197
لیکن سمجھ بوجھ کے پیدا کرنے کا راستہ اور طریقہ کیا ہے
300
185
198
اخیر میں میں یہ چاہتا ہوں کہ مربیوں والدین اور سرپرستوں کے کان میں یہ حقیقت بھی کہہ دوں کہ
306
185
199
3 صحت و تندرستی
307
185
200
لیکن بچوں کی عقل کو درست رکھنے کے سلسلہ میں والدین اور مربیوں کی ذمہ داری اور مسؤلیت کی حدود کیا ہیں
307
185
201
پانچویں فصل نفسیاتی تربیت کی ذمہ داری
310
86
202
نفسیاتی تربیت کی ذمہ داری
310
201
203
1 شرمیلا پن اور جھیپنے کا مرض
311
201
204
ہماری ایک ذمہ داری یہ بھی ہے کہ ہم حیاء اور شرمندگی میں فرق کریں اس لیے کہ یہ بہت واضح سی چیز ہے
316
203
205
2 خوف و ڈر
317
203
206
بچوں میں خوف و ڈر بڑھانے کے اہم اسباب و عوامل درج ذیل ہیں
318
203
207
بچوں میں موجود اس مرض کا علاج کرنے کے لیے مندرجہ ذیل امور کی رعایت بہت ضروری ہے
318
206
208
نرمی اور رفق کے سلسلہ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیتوں میں سے نعض وصیتیں درج ذیل ہیں
329
207
209
ضرورت سے زیادہ ناز و نخرے برداشت کرنا
330
207
210
لیکن اس مرض کے کم کرنے کے لیے اسلام نے کیا علاج پیش کیا ہے
331
207
211
جسم کے کسی عضو کا نہ ہونا یا ماؤف ہونا
338
207
212
فقر و غربت
343
207
213
اسلام نے فقر کے مسالہ کا دو بنیادی امور سے علاج کیا ہے
344
201
214
بغض و حسد کی بیماری
348
213
215
میرا خیال ہے حسد کے علاج کے لیے بنیادی اصول تربیت مندرجہ ذیل امور میں منحصر ہیں
349
213
216
بچے کو محبت محسوس کرانا
349
213
217
بچوں میں برابری اور عدل و انصاف کرنا
351
213
218
ان اسباب کا ازالہ کرنا جو حسد کا ذریعہ بنتے ہیں
352
213
219
غصہ کی بیماری
353
201
220
بچے کا غصہ کا کامیاب علاج یہ ہے کہ اسے غصہ کی تسکین کے لیے نبوی طریقے کا عادی بنا دیا جائے ذیل میں اس طریقے کے مختلف مراحل ذکر کیے جاتے ہیں
358
219
221
چھٹی فصل اجتماعی و معاشرتی تربیت کی ذمہ داری
361
86
223
اولا نفسیاتی امور کی تخم ریزی
362
221
224
جن نفسیاتی اصولوں کو اسلام لوگوں میں رائج کرنا چاہتا ہے ان میں سے اہم درج ذیل ہیں
362
223
225
تقوی
362
223
226
افراد کے کردار اور معاملات پر تقوی کا اثر پڑتا ہے اس کے چند نمونے درج ذیل ہیں
363
223
227
2 اخوت
364
223
228
3 رحمت
367
223
229
اسلامی معاشرے میں رحم و شفقت کے چند نمونے درج ذیل ہیں
368
223
230
4 ایثار
369
223
231
اولین اسلامی معاشرے میں ایثار کے مظاہر میں سے چند مثالیں آپ کے سامنے پیش کیجاتی ہیں
370
223
232
5 عفو و درگزر کرنا
371
223
233
تاریخ کے اوراق میں سلف صالحین کی سیرت میں حلم و بردباری اور عفو و درگزر کے جو نمونے اور واقعات ملتے ہیں ان میں سے بعض آپکے سامنے پیش کیے جاتے ہیں
372
223
234
6 جرأت و بہادری
375
223
235
ان مجاہدوں کے بہادرانہ مواقف و کارناموں میں سے چند یادگار مثالیں درج ذیل ہیں
378
223
236
ثانیا دوسروں کے حقوق کی پاسبانی
381
221
237
والدین کا حق
382
236
238
الف اللہ کی رضامندی والدین کی خوشنودی میں مضمر ہے
382
237
239
ب ولدین کے ساتھ نیکی کرنا جہاد فی سبیل اللہ سے مقدم ہے
383
237
240
ج ان کے ساتھ حسن سلوک میں یہ بھی داخل ہے کہ ان کی وفات کے بعد ان کے لیے دعا کی جائے اور ان کے دوستوں کا اکرام کیا جائے تاکہ اللہ تبارک وتعالی کے مندرجہ ذیل حکم پر عمل ہو
383
237
241
د حسن سلوک اور نیکی کرنے میں ماں باپ پر فوقیت دینا
384
237
242
ہ والدین کے ساتھ نیکی و حسن سلوک کرنے کے آداب
387
237
243
ذیل میں سف صالحین کے کچھ ایسے واقعات پیش کیے جاتے ہیں جن کا تعلق والدین کے ساتھ مندرجہ بالا آداب ملحوظ رکھنے اور ان کی پابندی کرنے سے ہے
388
237
244
و نافرمانی و حقوق سے ڈرانا
390
237
245
رشتہ داروں کا حق
393
236
246
پڑوسیوں کا حق
398
236
247
الف پڑوسیوں سے تکلیف اور ایزا کو درو رکھنا
398
246
248
پڑوسی کی حفاظت
400
246
249
ج پڑوسی کے ساتھ حسن سلوک
401
246
250
د پڑوسی کی ایزا رسانی کو برداشت کرنا
404
246
251
استاد کا حق
406
236
252
ان معطر ارشادات و تعجیہات و وصایا کا گلدستہ پیش کیا جاتا ہے
406
236
253
ساتھی کا حق
414
236
254
الف ملاقات کے وقت سلام کرنا
416
253
255
ب اگر بیمار ہو تو اس کی بیمار پرسی و عیادت کرنا
417
253
256
ج چھینک آنے پر اس کا جواب دینا
417
253
257
د اللہ کی رضا خوشنودی حاصل کرنے کے لیے اس سے ملاقات کرنا
417
253
258
ہ سختی و پریشانی کے وقت امداد کرنا
418
253
259
و مسلمان کی دعوت قبول کرنا
418
253
260
ز مختلف مہینوں اور عیداں کی آمد پر مبارک باد دینا
419
253
261
ح مختلف مقعوں اور مناسبات میں ہدیہ دینا
419
253
262
بڑے کا حق
421
236
263
بڑوں کے احترام کے سلسلہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شاندار توجیہات و ارشادات کا ایک معطر گلدستہ پیش خدمت ہے
422
262
264
احادیث مبارکہ کے اس مجموعہ سے ہم مندرجہ ذیل خلاصہ نکالتے ہیں
423
262
265
الف بڑے کو اس کی حسب شان مرتبہ دینا
423
262
266
ب تمام امور میں بڑے سے ابتدا کرنا
424
262
267
ج چھوٹے کو بڑے کی بے حرمتی کرنے سے ڈرانا
424
262
269
بچوں کو ان آداب کا عادی بنائیں اور ان پر عمل کرنے کا انہیں حکم دیں اور وہ درج ذیل ہیں
425
262
270
الف حیاء
425
269
271
ب آنے والے کے استقبال کیلیے کھڑا ہونا
426
269
272
ج بڑے کا ہاتھ چومنا
427
269
273
ثالثا عمومی معاشرتی آداب کا پابند ہونا
430
221
274
1 کھانے پینے کے آداب
431
273
275
الف کھانے سے پہلے اور کھانے کے بعد ہاتھوں کا دھونا
431
274
276
ب کھانے کے شروع میں بسم اللہ اور آخر میں الحمداللہ پڑھنا
432
274
277
ج جو کھانا بھی سامنے آئے اس کی برائی نہ کرے
432
274
278
د دائیں ہاتھ سے اور اپنے سامنے سے کھانا
432
274
279
ہ ٹیک لگا کر نہ کھانا
432
274
280
و کھاتے وقت باتیں کرنا مستحب ہے
433
274
281
ز کھانے سے فارغ ہو کر میزبان کے لیے دعا کرنا مستحب ہے
433
274
282
ح اگر کوئی بڑا موجود ہو تو اس سے قبل کھانا شروع نہ کرنا
433
274
283
ط نعمت کی بے وقتی اور توہین نہ کرنا
434
274
284
پینے کے آداب درج ذیل ہیں
434
273
285
الف بسم اللہ پڑھ کر پینا اخیر میں الحمداللہ پڑھنا اور تین سانس میں پینا
434
284
286
ب مشکیزہ کے منہ سے لگا کر پینا مکروہ ہے
434
284
287
ج پانی وغیرہ کو پھونک کر پینے کی ممانعت
434
284
288
د بیٹھ کر کھانا پینا مستحب ہے
435
284
289
ہ سونے اور چاندی کے برتن میں پانی پینے کی ممانعت
435
284
290
و پیٹ کو کھانے اور پینے سے خوب بھرنے کی ممانعت
436
284
291
2 سلام کے آداب
436
273
292
الف بچے کو یہ سکھایا جائے کہ شریعت نے سلام کرنے کا حکم دیا ہے
436
291
293
ب سلام کرنے کا طریقہ سکھانا
437
291
294
ج بچے کو سلام کے آداب سکھائے جائیں
438
291
295
د بچے کو اس طرح سے سلام کرنے سے روکنا جس میں دوسروں کے ساتھ مشابہت ہوتی ہے
438
291
296
ہ مربی کو چاہیے کہ وہ بچوں کو سلام کرنے میں خود پہل کرے
438
291
297
و بچوں کو یہ سکھایا جائے کہ وہ غیر مسلموں کے سلام کے جواب میں لفظ وعلیکم کہا کریں
439
291
298
ز بچے کو یہ سکھایا جائے کہ سلام کرنے میں پہل کرنا سنت ہے اور سلام کا جواب دینا واجب ہے
439
291
299
3 اجازت مانگنے کے آداب
440
273
300
اجازت طلب کرنے کے اور بھی مختلف آداب ہیں جو ترتیب سے ذیل میں پیش کیے جاتے ہیں
441
299
301
الف پہلے سلام کرے پھر اجازت طلب کرے
441
299
302
ب اجازت طلب کرے وقت اپنا نام یا کنیت یا لقب ذکر کرنا چاہیئے
441
299
303
ج تین مرتبہ اجازت طلب کرنا چاہیئے
442
299
304
د بہت زور سے دروازہ نہیں کھٹکٹانا چاہیئے
442
299
305
ہ اجازت طلب کرتے وقت وقت دروازے سے ایک طرف کو ہٹ جانا چاہیئے
443
299
306
و اگر گھر والا یہ کہہ دے کہ تشریف لیجائیے تو واپس لوٹ جانا چاہیئے
443
299
309
4 آداب مجلس
444
273
310
الف مجلس میں جس سے مصافحہ کرے
444
309
311
ب صاحب مکان جس جگہ بٹھائے اسی جگہ بیٹھ جانا چاہیئے
445
309
312
ج لوگوں کےساتھ صف میں بیٹھے درمیان میں جا کر نہ بیٹھے
445
309
313
د دو شخصوں کے درمیان ان کی اجازت کے بغیر نہ بیٹھے
446
309
314
ہ آنے والے کو چاہیئے کہ اسی جگہ بیٹھ جائے جہاں مجلس ختم ہورہی ہو
446
309
315
ز اگر کوئی شخص کسی وجہ سے مجلس سے اٹھ کر چلا جائے اور پھر مجلس میں واپس آ جائے تو اپنی جگہ کا وہی زیادہ حقدار ہے کسی اور کو وہاں نہیں بیٹھا چاہیئے
447
309
316
ح مجلس سے جاتے وقت اجازت طلب کرنا چاہیئے
447
309
317
ط مجلس کے دوران فضول باتوں وغیرہ کے کفارہ کی دعاء کا پڑھنا
447
309
318
5 بات چیت کے آداب
448
273
319
الف فصیح عربی میں گفتگو
448
318
320
ب بات چیت کے دوران آرام آرام سے گفتگو کرنا
449
318
321
ج فصاحت و بلاغت میں بہت زیادہ تکلف کی ممانعت
449
318
322
د لوگوں کی سمجھ بوجھ کے مطابق بات چیت کرنا
449
318
323
ہ ایسی گفتگو کرنا جو بہت مختصر ہو اور نہ بہت طویل ہو
450
318
324
ح گفتگو کے دوران اور گفتگو کے بعد اصحاب مجلس سے دل لگی اور خوش کلامی کرنا
452
318
325
6 مذاق کے آداب
452
273
326
الف مذاق و مزاح میں بہت افراط اور حدود سے تجاوز نہیں کرنا چاہیئے
453
325
327
ب مذاق میں کسی کو تکلیف نہ دینا اور کسی کے ساتھ برائی نہ کرنا
453
325
328
ج مذاق میں جھوٹ اور غلط بات سے بچنا
455
325
329
7 مبارک باد دینے کے آداب
457
273
330
الف مبارک باد کے موقعہ پر اہتمام اور خوشی کا اظہار
458
329
331
ب ایسے مواقع پر مسنون دعاؤں اور مناسب و عمدہ عبادت استعمال کرنا
459
329
332
1 بچے کی پیدائش پر مبارک باد
459
329
333
2 سفر سے واپس آنے والے کو مبارک باد
459
329
334
3 جہاد سے واپس آنے والے کو مبارک باد
460
329
335
4 حج کر کے واپس آنے والے کو مبارک باد
460
329
336
5 نکاح و شادی پر مبارکباد
461
329
337
6 عید پر مبارک باد
461
329
338
7 احسان کرنے والے کا شکریہ ادا کرنا
462
329
339
ج مبارک باد دینے کے ساتھ ساتھ ہدیہ بھی پیش کرنا مستحب ہے
462
329
340
8 بیمار پرسی و عیادت کے آداب
463
273
341
الف بیمار پرسی میں جلدی کرنا
465
340
342
ب عیادت کے لیے جانے کی صورت میں کم بیٹھنا یا مریض کی خواہش پر زیادہ دیر تک بیٹھنا
465
340
343
ج مریض کے پاس جا کر اس کیلئے دعا کرنا
466
340
344
د مریض کو یہ یاد دلانا ک وہ دورد و تکلیف کی جگہ اپنا ہاتھ رکھ کر مسنون دعائیں پڑھے
466
340
345
ہ بیمار کے اہل و عیال سے بیمار کی حالت و کیفیت کے بارے میں پوچھتے رہنا
467
340
346
و بیمار پرسی کرنے والے کیلیے مستحب یہ ہے کہ بیمار کے سرہانے بیٹھے
467
340
347
ز مریض کو شفایابی اور عمر طویل کی دعا وغیرہ دے کر خوش کرنا
467
340
348
ح بیمارپرسی کرنے والوں کو بیمار سے اپنے لیے دعا کی درخواست کرنا چاہیئے
467
340
349
ط بمار اگر جان کنی کے عالم میں ہو تو اسے کلمہ لاالہ الااللہ یاد دلانا
468
340
350
9 تعزیت کے آداب
468
273
351
تعزیت کے بھی آداب ہیں جن میں سے اہم اہم درج ذیل ہیں
469
350
352
الف جہاں تک ہو سکے کلمات سے تعزیت کیجائے
469
350
353
ب جنت کے گھروں کیلیے کھانے کا بندوبست کرنا
470
350
354
ج جس سے تعزیت و غم خواری کرنا ہے اس سے غم و اندوہ کا اظہار کرنا
470
350
355
د کسی منکر کو دیکھ کر عمدگی سے نصیحت کرنا
471
350
356
10 چھینک اور جمائی کے آداب
472
273
357
چھینک کے وہ آداب کیا ہیں جن کی طرف نبی کریم صلی اللہ عیلہ وسلم نے رہنمائی فرمائی
473
356
358
الف حمد و ثناء اور ہدیت و رحمت کے الفاظ کا پابند ہونا
473
356
359
ب اگر چھینکنے والا الحمدللہ کہے تو اس کا جواب نہ دیا جائے
473
356
360
ج چھینک کے وقت منہ پر ہاتھ یا رومال رکھ لینا چاہیے اور جہاں تک ہو سکے آواز کو دبانا چاہیے
474
356
361
د تین مرتبہ چھینک آنے تک جواب دینا
474
356
362
ہ غیر مسلم کو چھینک آنے پر یھدیکم اللہ سے جواب دینا چاہیئے
475
356
363
و اجنبی جواب عوت کی چھینک کا جواب نہیں دیا جائے گا
475
356
365
جمائی کے آداب درج ذیل ہیں
475
356
366
الف جہاں تک ہو سکے جمائی کو دبایا جائے
475
356
367
ب جمائی کے آتے وقت منہ پر ہاتھ رکھ لینا چاہیئے
475
356
368
ج جمائی کے وقت آواز بلند کرنا مکروہ ہے
476
356
369
رابعا نگرانی اور معاشرتی تنقید
478
221
370
1 رائے عامہ کی حفاظت ایک معاشرتی ذمہ داری ہے
478
369
371
اس سلسلہ میں قابل اتباع ضروری اصول
482
369
372
اس سلسلہ میں قابل اتباع ضروری اصول
482
369
373
اکثر عماء و دعاۃ کے خیال میں وہ اصول درج ذیل ہیں
482
369
374
الف داعی کا قول اس کے فعل کے مطابق ہو
482
369
375
ب جس برائی سے روک رہے ہوں وہ متفق علیہ برائی اور منکر ہونا چاہیے
484
369
376
ج برائی پر نکیر کرنے میں تدریج سے کام لینا چاہیے
485
369
377
د مصلح کو نرم مزاج و خوش اخلاق ہونا چاہیے
486
369
378
نرمی و رفق میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نمونہ اور مقتدی تھے جسکی رشن مثال مندرجہ ذیل مثالوں میں عملی طور سے سامنے آئی ہے
486
369
379
3 صلف صالحین کے موقف اور کارناموں سے ہمیشہ نصیحت حاصل کرتے رہنا
491
369
380
ساتویں فصل جنسی تربیت کی ذمہ داری
499
86
382
لیجیے ذیل میں ان مباحث کو ترتیب سے مرحلہ وار ذکر کیا جا رہا ہے اللہ تعالی صحیح لکھنے کی توفیق دے
500
380
383
1 اجازت طلب کرنے کے آداب
500
380
384
2 دیکھنے کے آداب
502
380
385
الف محارم کی طرف دیکھنے کے آداب
502
384
386
ب جس سے شادی کرنیکا ارادہ ہو اس کی طرف دیکھنے کے آداب
504
384
387
ج بیوی کی طرف دیکھنے کے آداب
506
384
388
د اجنبی عورت کی طرف دیکھنے کے آداب
506
384
389
ہ مرد کے مرد کی طرف دیکھنے کے آداب
510
384
390
و عورت کے عورت کی جانب دیکھنے کے آداب
513
384
391
ز کافر کے مسلمان عورت کی طرف دیکھنے کے آداب
514
384
392
ح امرد بےریش لوگوں کی طرف دیکھنے کے آداب
515
384
393
ط عورت کے اجنبی مرد کی طرف دیکھنے کے آداب
516
384
394
ی چھوٹے بچے کے مستور جسم کی طرف دیکھنے کے آداب
518
384
395
ک ضرورت و مجبوری کے حالات جن میں دیکھنا جائز ہے
518
384
396
1 شادی کی نیت سے دیکھنا
519
384
397
2 تعلیم کی غرض سے دیکھنا
519
384
398
3 علاج کی غرض سے دیکھنا
519
384
399
4 شہادت یا قانونی فیصلہ کے لیے دیکھنا
520
384
400
3 بچے کو جنسی جذبات ابھارنے سے دور رکھنا
522
380
401
داخلی طورپر نگرانی کرنا
524
400
402
بیرونی و خارجی دیکھ بھال
526
400
403
1 سینما تھیٹر اور ڈراموں کی برائیاں و فساد
526
400
404
2 عورتوں کے شرمناک لباس کا فتنہ
526
400
405
3 کھلم کھلا اور پوشیدہ قحبہ خانوں کا فساد
528
400
406
4 معاشرے میں فحش مناظرہ کا فساد
531
400
407
5 بری صحبت کے نقصانات
532
400
408
6 دونوں جنسوں ( مرد و زن ) کے باہمی اختلاط کا فساد
533
400
409
بچے کے اخلاق درست کرنے والے مسائل
534
380
410
1 ذہن سازی
534
409
411
یہود اور ماسونیت ( فری میسن )
534
409
412
استعمار و نصرانیت
535
409
413
شیوعیت ( کیمونزم ) و مادی مذاہب
535
409
414
2 ڈرانا اور متنبہ کرنا
536
409
415
لیجیے اب آپ کے سامنے زنا کے خطرناک اثرات پیش کیے جاتے ہیں
537
409
416
الف صحت کو پہنچنے والے نقصانات
537
409
417
ب نفسیاتی و اخلاقی نقصانات
537
409
418
انسانی معاشروں میں زنا کے جو برے اخلاقی اثرات عمومی طور سے لوگوں پر پڑتے ہیں وہ یہ ہیں
538
409
419
ج معاشرتی نقصانات و خطرات
540
409
420
د اقتصادی نقصانات
541
409
421
ہ دینی اور اخروی نقصانات
542
409
422
3 ربط و تعلق
544
409
423
4 بچے کو بالغ ہونے سے پہلے بالغ ہونے کے بعد کے احکام سکھلانا
546
380
424
لیجیے وہ احکام ملاحظہ فرمائیے
547
423
425
5 شادی اور جنسی تعلقات
554
380
426
جنس سے متعلق اسلام کی رائے
554
425
427
اس کے ادلہ ذیل میں پیش کیے جارہے ہیں
559
425
428
رہا یہ مسألہ کہ اللہ تعالی نے شادی کو کیوں مشروع کیا ہے
560
425
429
وہ مراحل یہ ہیں کہ درج ذیل اقدامات اختیار کیے جائیں
563
425
430
میاں بیوی کے لیے مندرجہ ذیل ممنوع باتوں سے احتراز کرنا ضروری ہے
568
425
431
طبی رو سے یہ بات ثابت ہ چکی ہے کہ حیض و نفاس کی حالت میں ہمبستری کرنا مندرجہ ذیل امراض پیدا کر دیتا ہے
570
425
432
اطبا اہل علم و اس فن کے ماہرین نصیحت کرتے ہیں کہ
571
425
434
اس لیے ان کو پاکدامن رکھنے اور جنسی خواہش کی سرکشی و بےتابی سے روکنے کا کیا ذریعہ و طریقہ ہونا چاہیے ؟
574
443
435
اور خاتمہ میں
581
409
437
اور خاتمہ میں
581
422
438
رہا وہ ترانہ جو بے وقوف مغفل اور فساد پرور گاتے رہیں ہیں
585
422
439
اے نوجوان لڑکو اور لڑکیو
586
422
440
7 کیا جنسی مسائل بچے کے سامنے بیان کرنا چاہیے
587
380
441
لیکن میں آپ کو دو اہم چیزیں یاد دلانا چاہتا ہوں
591
440
442
بہرحال اے مربی حضرات
592
440
443
6 جو لوگ شادی کی قدرت نہیں رکھتے انہیں پاکباز و پاکدامن رہنا چاہیئے
573
380