Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق کراچی رمضان المبارک 1430ھ

ہ رسالہ

9 - 15
***
راهبر كے روپ ميں راهزن
زيد زمان المعروف زيد حامد راهبر كے روپ ميں راهزن زيد زمان المعروف زيد حامد كا تعارف اور ان جيسے دوسرے ملحدين كا طريقه ٴواردات اور ان كے دجل و فريب سے بچنے اور محفوظ رهنے كى تدابير مولانا سعيد احمد جلال پورى اس سے پهلے كه هم زيد حامد كے بارے ميں وه دلائل و براهين اور قرائن و شواهد پيش كريں ،جن سے ثابت كيا جائے كه زيد حامد مدعى نبوت يوسف كذاب كا ...نعوذبالله... صحابى، خليفه اول، اس كے عقائد و نظريات كا علم بردار اور اس كى فكرو فلسفه كا داعى و مناد هے، ضرورى معلوم هوتا هے كه اپنا وه مضمون اور تحرير بهى يهاں نقل كردى جائے جو زيد حامد كے فتنه سے آگاهى كا سبب اور ذريعه بنى اور يه اس ليے بهى ضرورى معلوم هوتا هے كه جن حضرات نے يه تحرير نهيں پڑهى يا ابهى تك ان كى نگاه سے نهيں گزرى، ان كے دل و دماغ ميں بڑى شدت سے يه خيال آرها هوگا كه آخر وه كون سا مضمون اور تحرير هے جس كے ذريعه اس نام نهاد ”مردِ مجاهد“ يا ”مسلمانوں، اسلام اور طالبان كے ترجمان“كے خفيه پروگرام اور زير زمين منصوبے كو چيلنج كيا گيا؟ يا اس كى ردائے باطنيت كو چاك كيا گيا هے؟ ليجيے پهلے وه تحرير پڑهيے: بسم الله الرحمن الرحيم الحمدلله وسلام على عباده الذين اصطفى! آنحضرت صلى الله عليه وسلم نے بارگاهِ الٰهى سے اطلاع پاكر قيامت تك پيش آنے والے حالات و واقعات كى امت كو اطلاع دى هے اورانهيں ممكنه خطرات و انديشوں سے آگاه فرماديا هے- اسى طرح قرب قيامت ميں جو جو فتنے ظهور پذير هوں گے يا جن جن طريقوں سے امت كو گمراه كيا جاسكتا تها، آپ صلى الله عليه وسلم نے ان كى پيشگى اطلاع دے كر امت كو ان سے بچنے كى تلقين فرمائى- چنانچه اهل علم اور علماء جانتے هيں كه احاديث كى تمام متداول و مُروّج كتب ميں حضرات محدثين نے ”ابواب الفتن“ يا ”كتاب الفتن“كا عنوان قائم كركے ايسى تمام احاديث اور روايات كو يكجا كرديا هے- يوں تو قرب قيامت ميں بهت سے فتنے اٹهيں گے، مگر ان ميں سب سے بڑا فتنه دجال كا فتنه هوگا، جو انسانيت كو اپنى شعبده بازيوں سے گمراه كرے گا- دجال اكبر تو ايك هوگا، جس كو حضرت عيسىٰ عليه السلام آسمان سے نازل هوكر مقام ”لُدّ“ ميں قتل كريں گے، مگر ايسا لگتا هے كه اس كے علاوه بهى چهوٹے چهوٹے دجال پيدا هوں گے، جو امت كو گمراه كرنے ميں دجال اكبر كى نمائندگى كى خدمت انجام ديں گے- اسى ليے آنحضرت صلى الله عليه وسلم نے امت كو اس بات كى طرف متوجه فرمايا هے كه وه ايسے ايمان كُش راهزنوں اور دجالوں سے هوشيار رهے، كيوں كه قرب قيامت ميں شياطين انسانوں كى شكل ميں آكر مسلمانوں كو گمراه كرنے كى كوشش كريں گے اور وه اس كاميابى سے اپنى تحريك كو اٹهائيں گے كه كسى كو ان كے شيطان، دجال يا جهوٹے هونے كا وهم و گمان بهى نه هوگا- چنانچه علامه علاؤالدين على متقى  نے اپنى شهره آفاق تصنيف كنزالعمال ميں حضرت عبدالله بن مسعود رضى الله عنه سے ان انسان نما شياطين كے دجل و اضلال ،فتنه پرور سازشوں اوردجالى طريقه كار كا تذكره كرتے هوئے نقل فرمايا هے: ترجمه: ”حضرت عبدالله بن مسعود رضى الله عنه سے مروى هے كه...تم لوگ يه ديكه ليا كرو كه كن لوگوں كے ساته بيٹهتے هو؟ اور كن لوگوں سے دين حاصل كررهے هو؟ كيوں كه آخرى زمانه ميں شياطين انسانوں كى شكل اختيار كركے ...انسانوں كو گمراه كرنے آئيں گے... اور اپنى جهوٹى باتوں كو سچا باور كرانے كے ليے من گهڑت سنديں بيان كركے محدثين كى طرز پركهيں گے: حدثنا واخبرنا...مجهے فلاں نے بيان كيا، مجهے فلاں نے خبر دى... وغيره وغيره- لهٰذا جب تم كسى آدمى كے پاس دين سيكهنے كے ليے بيٹها كرو، تو اس سے اس كا، اس كے باپ كا اور اس كے قبيله كا نام پوچه ليا كرو، اس ليے كه جب وه غائب هوجائے گا تو تم اس كو تلاش كروگے-“ (تاريخ مستدرك حاكم، مسند فردوس ديلمى، كنز العمال، ص:214، ج10) قطع نظر اس روايت كى سند كے اس كا نفس مضمون صحيح هے-بهرحال اس روايت ميں چند اهم باتوں كى طرف متوجه فرمايا گيا هے، مثلاً: 1:… مسلمانوں كو هر ايرے غيرے اور مجهول انسان كے حلقه درس ميں نهيں بيٹهنا چاهيے بلكه كسى سے علمى استفاده كرنے سے قبل اس كى پورى تحقيق كرلينا ضرورى هے كه يه آدمى كون هے؟كيسا هے؟ كس خاندان اور قبيله سے تعلق ركهتا هے اور اس كا خاندانى پس منظر كيا هے؟ 2:… اس كے اساتذه كون سے هيں؟ كس درس گاه سے اس نے علم حاصل كيا هے؟ 3:… اس كا علم خودرو اور ذاتى مطالعه كى پيداوار تو نهيں؟ كسى گمراه، بے دين، ملحد اور مستشرق اساتذه كا شاگرد تو نهيں؟ 4:… اس شخص كے اعمال و اخلاق كيسے هيں؟ اس كے ذاتى اور نجى معاملات كيسے هيں؟ كهيں يه شعبده باز اور دين كے نام پر دنيا كمانے والا تو نهيں؟ 5:… اس كا سلسله سند كيا هے؟ يه جهوٹا اور مكار تو نهيں؟ يه جهوٹى اور من گهڑت سنديں تو بيان نهيں كرتا؟ كيونكه محض سنديں نقل كرنے اور ”اخبرنا“ و” حدثنا“ كهنے سے كوئى آدمى صحيح عالم ربانى نهيں كهلاسكتا، اس ليے كه بعض اوقات مسلمانوں كا اعتماد حاصل كرنے كے ليے كافر و ملحد بهى اس طرح كى اصطلاحات استعمال كيا كرتے هيں- لهٰذا مسلمانوں كو چاهيے كه هر مقرر و مدرس ،واعظ يا ”وسيع معلومات“ ركهنے والے ”اسكالر“اورڈاكٹر كى بات پر كان نه دهريں، بلكه اس كے بارے ميں پهلے مكمل تحقيق كرليا كريں كه يه صاحب كون هيں؟ اور ان كے علم و تحقيق كا حدود اربعه كيا هے؟ كهيں يه منكر حديث، منكر دين،منكر صحابه،منكر معجزات، مدعى نبوت يا ان كا چيله چانٹا تو نهيں؟ چنانچه همارے دور ميں اس كى بهت سى مثاليں موجود هيں كه ريڈيو، ٹى وى يا عام اجتماعات ميں ايسے لوگوں كو پذيرائى حاصل هوجاتى هے، جو اپنى چرب زبانى اور ”وسعت معلومات“ اور تُك بندى كى بنا پر مجمع كو مسحور كرليتے هيں،جس كى وجه سے بهت سے لوگ ان كے قائل، معتقد اور عقيدت مند هوجاتے هيں، ان كے بيانات، دروس اور ليكچر زكا اهتمام كرتے هيں، ان كى آڈيو، ويڈيو كيسٹيں، سى ڈيز اور ڈى وى ڈيز بنا بناكر دوسروں تك پهنچاتے هيں- ليكن جب ان بے دينوں كا حلقه بڑه جاتا هے اور ان كى شهرت آسمان سے باتيں كرنے لگتى هے تو وه كهل كر اپنے كفر وضلال اور باطل و گمراه كن عقائد ونظريات كا پرچار شروع كرديتے هيں، تب عقده كهلتا هے كه يه تو بے دين، ملحد، بلكه زنديق اور دهريه تها اور هم نے اس كے باطل و گمراه كن عقائد و نظريات كى اشاعت و ترويج ميں اس كا ساته ديا اور جتنا لوگ اس كے دام تزوير ميں پهنس كر گمراه هوئے يا آئنده هوں گے، افسوس كه ان كے گمراه كرنے ميں همارا مال و دولت اور محنت و مساعى استعمال هوئى هيں- اس روايت ميں يهى بتايا گيا هے كه بعد كے پچهتاوے سے بهتر هے كه پهلے اس كى مكمل تحقيق كرلى جائے كه هم جس شخص سے علم اور دين سيكه رهے هيں، يه انسان هے ياشيطان؟مسلمان هے ياملحد؟موٴمن هے يامرتد؟ تاكه خود بهى اور دوسرے بهى ايسے شياطين و ملحدين كى گمراهى اور گمراه كن دعوت سے بچ سكيں- حال هى كى بات هے كه متعدد احباب نے پوچها كه زيد حامد نام كا ايك اسكالر آج كل ٹى وى پر آرها هے، جس كى براس ٹٴيكس ڈاٹ كام (.com brasstacks) كے نام سے ايك ويب سائٹ هے، جس ميں اس كا مكمل تعارف اور اس كى تقارير موجود هيں، اسى ويب سائٹ ميں بتايا گيا هے كه يه شخص جهاد افغانسان ميں بهى شريك رها هے- چوں كه آج كل وه كهل كر امريكا اور يهوديوں كے خلاف بولتا هے، اس كے ساته ساته اس كے پاس جهوٹى سچى معلومات كا ذخيره هے اور وه نهايت هى چرب لسان هے، لهٰذا لوگ دهڑا دهڑ اس كے گرويده هورهے هيں- بتايا جائے كه يه شخص كون هے؟ اور اس كے عقائد و نظريات كيا هيں؟ اس پر جب هم نے اپنے طور پر تحقيق كى تو معلوم هوا كه يه شخص ملعون يوسف كذاب ...جس نے نبوت كا دعوىٰ كيا تها اور عالمى مجلس تحفظ ختم نبوت نے اس كے خلاف عدالت كا دروازه كهٹكهٹايا اور اس كو گرفتار كراكے حواله زندان كيا تها اور جيل هى كے اندر ايك عاشق ِ رسول نے اس كا كام تمام كيا تها... كا خليفه اول هے اور اس كا اصل نام زيد زمان هے- چنانچه روزنامه خبريں لاهور كى خبر ملاحظه هو: ”ملتان (اسٹاف رپورٹر) نبوت كے جهوٹے دعويدار كذاب يوسف ...جو توهين رسالت كے الزام ميں گزشته 8 ماه سے جيل ميں بند هے ...نے اپنى غير موجودگى ميں برنكس كمپنى اسلام آباد كے منيجر زيد زمان كو خليفه اول مقرر كرديا هے اور تمام چيلوں كو هدايت كى هے كه وه زيد زمان كے احكامات كے مطابق كام كريں- زيد زمان كو اس سے قبل 28 /فرورى كو كذاب يوسف كى نام نهاد ورلڈ اسمبلى آف مسلم يونٹى كے لاهور ميں هونے والے اجلاس ميں خصوصى طور پر بلايا گيا تها اور تقريباً سو افراد كى موجودگى ميں كذاب يوسف نے اسے (اپنا) صحابى قرار ديتے هوئے (نعوذبالله) حضرت ابوبكر صديق  كا خطاب ديا تها اور كها تها كه هم نے زيد زمان كو حقيقت عطا كردى هے- اس پروگرام كى ويڈيو اور آڈيو كيسٹ بهى تيار هوئى، جو پوليس كے ريكارڈ ميں محفوظ هے اور مقدمه كا حصه هے- اس اجلاس ميں صحابى قرار پانے كے بعد زيد زمان نے تقرير كى اور كذاب يوسف كى تعريف اور عظمت ميں زمين و آسمان كے قلابے ملاديے تهے- زيد زمان ان دنوں كذاب يوسف كى رهائى كے سلسله ميں سرگرم هے اور عدالت ميں هر تاريخ پر موجود هوتا هے- كذاب يوسف كے بارے ميں معلوم هوا هے كه اڈياله جيل ميں اس نے عبادات ترك كردى هيں اور آج كل خط كتابت كے ذريعے روٹهے مريدوں كو منانے كا سلسله شروع كرديا هے-“ (روزنامه خبريں، لاهور، 8/نومبر 1997ء) چنانچه جب يوسف كذاب جيل ميں قتل هوگيا، تو زيد زمان از خود پس منظر ميں چلا گيا، اور اپنے آپ كو منظر عام پر لانے كے ليے مناسب وقت كا انتظار كرنے لگا، ايك عرصه بعد جب عام لوگوں كے ذهن سے يوسف كذاب كا قضيه اوجهل هوگيا اور لو گ يوسف كذاب اوراس كے چيلے زيد زمان كى دينى اور مذهبى حيثيت سے قريب قريب ناآشنا هوگئے، تو اس نے اپنے باپ كے نام كے پهلے جز كے بجائے دوسرے جز كو اپنے نام سے ملايا اور زيد زمان كى جگه زيد حامد كے نام سے اپنے آپ كو متعارف كرانے اور منوانے كا ناپاك منصوبه شروع كرديا، اس ليے مسلمانوں كو چاهيے كه اس ملعون كا تعاقب كريں اور اس كے دام تزوير ميں نه آئيں اور دوسرے مسلمانوں كو بهى اس كے متعلق بتائيں، تاكه امت مسلمه كا دين و ايمان محفوظ ره سكے- اس كے علاوه مسلمانوں كو اس بات كابهى بطورِ خاص اهتمام كرنا چاهيے كه مستند علماء اور اكابر اهل ِ حق كے علاوه كسى عام آدمى كو درس و تدريس كى مسند پر نه بيٹهنے ديں اور نه هى اس كے حلقه درس ميں بيٹهيں، كيونكه حجة الاسلام امام غزالى  فرماتے هيں : ”عوام كا فرض هے كه ايمان اور اسلام لاكر اپنى عبادتوں اور روزگار ميں مشغول رهيں ،علم كى باتوں ميں مداخلت نه كريں- اس كو علماء كے حوالے كرديں-عامى شخص كا علمى سلسله ميں حجت كرنا زنا اور چورى سے بهى زياده نقصان ده اور خطرناك هے، كيوں كه جو شخص دينى علوم ميں بصيرت اور پختگى نهيں ر كهتا وه اگر الله تعالىٰ اور اس كے دين كے مسائل ميں بحث كرتا هے تو بهت ممكن هے كه وه ايسى رائے قائم كرے جو كفر هو اور اس كو اس كا احساس بهى نه هو كه جو اس نے سمجها هے وه كفر هے، اس كى مثال اس شخص كى سى هے جو تيرنا نه جانتا هو اور سمندر ميں كود پڑے-“ (احياء العلوم، ص:36، ج:3) لهٰذا غير مستند حضرات دين ومذهب ميں دخل نه ديں اور نه هى درس قرآن كى مسندوں پر بيٹهنے كى كوشش كريں،آج كل يه فتنه قريب قريب عام هورها هے كه هرجاهل وعامى محض اردو كتب اورتراجم كى مدد سے درس قرآن دينے لگاهے، جبكه يه بهت هى خطرناك هے- اس سے دينى، مذهبى اور علمى اعتبار سے نوجوان نسل بهت هى اضطراب كاشكارهورهى هے، كيوں كه وه دين و مذهب كے بارے ميں علماسے كچه سنتے هيں تو جديد اسكالروں سے كچه اور،لهٰذا وه اس كشمكش ميں مبتلا هوجاتے هيں كه صحيح كيا هے اور غلط كيا؟ اس ليے ضرورى هے كه اربابِ علم وعمل جگه جگه ايسے مستند مدرسين، واعظين اور مقررين كاانتظام كريں جو هر اعتبار سے لائق اعتماد هوں، تاكه نئى نسل كى ذهن سازى هواوروه ان جهالت كے علَم برداروں كى گمراهى سے محفوظ ره سكيں- وصلى الله تعالىٰ علىٰ خير خلقه سيدنا محمد وآله واصحابه اجمعين.“ (ماهنامه بينات محرم الحرام 1430ه، مطابق جنورى2009ء) قدرت الٰهيه كا اصول هے كه هر شر ميں كوئى نه كوئى خير كا پهلو نكل آتا هے، چنانچه همارى اس مختصر سى تحرير كى اشاعت كے بعد اگرچه اپنے هى حلقه كے كچه حضرات كو اضطراب اور بے چينى هوئى اور راقم كو ان كى تيز و تند تنقيد كا سامنا كرنا پڑا، ليكن اس كا ايك بڑا فائده يه هوا كه اس كى بركت سے ايك فتنه اور فتنه پرور كى سازش بے نقاب هوگئى اور مستقبل ميں اس كے خطرناك اور تباه كن نقصانات كى طرف مسلمانوں كو متوجه كرنے كا موقع مل گيا، خدا كرے كه همارى يه ادنىٰ سى كوشش مسلمانوں كے دين و ايمان كى حفاظت و صيانت كا اور زيد زمان كى هدايت و توبه كا ذريعه ثابت هو- جناب زيد حامد اور اس سے اخلاص ركهنے والے مسلمانوں كى خدمت ميں عرض هے كه مجهے نه تو زيد حامد سے كوئى ذاتى پُرخاش هے اور نه هى ميرا اس سے كوئى جائيداد يا خاندان كا جهگڑا هے- سچى بات يه هے كه ميرا آج تك اس سے آمنا سامنا بهى نهيں هوا، اس ليے اگر وه آج اپنے ان عقائد ونظريات سے توبه كرلے يا كذاب يوسف على پر دو حرف بهيج دے تو ميں اس كو گلے لگانے كو تيار هوں اور اپنى اس تحرير سے كهلے دل سے رجوع كا اعلان كردوں گا، تاهم جب تك وه يوسف على كذاب كے عقائد و نظريات سے منسلك هے يا اس سے برأت كا اعلان نهيں كرتا، وه حضور صلى الله عليه وسلم كا باغى اور غدار هے اور حضور صلى الله عليه وسلم كا باغى و غدار، اپنے اندر چاهے كتنا هى خوبياں اور كمالات كيوں نه ركهتا هو، وه همارے اور كسى سچے مسلمان كے ليے ناقابل برداشت هے، اس ليے ناممكن هے كه كوئى مسلمان اس كو اپنا يا مسلمانوں كا نمائنده اور ترجمان باور كرے- الغرض همارى معلومات اور تحقيق كے اعتبار سے زيد حامد يوسف كذاب كا خليفه اول، اس كا جانشين، اس كا صحابى، اس كے عقائد و نظريات كا داعى، علم بردار اور اس كى فكر و فلسفه كا پرچارك هے اور وه آج بهى انهيں خطوط پر گام زن هے جن پر مدعى نبوت يوسف كذاب اسے چهوڑ كرگيا تها، فرق صرف يه هے كه يوسف كذاب كى زندگى ميں وه كهل كر اس كا حامى تها، اب جب اس نے ديكه ليا كه حالات سازگار نهيں هيں تو اس نے باطنيوں كى طرح اپنے عزائم اور منصوبوں كى تكميل كے ليے اپنى تحريك كو زير زمين كرديا هے اور اس نے اپنى حكمت عملى كسى قدر تبديل كرلى هے- چناں چه زيد حامد كا يه كهنا كه ميں كسى يوسف كذاب كو نهيں جانتا يا اس سے ميرا كوئى تعلق نهيں ”عذر گناه بدتراز گناه“ كے مترادف هے، هاں اگر وه يه كهتا كه ميرا اس سے تعلق تها، مگر اب ميں نے اس كے عقائد و نظريات سے توبه كرلى هے، پهر اپنى توبه كے ثبوت كے طور پر توبه نامه اور توبه كے گواه پيش كرديتا تو كسى كو كيا حق پهنچ سكتا تها كه وه كسى توبه كرنے والے كى توبه كو قبول نه كرتا؟ بهرحال ذيل ميں هم زيد حامد كا تعارف، اس كے يوسف كذاب سے تعلق، اس كى صحابيت، اس كى خلافت، اس كى زندگى كے انقلابات اور قلابازيوں كى مختصر روئيداد عرض كرنا چاهيں گے،ليجيے پڑهئے اور سر دهنيے: 1:… زيد حامد كے زمانه طالب علمى كے اور شروع كے دوستوں كا كهنا هے كه زيد حامد كا اصل نام زيد زمان حامد هے، اس كا شناختى كارڈ نمبريه هے: 3740510713477، اس كا باپ فوج كا ريٹائرڈ كرنل تها، اس كا نام زمان حامد تها، 13-بى بلاك 6، پى اى سى ايچ سوسائٹى كراچى كے علاقه نرسرى ميں چنيسر هالٹ اور شاهراه فيصل كے درميان ميں واقع كے ايف سى والى گلى ميں پيچهے اس كى رهائش تهى، 1980ء ميں حبيب پبلك اسكول سے ميٹرك كيا، اسكول كى تعليم كى تكميل كے بعد اس نے كالج ميں داخله ليا، كالج كى تعليم مكمل كرنے كے بعد اس نے 1983ء ميں اين اى ڈى يونيورسٹى ميں داخله ليا- اين اى ڈى سے اس نے بى اى كى ڈگرى حاصل كى، اس كے علاوه اس نے پوسٹ گريجويشن، ايم ايس اور پى ايچ ڈى وغيره نهيں كى اور نه هى وه درس وتدريس كے شعبه سے وابسته رها هے، لهٰذا اسے ڈاكٹر يا پروفيسر وغيره كهنا اور لكهنا غلط هے، جس زمانه ميں وه اين اى ڈى ميں داخل هوا، ايك ماڈرن نوجوان تها، ليكن بهت جلد هى اس كا اسلامى جمعيت طلبا كے ساته تعلق هوگيا اور اسلامى جمعيت طلبا كے سرگرم كاركنوں ميں شمار هونے لگا، زيد حامد جمعيت كے دوسرے كاركنوں كے مقابله ميں نسبتاً لمبى داڑهى، سر پر پخول پهنے، سبز افغان جيكٹ كلاشنكوٹ زيب تن كيے دكهائى ديتا تها، زيد زمان شروع سے غير معمولى ذهين و ذكى تها، ان دنوں چوں كه جهاد افغانستان كا دور تها، اس ليے تحريكى ذهن كا يه نوجوان بهى عملى طور پر جهاد افغانستان كے ساته منسلك هوگيا اور بڑهتے بڑهتے اس كا جهاد افغانستان كے بڑے لوگوں جلال الدين حقانى، حكمت يار اور احمد شاه مسعود سے تعلق هوگيا اور عملى جهاد اور گوريلا جنگ كے تجربات كا حامل قرار پايا، اردو اس كى مادرى اور انگلش اس كى تعليمى زبان تهى،جب كه پشتو اور فارسى اس نے افغانستان ميں ره كر سيكهى تهى، اس ليے وه اردو، انگلش، پشتو اور فارسى بے تكلف بولنے لگا- اسى دوران اس كو جلال الدين حقانى، حكمت يار اور احمد شاه مسعود سے نه صرف تقرب حاصل هوگيا، بلكه حكمت يار اور ربانى كے پاكستانى دوروں كے موقع پر وه ان كا ترجمان هوتا تها، اسى طرح دوسرے جهادى اور تحريكى راهنماؤں سے بهى اس كے قريبى مراسم هوگئے-تعليم سے فراغت كے بعد يه برنكس نامى ايك سيكورٹى كمپنى كا منيجر بن كر1992ء ميں كراچى سے راولپنڈى چلا گيا، پهر كچه عرصه بعد اس نے برنكس كمپنى چهوڑكر براس ٹيكس كے نام سے اپنى كمپنى بنائى اور اسى كے نام سے ويب سائٹ بهى ترتيب دى، آج كل اس كى تمام سرگرمياں اسى كمپنى اور ويب سائٹ كى مرهون منت هيں- همارى معلومات كے مطابق زيد حامد اس وقت: مكان نمبر 777، عمار شهيد روڈ، چكلاله اسكيم III، راولپنڈى ميں ر هائش پذير هے، جبكه اس كے شناختى كارڈ كى كاپى كے اعتبار سے اس كا پته يه هے: مكان نمبر 9-A اسٹريٹ 2، چكلاله 2، راولپنڈى- 2:… جناب سعد موٹن صاحب بهى اسلامى جمعيت طلبا كے سرگرم كا ركن تهے، ان كا كهنا هے كه زيد زمان سے ميرا تعارف يوسف على كے خاص مقرب رضوان طيب نے كرايا، يه اس زمانه كى بات هے جب افغان جهاد كے آخرى دن چل رهے تهے اور طالبان كابل كو فتح كركے حكومت بنانے كى پوزيشن ميں آگئے تهے، كراچى كے كچه لوگ تيار هوكر افغان جهاد ميں حصه لينے جارهے تهے، جب طالبان حكومت بنى تو كچه لوگوں نے سوچا كه كيوں نه پاكستان ميں طالبان طرز كى خلافت قائم كى جائے، مذهبى سوچ ركهنے والوں كو اپنى طرف راغب كرنے كے ليے يهى كهنا كافى تها، رضوان طيب كے اسلامك سينٹر كے پليٹ فارم پر زيد زمان سے ملاقات هوئى، پهر يه دونوں ...زيد زمان اور رضوان طيب....مسلم ايڈ كے ليے كام كرنے لگے اور ميں بهى ان كے ساته كام كرنے لگا، مسلم ايڈ كا كارڈ آج بهى ميرے پاس موجود هے، ميں ان كے ساته فنڈ اكٹها كرتا تها، هم نے افغان جهاد كے حوالے سے ايك مووى ”قصص الجهاد“ كے نام سے تيار كى تهى، زيد زمان اس كا ڈائريكٹر تها، اس سى ڈى كى سيل اور فروخت كى ذمه دارى ميرى تهى، اس كے بعد زيد زمان كى ملاقات يوسف كذاب سے هوئى اور وه اس كو كراچى لے آيا- رضوان طيب، سهيل احمد اور عبدالواحد كراچى ميں ان كے شروع كے ساتهيوں ميں سے تهے، ان لوگوں نے خلافت كا آسرا دے كر كراچى سے ايك تحريك كا آغاز كيا اور اسلامى جمعيت طلبا اور جماعت اسلامى كے لوگوں كو ٹارگٹ بنايا، هر آدمى كو اس كے رجحان كے حساب سے گهيرنے كى حكمت عملى وضع كى گئى، اگر كوئى جهاد سے متاثر تها تو اس كے حوالے سے اور اگر كوئى تصوف يا كسى دوسرى فكر سے وابسته تها تو اس اعتبار سے اس كو قريب لانے كے ليے اس فكر كے قصيدے پڑهے گئے- يوں كل كا مجاهد زيد زمان ايك صوفى اور ذكر كى لائن كا آدمى بن كر ابهرا اور اس كو يوسف كذاب كا اتنا قرب حاصل هوا كه وه نعوذبالله اس كا صحابى اور خليفه اول قرار پايا- 3:… يوسف كذاب كے مقرب خاص اور زيد حامد كے دوست رضوان طيب كے بهائى منصور طيب كا فرمانا هے كه ميں زيد حامد كو اس وقت سے جانتا هوں جب اس كا يوسف على سے تعلق نهيں تها، زيد حامد1988-89ء كے انتخابات ميں بهت سرگرم تها،1989ء ميں اس نے ايك تصويرى نمائش كا اهتمام كيا اور اس كے ليے ايك ويڈيو فلم بهى تيار كى، اس نمائش كا اهتمام سوسائٹى كے علاقه ميں مختلف مقامات پركيا گيا، اس زمانه ميں يه مختلف جهادى راهنماؤں كے ترجمان كى صورت ميں نظر آتا تها، هم اس كى شخصيت سے بهت متاثر تهے اور يه اپنے آپ كو ايك بهت بڑا جهادى راهنما سمجهتا تها، اس زمانه ميں اس نے افغان جهاد كے حوالے سے ايك ويڈيو فلم ”قصص الجهاد“ بهى تيار كى، 1993ء ميں جهاد افغان ختم هوگيا تو يه وه دور تها كه اس نے تمام مجاهد راهنماؤں كو گالياں دينا شروع كرديں- 1993-94ء ميں زيد حامد لاهور سے اپنے ساته يوسف كذاب كو لے آيا اور اس كو سوسائٹى كے علاقه كے تحريكى ساتهيوں سے متعارف كرايا اور كها كه يه ايك بزرگ هے، جو صرف ذكر كى بات كرتا هے، اگر كوئى سوا لاكه درود شريف كا ورد كرے گا تو اس كو نبى اكرم صلى الله عليه وسلم كى زيارت اور ديدار هوگا، ميرے بڑے بهائى رضوان طيب يوسف على سے منسلك هوگئے اور ان كے خاص مقربين ميں شامل هوگئے، اس وجه سے يوسف على اور زيد حامد ميرے گهر آتے تهے، زيد زمان جس كا پهلے سے همارے گهر آنا جانا تها، يوسف على كو همارے گهر لے آيا، اس زمانه ميں اسلامى جمعيت اور جماعت اسلامى سے متاثر تين درجن سے زائد افراد اس سے متاثر هوئے، ميرے بهائى تو اس حد تك متاثر هوئے كه انهوں نے همارى دكان كا ايك حصه بيچا اور يوسف كذاب كو ايك گاڑى خريد كر دى اور لاكهوں روپے نقد ديے، زيد حامد يوسف كذاب كا مقرب اول تها اس ليے پيسوں كى وصولى وه كرتا تها، ميں دعوىٰ سے كهه سكتا هوں كه زيد زمان نے خود اپنى جيب سے ايك هزار روپے بهى نهيں ديے هوں گے، زيد حامد نے مجهے يوسف كذاب كے نظريات پر مبنى پمفلٹ ديے اور مختلف مساجد كے باهر تقسيم كرنے كو كها، لهٰذا اس كا يه كهنا كه” ميں كسى يوسف على كو نهيں جانتا“ محض جهوٹ اور فريب هے- 4:… اس سب سے قطع نظر هم زيد حامد سے پوچهنا چاهيں گے كه اگر ان كا يوسف كذاب سے كوئى تعلق نهيں تها يا نهيں هے تو وه يه بتلانا پسند فرمائيں گے كه يوسف كذاب كے خلاف لكهى گئى كتابوں: ”كذاب“ تاليف: مياں غفاراور ”فتنه يوسف كذاب“ تاليف: ارشد قريشى ميں ان كا يوسف على كذاب كے مقدمه ميں بار بار تذكره كيوں آيا هے؟ كيا وه اس كا انكار كرسكتے هيں كه ”فتنه يوسف كذاب“ كے بيس مقامات پر به ايں الفاظ ان كا تذكره موجود هے- ملاحظه هو: 1:… ”ورلڈ اسمبلى كے اجلاس ميں يوسف على نے اپنے خطاب ميں كها كه سو سے زائد صحابه كرام محفل ميں بيٹهے هوئے هيں...اس نے...كراچى كے ايك صاحب زيد زمان كو مجاهد كا لقب ديا- “ (ص:3) 2:… ”ملعون نے اپنے انتهائى اهم مقربين كو لاهور ڈيفنس كينٹ ميں واقع اپنى پرآسائش قيام گاه ميں طلب كرليا، جن ميں راولپنڈى سے زيد زمان كے علاوه كراچى سے سهيل نامى ايك شخص بهى شامل هے-“ (ص:42) 3:… ”يوسف على نے مذكوره ترديد جارى كرنے سے قبل سهيل اور زيد زمان كے ذريعے ملك بهر كے تمام مريدوں سے ٹيليفونك رابطے كيے-“ (ص:42) 4:… ”اطلاعات كے مطابق ان مريدوں كے لاهور پهنچنے سے قبل هى وهاں زيد زمان نامى ملعون كا ايك مريد پهلے موجود تها-“ (ص:51) 5:… ”اطلاعات كے مطابق ايسے كسى بهى منصوبے كو عملى جامه پهنانے كى ذمه دارى زيد زمان كو سپرد كى جائے گى جو افغانستان كى جنگ ميں براه راست شريك هونے كے باعث كمانڈو كى شهرت ركهتا هے-“ (ص:51) 6:… ”اس سلسله ميں زيد زمان اور سهيل احمد خان نے كچه سفارت خانوں سے بهى رابطه كيا هے-“ (ص:51) 7:… ”كراچى كا خليفه سهيل، راولپنڈى كا زيد زمان...تها- “ (ص: 74) 8:… ”...پهر اسى محفل ميں ميں نے دو افراد عبدالواحد اور زيد زمان كا بطور صحابى تعارف كرواديا- “ (ص:77) 9:… ”ابوالحسين يوسف على نے ١٢ سال قبل ايك نام نهاد فرضى ورلڈ اسمبلى بنائى، جس كا نام ورلڈ اسمبلى آف مسلم يونٹى هے، 28/ فرورى 1997ء كو لاهور ميں اس كا اجلاس هوا، جس ميں كذاب نے 100 صحابه كرام كى موجودگى كى بات كى ،اس اجلاس ميں كراچى سے عبدالواحد، محمد على، ابوبكر، سيّد زمان...نے شركت كى-“ (ص:110) 10:… ”ورلڈ اسمبلى كے دعوت نامه ميں بهى مذكوره بالا افراد كے نام هيں-“ (ص:116) 11:… ”يوسف كذاب كى اهليه نے نبوت كے جهوٹے دعويدار كو بعض كاغذات جيل ميں پهنچائے هيں، جو اس نے اپنے خاص آدميوں زيد زمان اور سهيل كے حوالے كرديے، گزشته روز يه افراد، وه دستاويزات لے كر امريكى قونصليٹ گئے اور كافى دير تك وهاں موجود رهے-“ (ص:116) 12:… ”يوسف على كو ملك سے فرار كرانے كى كوشش كى جائے گى، اس منصوبه كو عملى جامه پهنانے كى ذمه دارى زيد زمان كے سپرد كى جائے گى، جو افغانستان كى جنگ ميں براه راست شريك هونے كے باعث كمانڈو كى تربيت ركهتا هے، اس سلسله ميں زيد زمان اور سهيل احمد خان نے كچه سفارت خانوں سے بهى رابطه كيا-“ (ص:306) 13:… ”يوسف كذاب كے گهر اور اهل خانه كى حفاظت كى ذمه دارى برنكس كو دے دى گئى، فرم كے افسر زيد زمان كو جهوٹے نبى نے اپنا خليفه مقرر كرركها هے- “ (ص:313) 14:… ”يوسف كذاب كے گهر اور اهلِ خانه كى سيكورٹى كى تمام تر ذمه دارى لاهور، راولپنڈى اور كراچى كى ايك مشهور سيكورٹى فرم برنكس كو دے دى گئى هے- اس فرم كے ايك آفيسر زيد زمان كو يوسف نے راولپنڈى اور اسلام آباد كا خليفه بهى مقرر ركها هے اور وه ابهى تك اس جهوٹے نبى كے حصار ميں هے-“ (ص:314) 15:… ”...حاضرين محفل ميں سے دو افراد عبدالواحد خان اور زيد زمان كو اسٹيج پر بلاكر ان كا تعارف صحابى رسول كے طور پر كرايا-“(ص:325) 16:… ”ملعون نے اپنے تمام مريدوں سے زيد زمان اور سهيل احمد خان كے توسط سے رابطے كيے هيں-“ (ص:363) 17:… ”كراچى كے سهيل احمد خان اورپشاور ...پشاور سهو كاتب هے ورنه وه راولپنڈى كا خليفه تها، ناقل...كے زيد زمان نے انسانى حقوق كى تنظيموں اور سفارت خانوں سے رابطے كيے-“ (ص:370) 18:… ”مولانا عبدالستار خان نيازى نے كهاكه زيد زمان نامى كوئى لڑكا چند افراد كے ساته ميرے پاس آيا اور بتايا كه بعض افراد اور تحريك تحفظ ختم نبوت كے بعض اكابرين ايك صحيح العقيده مسلمان اور رسول كريم كے شيدائى كو كافر قرار دے كر جيل كى سلاخوں كے پيچهے بند كرواچكے هيں....“-(ص:390) 19:… ”كذاب يوسف نے برنكس كمپنى كے منيجر زيد زمان كو خليفه اول مقرر كرديا-“ (ص:404) 20:… ”يوسف كذاب ...نے اپنى غير موجودگى ميں برنكس كمپنى اسلام آباد كے منيجر زيد زمان كو خليفه اول مقرر كرديا هے اور تمام چيلوں كو هدايت كى هے كه وه زيد زمان كے احكامات كے مطابق كام كريں، زيد زمان كو اس سے قبل 28/فرورى كو كذاب يوسف كى نام نهاد ورلڈ اسمبلى آف مسلم يونٹى كے لاهور ميں هونے والے اجلاس ميں خصوصى طور پر بلايا گيا تها اور تقريباً 100 افراد كى موجودگى ميں كذاب نے اسے صحابى قرار ديتے هوئے ...نعوذبالله... حضرت ابوبكر صديق  كا خطاب ديا تها اور كها تها كه هم نے زيد زمان كو حقيقت عطا كردى هے- اس پروگرام كى ويڈيو اور آڈيو كيسٹ بهى تيار هوئى، جو پوليس كے ريكارڈ ميں محفوظ هے اور مقدمه كا حصه هے- اس اجلاس ميں صحابى قرار پانے كے بعد زيد زمان نے تقرير كى اور كذاب يوسف كى تعريف اور عظمت ميں زمين و آسمان كے قلابے ملاديے تهے- زيد زمان ان دنوں كذاب يوسف كى رهائى كے سلسله ميں سرگرم هے اور عدالت ميں هر تاريخ پر موجود هوتا هے-“ (ص:427) الغرض كيا ان كا يوسف كذاب كو بچانے، اس كے مقدمه كى پيروى، اس كى حفاظت، اس كو بيرون ملك فرار كرانے اور امريكى كونسل خانه تك رسائى كرنے اور انسانى حقوق كى تنظيموں سے رابطه كرنے وغيره مختلف حوالوں سے ان كا نام نماياں طور پر نهيں ليا گيا؟ اگر ان كا اس ملعون كے ساته كوئى تعلق نهيں تها تو يه سب كچه كيوں اور كيسے هوا؟ كيا انهوں نے كبهى اس سے اپنى برأت كا اظهار كيا؟ يا كرسكتے هيں؟ نهيں، هرگز نهيں! (جارى)

Flag Counter