Deobandi Books

ماہنامہ الابرار دسمبر 2009

ہ رسالہ

13 - 13
خانقاہ اور جامعہ کے شب و روز
ایف جے،وائی(December 27, 2009)

مولانا ارشاد اعظم صاحب

ناظم تعلیمات جامعہ اشرف المدارس کراچی۔

”التکشف عن مہمات التصوف“ کی تخریج

جامعہ میں بحمدﷲ تخصص فی الحدیث کا شعبہ بھی قائم اور پورے طور پر فعال ہے، ان دنوں تخصص فی الحدیث کے طلباءحضرت تھانوی کی کتاب ”التکشف عن مہمات التصوف“ کی تخریج کا کام کررہے ہیں اس سے قبل ”مناجات مقبول“ اور بعض دوسری کتابوں کی تخریج کا کام مکمل ہوچکا ہے۔

دو اہم اور دلچسپ مسابقے

اس ماہ تخصص فی الافتاءکے طلباءکے درمیان قربانی اور زکوٰة کے موضوع پر دو مسابقے ہوئے، طلباءکی چار جماعتیں بنائی گئیں، انہوں نے بڑی محنت سے ان موضوعات پر خوب تیاری کی اور نہایت دلچسپ سوالات مرتب کئے، پہلے مرحلے میں کامیاب ہونے والی دو جماعتیں حتمی مقابلے کے لیے منتخب ہوئیں اور پھر ان میں مقابلے کے بعد جیتنے والی جماعت کو حضرت مفتی نعیم صاحب کی طرف سے باقاعدہ انعام دیا گیا، اس موقع پہ جامعہ کے شیخ الحدیث مولاناعبدالرشید صاحب ،بندہ نائب ناظم تعلیمات مولانا حسین احمد صاحب اور دیگر اساتذہ بھی موجود تھے، کچھ دیر کے لیے حضرت مہتمم صاحب بھی تشریف لائے سب حضرات اس مسابقہ سے بہت محظوظ ہوئے اور اس سلسلے کو سراہتے ہوئے آئندہ بھی جاری رکھنے کا فرمایا۔

مولانا عبدالمتین صاحب کی آمد اور بیان

شیخ العرب والعجم عارف باﷲ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی نسبت سے جامعہ میں وقتاً فوقتاً اندورن و بیرون ملک سے علماءمشایخ تشریف لاتے رہتے ہیں۔ گذشتہ دنوں بنگلہ دیش کے ایک بڑے عالم مولانا عبدالمتین صاحب، جو حضرت مولانا ہدایت اﷲ صاحب (محدث ایشیا) کے شاگرد رشید اور حضرت والا کے ممتاز خلیفہ ہیں، جامعہ میں تشریف لائے، انہوں نے دورہ حدیث شریف کی درس گاہ میں جامع ترمذی کی ایک حدیث کا درس دیا، بعد ازاں جامعہ کی مسجد میں ان کا بیان ہوا جس میں انہوں نے صحبت اہل اﷲ کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالی اور اس حوالہ سے ہمارے اکابر علمائے دیوبند کے حالات و واقعات بیان فرمائے، اور طلباءکو اس بات کی تاکید فرمائی کہ وہ حصولِ علم کے ساتھ اﷲ والوں کی صحبت کا اہتمام بھی کریں۔

مولانا یونس پٹیل صاحب کی آمد اور بیان

حضرت والا دامت برکاتہم کے نہایت محبوب خلیفہ حضرت مولانا یونس پٹیل صاحب ان دنوں جنوبی افریقہ سے بغرض استفادہ حضرت والا کی خدمت میں حاضر ہیں، مولانا دارالعلوم دیوبند کے فاضل ہیں، ڈربن (جنوبی افریقہ) میں ہوتے ہیں، اﷲ تعالیٰ وہاں ان سے بڑا کام لے رہے ہیں، ماشاءاﷲ لاقوة الاباﷲ، حضرت والا نے ان کے متعلق اپنی نظم ”دریا دِ ڈربن“ میں فرمایا ہے کہ

اسی ڈربن میں ہے اک خادمِ دیں مولوی یونس

مری آہ و فغاں کے نشر کا جو ساز و ساماں ہے

مولانا موصوف گذشتہ سے پیوستہ ہفتے براہِ راست ائیر پورٹ سے جامعہ میں تشریف لائے، طلباءنے بڑے پرتپاک انداز سے ان کا استقبال کیا، جامعہ کے نظم و نسق کو دیکھ کر انہوں نے بہت مسرت کا اظہار کیا، بعد میں ان کا بیان بھی ہوا جس میں انہوں نے اس دور پر فتن میں احیائے سنت کی تاکید اور اس کے فضائل بیان فرمائے نیز یہ بھی فرمایا کہ اپنے سینے میں امت کا درد پیدا کرنا اور امت کے لیے بے چین اور فکرمند ہونا یہ بھی نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی سنت ہے، آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اس سنت کو بھی زندہ کرتے ہوئے اپنے سینوں کو اس فکر، غم اور کڑھن سے آباد کیا جائے۔

جاءالبردوالجات

سردی نے کراچی میں بھی اپنے قدم جمالیے ہیں، اور روز بروز اس کی شدت میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، اﷲ تعالیٰ جزائے خیر دیں جامعہ کے مہتمم حضرت مولانا حکیم محمد مظہر صاحب کو کہ انہوں نے طلبائے عزیز کی ضرورت کا احساس کرتے ہوئے فوری طور پر نئے گدے، لحاف، کمبل اور گرم چادریں منگوائیں، جو کہ طلباءمیں تقسیم کی جارہی ہیں اور یہ سلسلہ تادم تحریر جاری ہے۔

اجتماعی قربانی

الحمدﷲ! جامعہ اشرف المدارس کراچی میں برسہا برس سے علمائے کرام کے زیر نگرانی اجتماعی قربانی کا سلسلہ بحسن و خوبی جاری ہے، اور ان شاءاﷲ سینکڑوں کی تعداد میں جانوروں کی قربانی ہوگی، گذشتہ برسوں کی طرح اس برس بھی جامعہ میں اس کا اہتمام کیا جارہا ہے، بڑے جانور میں وقف کا حصہ 4000/= اور اجتماعی قربانی میں حصہ 5000/=روپے مقرر کیا گیا ہے۔

خانقاہ میں مہمانوں کی آمدورفت

اﷲ تعالیٰ نے حضرت والا دامت برکاتہم العالیہ کی ذاتِ گرامی کو ساری دنیا میں جو مقبولیت و محبوبیت بخشی ہے وہ محتاج تعارف نہیں، یہی وجہ ہے دنیا بھر سے سارا سال خانقاہ میں لوگوں کی آمدورفت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ مولانا عبدالمتین صاحب، اور مولانا یونس پٹیل صاحب کا تذکرہ اوپر آچکا ہے، ان کے علاوہ گذشتہ دنوں حضرت مولانا عاشق الٰہی صاحبؒ کے صاحبزادے مولانا عبدا ﷲ برنی صاحب مدینہ شریف سے خانقاہ میں تشریف لائے ہوئے تھے مولانا ایک ذی استعداد عالم اور حضرت والا کے مجاز ہیں، ان کی کئی کتابیں طبع ہوکر قبولیت عامہ حاصل کرچکی ہیں، ابھی حال ہی میں ان کی ایک نئی کتاب اور ”فقہ الحدیث “کی پہلی جلد جو عبادات پر مشتمل ہے زیور طباعت سے آراستہ ہوکر منظر عام پر آئی ہے۔ خانقاہ میں کچھ عرصہ قیام کے بعد مولانا واپس مدینہ شریف روانہ ہوگئے۔

نیز پچھلے دنوں مفتی حسین بھیات صاحبؒ کے صاحبزادے مولانا محمد معاذ اپنی والدہ محترمہ کے ساتھ آئے ہوئے تھے۔

خوشخبری

تخصص فی الافتاءکے طلباءکے مابین مختلف موضوعات پر مسابقہ کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے ان شاءاﷲ وہ آئندہ بھی جاری رہے گا، ادارہ آئندہ ماہ سے طلباءکے مرتب کردہ سوالات اور ان کے جوابات کو ”فقہی پہلیاں“کے عنوان سے شائع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، امید ہے کہ اس سے اہل علم حضرات بطورخاص محظوظ ہوں گے۔
Flag Counter