آسان حج نمبر بہ نمبر
8ذی الحجہ کو چار کام کریں
نمبر 1 ۔ اِحرام پہن کر مسجد حرام میں حج کی نیت کرکے تلبیہ پڑھنا مستحب ہے اگر یہ عمل حدودِ حرم میں کیا تو بھی حج کے احرام میں شامل ہوجائیں گے
(اگر کسی کی طرف سے حج بدل ہے تو اُن کی طرف سے اِحرام باندھیں)۔
نمبر 2 ۔ 8 ذی الحجہ کو طلوعِ آفتاب کے بعد منیٰ جانا سنت ہے، اگر رات ہی کو حکومتی مجبوری کی وجہ سےمنیٰ لیجایا جائے تو جائز ہے۔
نمبر 3 ۔ منیٰ میں ظہر، عصر، مغرب، عشا اور 9 ذی الحجہ کی فجر پڑھنا سنت ہے
نمبر 4 ۔ منیٰ کے خیمے میں رِہ کر تلبیہ، تلاوت، ذکر، توبہ واستغفار اور دعا کا اہتمام کریں۔(9 ذی الحجہ کی فجر سے 13 ذی الحجہ کی عصر تک مردوں عورتوں پر ہر فرض نماز کے بعد ایک مرتبہ تکبیر تشریق پڑھنا واجب ہے)۔
9ذی الحجہ کو چار کام کریں
نمبر 5 ۔ منیٰ میں نمازِ فجر پڑھ کر طلوعِ آفتاب کے بعد میدانِ عرفات جانا سنت ہے، اگر حکومتی مجبوری کی وجہ سے رات ہی کو لیجایا جائے تو جائز ہے۔
نمبر 6 ۔ عرفات میں زوال سے غروبِ آفتاب تک ہمت کے بقدر دُھوپ میں کھڑے ہوکر عبادت اور دعاؤں میں مشغول رہیں۔ (1 ظہر اور عصر اپنےاپنے وقت میں خیمہ ہی میں ادا کریں، صرف مسجد نمرہ کے امام کی اِقتدا میں ظہر عصر پڑھیں گے تو اکھٹی پڑھیں گے ۔ 2 ۔ منیٰ آنے سے پہلے حج کے 5 دن کے علاوہ مکہ میں15 دن گزاریں ہیں تو مقیم والی نماز پڑھیں گے، اگر 15 دن سے کم گزاریں ہیں تو مسافرانہ نماز پڑھیں گے۔
3 ۔ وقوفِ عرفہ کا وقت زوال سے لے کر صبح صادق تک ہے۔ 4 ۔ غروب سے پہلے حدودِ عرفات سے نہ نکلیں، اگر نکل کر واپس نہ آئے تو دم آئے گا)
نمبر 7 ۔ غروبِ آفتاب کے بعد عرفات سے مزدلفہ جائیں، وہاں پہنچ کر مغرب اور عشا کے فرائض ایک اذان اور ایک تکبیر کے ساتھ عشا کے وقت میں ادا کرنے کے بعد پہلے مغرب کی پھر عشا کی سنتیں اور وتر پڑھیں۔
نمبر 8 ۔ مزدلفہ سے 70 کنکریاں چنے یا کھجور کی گُٹھلی کے برابر چُن لیں ۔
10ذی الحجہ کو چار کام کریں
نمبر 9 ۔ صبح نمازِ فجر ادا کرکے وقوفِ مزدلفہ کے بعد منیٰ کی طرف چلیں۔ (وقوفِ مزدلفہ کا وقت صبح صادق سے لے کر طلوعِ آفتاب تک ہے)۔
نمبر - 10 منیٰ پہنچ کر درج ذیل تین کام ترتیب وار کرنا واجب ہیں:1 ۔ آج صرف بڑے جمرے کو سات کنکریاں ماریں۔ 2 ۔ پھر قربانی ادا کریں۔ 3 ۔ پھر مرد اور عورت چوتھائی سر کے بال انگلی کے ایک پور جتنے کٹوائیں یہ واجب ہے۔ مرد کا گنجا ہونا افضل ہے۔ عورت مکمل بال جمع کرکے انگلی کے ایک پور کے برابر کاٹے۔(پہلی کنکری مارتے ہی تلبیہ پڑھنا بند کردیں)
نمبر 11 ۔ اب طوافِ زیارت کے لیے مکہ مکرمہ جائیں۔ طوافِ زیارت کا وقت 10 ذی الحجہ کی صبح صادق سے12 ذی الحجہ کے غروبِ آفتاب تک ہے، اس کے بعد طواف کیا تو دم لازم ہوگا۔ اگر خواتین کو بوجہ ناپاکی کے اتنے وقت میں طواف کے چار چکر کا وقت بھی نہ ملا تو دم لازم نہیں ہوگا۔ طواف کے بعد دو رکعت واجب ادا کریں (11,12 ذی الحجہ کی رات منیٰ میں گزارنا سنت ہے)
نمبر 12 ۔ طوافِ زیارت کے بعد سعی کرنا واجب۔ اگر مُفرد اور قارِن نے طوافِ قدوم کے بعد سعی نہ کی ہو تو ان پر بھی سعی واجب ہے (جس طواف کے بعد سعی ہو تو اُس طواف کے پہلے تین چکروں میں رمل کرنا سنت ہے۔ سعی طوافِ زیارت کے فوراً بعد لازم نہیں روانگی سے قبل کبھی بھی کرسکتے ہیں)
11ذی الحجہ کو چار کام کریں
نمبر 13 ۔ زوال کے بعد سب سے پہلے چھوٹے جمرے کو سات کنکریاں ماریں، پھر ایک طرف ہوکر بیت اللہ کی طرف رُخ کرکے دُعا مانگیں۔
نمبر 14 ۔ پھردرمیانی جمرے کو سات کنکریاں ماریں، پھر ایک طرف ہوکر بیت اللہ کی طرف رُخ کرکے دعا مانگیں۔ (رمی کا وقت صبح صادق تک ہے)
نمبر 15 ۔ پھر بڑے جمرے کو سات کنکریاں ماریں، پھر بغیر دعا کیے اپنے خیمہ میں چلیں جائیں۔ (کنکری کا جمرے کے احاطِہ میں گرنا لازمی ہے)
نمبر 16 ۔ اپنے خیمے میں ذکر وتلاوت، اِستغفار، دُرود اور دُعا کا اہتمام کریں
12ذی الحجہ کو تین کام کریں
نمبر 17 ۔ زوال کے بعد سب سے پہلے چھوٹے جمرے کو سات کنکریاں ماریں، پھر ایک طرف ہوکر بیت اللہ کی طرف رُخ کرکے دعا مانگیں۔
نمبر 18 ۔ پھردرمیانی جمرے کو سات کنکریاں ماریں، پھر ایک طرف ہوکر بیت اللہ کی طرف رُخ کرکے دعا مانگیں۔
نمبر 19 ۔ پھر بڑے جمرے کو سات کنکریاں ماریں، اب بغیر دُعا کیے اپنی رہائش گاہ پر جائیں۔(کنکر انگوٹھے اور شہادت کی انگلی سے پکڑ کر ماریں) 1 اگر13 ذی الحجہ کی صبح صادق تک منیٰ میں قیام کیا تو صبح صادق کے بعد غروبِ آفتاب سے پہلے تک تینوں جمرات کو 7،7 کنکریاں مارنا لازمی ہوں گی۔ 2 وطن روانگی سے پہلے طوافِ وداع کرنا واجب ہے، اگر عورت بوجہ ناپاکی کے طوافِ وداع نہ کرسکے تو کوئی دم لازم نہیں ۔
فرائضِ حج: (۱) اِحرام۔ (۲) وقوفِ عرفہ۔ (۳) طوافِ زیارت۔
واجباتِ حج: (۱) وقوفِ مزدلفہ۔ (۲) تینوں دن جمرات کو کنکریاں مارنا۔ (۳) قربانی۔ (۴) حلق یا قصر۔ (۵) حج کی سعی۔ (۶) طوافِ وداع۔
مصدقہ: دار الافتاء جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوریؒ ٹاؤن کراچی پاکستان
(مولانا) محمد راحیل رؤف فاضل: جامعہ علوم اسلامیہ بنوریؒ ٹاؤن، کراچی