Deobandi Books

تعارف و تبصرہ

ن مضامی

2 - 18
’’دروس الحدیث‘‘
حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی دامت برکاتہم کو اللہ رب العزت نے حکمت ولی اللہی کی روشنی میں اسلامی عقائد و احکام کی وضاحت کا جو خصوصی ذوق عطا فرمایا ہے وہ اس دور میں دینی مطالعہ کے شائقین کے لیے نعمت خداوندی ہے۔ اور مدرسہ نصرۃ العلوم کے طلبہ اور گوجرانوالہ کے شہریوں کے علاوہ ملک بھر کے ہزاروں علماء کرام اور دیگر مسلمان اس چشمۂ فیض سے سیراب ہو رہے ہیں۔
حضرت صوفی صاحب مدظلہ کا درسِ قرآن کریم ’’معالم العرفان فی دروس القرآن‘‘ کی صورت میں مرتب ہو چکا ہے جس کی بیشتر جلدیں شائع ہو کر باذوق حضرات کے زیر مطالعہ ہیں۔ جبکہ ’’معالم العرفان‘‘ کے مرتب الحاج لعل دین ایم اے نے اسی طرز پر حضرت صوفی صاحب کے دروسِ حدیث کو مرتب کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ جامع مسجد نور مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں حضرت صوفی صاحب مدظلہ کا معمول رہا ہے کہ جب تک صحت نے اجازت دی وہ نماز فجر کے بعد ہفتہ میں چار دن قرآن کریم اور دو دن حدیث نبویؐ کا درس دیتے رہے۔ قرآن کریم کی طرح حدیث کی مختلف کتابوں کا بھی تسلسل اور ترتیب کے ساتھ درس ہوتا رہا۔ یہ دروس ریکارڈ ہو چکے ہیں جنہیں الحاج لعل دین صاحب مرتب کر کے ’’دروس الحدیث کے نام سے سامنے لانے کا عزم رکھتے ہیں۔
اس وقت ہمارے سامنے ’’دروس الحدیث‘‘ کی تین جلدیں ہیں جو ’’مسند امام احمد بن حنبلؒ‘‘ کی ساڑھے چھ سو سے زائد روایات پر مشمل ہیں جبکہ ان کی مجموعی ضخامت ایک ہزار صفحات کے لگ بھگ ہے۔ یہ تینوں جلدیں عمدہ کتابت و طباعت اور مضبوط جلد کے ساتھ مزین ہیں۔
حضرت صوفی صاحب مدظلہ کا اندازِ بیان عام مجالس میں سادہ اور عام فہم ہوتا ہے اور ان کی کوشش ہوتی ہے کہ دقیق علمی اور تحقیقی مباحث سے گریز کرتے ہوئے سامعین کو زندگی کے مختلف شعبوں کے بارے میں مسائل و احکام ذہن نشین کرائے جائیں۔ یہ رنگ دروس الحدیث میں بھی جھلکتا ہے جس کی وجہ سے یہ مجموعۂ احادیث علماء و خطباء کے ساتھ ساتھ عام پڑھے لکھے حضرات کے لیے بھی بھرپور افادیت کا حامل ہے۔
’’دروس الحدیث‘‘ کی دو سو تیس صفحات پر مشتمل پہلی جلد کی قیمت پچھتر روپے، چار سو سے زائد صفحات پر مشتمل دوسری جلد کی قیمت نوے روپے، اور اسی ضخامت کی تیسری جلد کی قیمت بھی نوے روپے ہے جو کہ کاغذ اور کتابت و طباعت کے ہوشربا اخرجات کے اس دور میں بہت واجبی ہے مکتبہ دروس القرآن مدرسہ نصرۃ العلوم محلہ فاروق گنج گوجرانوالہ کے احباب کی طرف سے کسی منفعت کے بغیر دروس القرآن اور دروس الحدیث کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے عزم کا عملی اظہار ہے۔
مجلہ/مقام/زیراہتمام: 
ماہنامہ الشریعہ، گوجرانوالہ
تاریخ اشاعت: 
فروری مارچ ۱۹۹۵ء
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 ماہنامہ الشریعہ گوجرانوالہ کا آغاز 1 1
3 ’’دروس الحدیث‘‘ 2 1
4 انٹرنیٹ کے نقارخانے میں ’’الشریعہ‘‘ کی آواز 3 1
5 ماہنامہ الشریعہ کی سترہویں جلد کا آغاز 4 1
6 مشاہیر بنام مولانا سمیع الحق 5 1
7 تذکرہ تحریکات آزادی 6 1
8 منقبت صحابہؓ پر ایک قابل قدر کاوش 7 1
9 چند قابل تعارف کتابیں 8 1
10 بین الاقوامی قوانین اور اسلامی تعلیمات 9 1
11 اسلام، جمہوریت اور پاکستان 10 1
12 اسلام کا نظام حکومت ۔ تصنیفی کاوشیں 11 1
13 خانقاہ یاسین زئی اور مولانا سید محمد محسن شہیدؒ 12 1
14 شرح صحیح مسلم شریف 13 1
15 گوجرانوالہ سے حضرت شیخ الہندؒ کے تلامذہ 14 1
16 حضرت مولانا ابوالقاسم محمد رفیق دلاوریؒ 14 15
17 حضرت مولانا عبد العزیز سہالویؒ 14 15
18 حضرت مولانا ابو احمد محمد عبد اللہ لدھیانویؒ 14 15
19 سرزمین جہلم کے بزرگ 15 1
20 تین معاصر بزرگوں کے تصنیفی کارنامے 16 1
21 مولانا سمیع الحق 16 20
22 مولانا اللہ وسایا 16 20
23 مولانا عبد القیوم حقانی 16 20
24 مولانا ولی رازی کی تصنیف ’’ہادیٔ عالم‘‘ پر ایک نظر 17 1
25 رؤیت ہلال کا مسئلہ 18 1
Flag Counter