مرزاقادیانی کی پیدائش سے اس کی جوانی تک سے متعلق جستہ جستہ قادیانی کتب سے حوالہ جات آپ نے ملاحظہ کئے۔ جس سے ایک شخص کی ذہنی ساخت، ذاتی کردار پر بڑی حد تک روشنی پڑتی ہے۔ ان حوالہ جات کے بعد ہر شخص دیانتدارانہ طور پر یہ سمجھنے پر مجبور ہے کہ مرزاقادیانی کے کفریہ عقائد تو وجہ نفرت ہیں ہی، ورنہ ذاتی طور پر بھی مرزاقادیانی اس قابل نہ تھا کہ اسے کسی شریف سوسائٹی میں کوئی آبرو مندانہ مقام مل سکتا۔ آئیے! اب ہم دیکھتے ہیں کہ مرزاقادیانی نے جب عملی زندگی میں قدم رکھا تو کیا کیا گل کھلائے۔
دادا کی پنشن کا ہڑپ کر جانا
’’بیان کیا مجھ سے حضرت والدہ صاحبہ نے ایک دفعہ اپنی جوانی کے زمانہ میں حضرت مسیح موعود تمہارے دادا کی پنشن وصول کرنے گئے تو پیچھے پیچھے مرزا امام الدین بھی چلا گیا۔ جب آپ نے پنشن وصول کر لی تو آپ کو پھسلا کر اور دھوکہ دے کر بجائے قادیان لانے کے باہر لے گیا اور ادھر ادھر پھراتا رہا۔ پھر جب اس نے سارا روپیہ اڑا کر ختم کر دیا تو آپ کو چھوڑ کر کہیں اور چلا گیا۔ حضرت مسیح موعود اس شرم سے واپس گھر نہیں آئے اور چونکہ تمہارے دادا کا منشا رہتا تھا کہ آپ کہیں ملازم ہو جائیں۔ اس لئے آپ سیالکوٹ شہر میں ڈپٹی کمشنر کی کچہری میں قلیل تنخواہ پر ملازم ہوگئے اور کچھ عرصہ تک وہاں ملازمت پرر ہے۔ پھر جب تمہاری دادی بیمار ہوئیں تو تمہارے دادا نے آدمی بھیجا کہ ملازمت چھوڑ کر آجاؤ۔ جس پر حضرت صاحب فوراً روانہ ہوگئے۔‘‘
(سیرت المہدی ص۴۳، حصہ اوّل روایت نمبر۴۹)
ایک بار پھر اس قادیانی روایت کو پڑھیں۔ مرزاامام الدین جو مرزاقادیانی سے عمر میں بڑا تھا۔ مرزاقادیانی کا رشتہ میں چچازاد بھائی اور ہمجولی تھا۔ تبھی تو مرزاقادیانی کے ہمراہ ہمراز کے طور پر روانہ ہوا۔ یہ ایسا آدمی تھا کہ سیرۃ المہدی حصہ اوّل ص۴۴، روایت۴۹ کے مطابق ایک بار ڈاکہ میں پکڑا گیا تھا۔ نیز اس امام الدین نے مرزاقادیانی کو بعد میں قادیانی گروہ کے سربراہ کے طور پر دیکھا تو یہ چوہڑوں کا پیر بن گیا۔ (سیرۃ المہدی حصہ اوّل ص۳۲، روایت۳۹)
ایک بار پھر پنشن وصول کرنے کی روایت کو پڑھیں کہ جب آپ نے پنشن وصول کر لی تو: ۱… آپ کو پھسلا کر اور دھوکہ دے کر بجائے قادیان لانے کے باہر لے گیا۔
۲… اور ادھر ادھر پھراتا رہا۔
۳… پھر جب اس نے سارا روپیہ اڑا کر ختم کر دیا تو آپ کو چھوڑ کر کہیں اور چلا گیا۔
۴… اور حضرت مسیح موعود اس شرم سے واپس گھر نہیں آئے۔
مرزاقادیانی عاقل بالغ تھے۔ ایسے آدمی سے وہ کون سی مجبوری تھی کہ ان کو سارا روپیہ دے دیا۔ پھر ادھر ادھر پھراتا رہا۔ ادھر ادھر کا کیا معنی؟ وہ کون سی جگہ تھی جہاں یہ خطیر رقم صرف کی۔ وہ کون سے کارہائے ناکردنی اور باعث شرم تھے۔ جس کے باعث مرزاقادیانی امام دین کا لٹو بنارہا۔ ان عوامل پر قادیانی غور کریں تو مرزاقادیانی کی جوانی مستانی کی رنگین وسنگین باعث شرم پوری کہانی ان پر واضح ہو جائے۔ حوالہ جات گذر چکے کہ جو شخص دعویٰ نبوت کے بعد ہر وقت عورتوں کے جھرمٹ میں رہتا تھا تو پنشن کے خرچ کرنے کا مصرف صاف صاف نظر آجاتا