الحواس اور مضحکہ خیز شخصیت کا مالک تھا۔ اس کے نام نہاد فرشتے بھی ایسی ہی خصلت رکھتے تھے۔ آئیے! ملتے ہیں مرزاقادیانی کے ’’خصوصی‘‘ فرشتوں سے:
ٹیچی ٹیچی
’’کوئی شخص ہے اس سے میں کہتا ہوں کہ تم حساب کر لو مگر وہ نہیں کرتا۔ اتنے میں ایک شخص آیا اور اس نے ایک مٹھی بھر کر روپے مجھے دیئے ہیں۔ اس کے بعد ایک اور شخص آیا جو الٰہی بخش کی طرح ہے۔ مگر انسان نہیں بلکہ فرشتہ معلوم ہوتا ہے۔ اس نے دونوں ہاتھ روپوں کے بھر کر میری جھولی میں ڈال دئیے ہیں تو وہ اس قدر ہوگئے ہیں کہ میں ان کو گن نہیں سکتا۔ پھر میں نے اس کا نام پوچھا تو اس نے کہا۔ میرا کوئی نام نہیں۔ دوبارہ دریافت کرنے پر کہا کہ میرا نام ہے ٹیچی۔‘‘
(تذکرہ مجموعہ وحی والہامات طبع دوم ص۵۲۶)
ٹیچی ٹیچی مرزاقادیانی کا عجیب فرشتہ تھا۔ مرزاقادیانی نے اس سے نام پوچھا تو پہلے اس نے جھوٹ بولتے ہوئے کہا، میرا کوئی نام نہیں۔ پھر دوبارہ دریافت کرنے پر بتایا کہ میرا نام ٹیچی ہے۔ قادیانیوں کا کہنا ہے کہ ٹیچی ٹیچی تیز رفتار فرشتہ ہے۔ جو ٹچ کر کے جاتا ہے اور ٹچ کر کے آتا ہے۔ لیکن یہ بھی عجیب بات ہے کہ جب قادیانیوں کو ٹیچی ٹیچی کہا جاتا ہے تو وہ اس کا برا محسوس کرتے ہیں۔ بلکہ بعض دفعہ تو وہ غصے میں آکر جھگڑنا شروع کر دیتے ہیں۔ آزمائش شرط ہے۔
شیر علی
’’میں نے کشفی حالت میں دیکھا کہ ایک شخص جو مجھے فرشتہ معلوم ہوتا ہے۔ مگر خواب میں محسوس ہوا کہ اس کا نام شیر علی ہے۔ اس نے مجھے ایک جگہ لٹا کر میری آنکھیں نکالی ہیں اور صاف کی ہیں اور میل اور کدورت ان میں سے پھینک دی اور ہر ایک بیماری اور کوتاہ بینی کا مادہ نکال دیا ہے اور ایک مصفّٰی نور جو آنکھوں میں پہلے سے موجود تھا۔ مگر بعض مواد کے نیچے دبا ہوا تھا۔ اس کو ایک چمکتے ہوئے ستارہ کی طرح بنادیا ہے۔‘‘ (تذکرہ مجموعہ وحی والہامات ص۳۱، طبع سوم)
معلوم ہوتا ہے کہ اس فرشتے (آئی سپیشلسٹ) نے مرزاقادیانی کی آنکھیں صحیح طریقے سے صاف نہیں کیں۔ کیونکہ مرزاقادیانی آخر وقت تک آنکھوں کی بیماری ’’مائی اوپیا‘‘ میں مبتلا رہا۔ جس کی وجہ سے وہ چاند بھی نہ دیکھ سکتا تھا۔
(سیرت المہدی ج۳ ص۱۱۹، بروایت نمبر۶۷۳)
مرزاغلام قادر
’’میں نے کشفی حالت میں دیکھا کہ میرے بڑے بھائی مرزاغلام قادر مرحوم کی شکل پر ایک شخص آیا ہے۔ مگر مجھے فوراً معلوم کرایا گیا کہ یہ فرشتہ ہے۔‘‘
(تذکرہ مجموعہ وحی والہامات ص۱۸۸، طبع سوم)
خیراتی