Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد 23 ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

16 - 463
	۲۵…	’’عیسائیوں نے بہت سے آپ کے معجزات لکھے ہیں۔ مگر حق بات یہ ہے کہ آپ سے کوئی معجزہ نہیں ہوا اور اسی دن سے آپ نے معجزہ مانگنے والوں کو گندی گالیاں دیں اور ان کو حرام کار اور حرام کی اولاد ٹھہرایا۔ اسی روز سے شریفوں نے آپ سے کنارہ کیا اور نہ چاہا کہ معجزہ مانگ کر حرام کار اور حرام کی اولاد بنیں۔‘‘ 	    (ضمیمہ انجام آتھم ص۶ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۹۰)
	۲۶…	’’چاہئے تھا کہ وہ ایسی لاف وگذاف سے اپنی زبان کو بچائے اور اسی پہلی بات پر قائم رہے کہ میری بادشاہت دنیا کی بادشاہت نہیں۔ مگر نفسانی جذبات کی وجہ سے صبر نہ کر سکے اور اپنے پہلے پہلو میں ناکامی دیکھ کر ایک اور چال اختیار کی اور پھر جب باغی ہونے کے شبہ میں پکڑے گئے تو پھر اپنے تئیں بغاوت کے الزام سے بچنے کے لئے وہی پہلا پہلو اختیار کیا دعویٰ خدائی کا اور پھر یہ چال بازیاں جائے تعجب ہے۔‘‘       (ضمیمہ انجام آتھم ص۱۳، خزائن ج۱۱ ص ایضاً)
	۲۷…	’’ساری رات آنکھوں میں رورو کر نکالی پھر بھی دعاء منظور نہ ہوئی۔ ایلی ایلی کہتے جان دی۔ باپ کو کچھ بھی رحم نہ آیا۔ اکثر پیش گوئیاں پوری نہ ہوئیں معجزات پر تالاب نے دھبہ لگایا۔ فقیہوں نے پکڑا اور خوب پکڑا۔ کچھ پیش نہ گئی۔ ایلیاء کی تأویل میں کچھ عمدہ جواب بن نہ پڑا اور پیش گوئی کو آپ نے ظاہر الفاظ میں پورا کرنے کے لئے ایلیاء کو زندہ کر کے دکھلا نہ سکا اور لما سبقتنی کہہ کر بصد حسرت اس عالم کو چھوڑا ایسے خداؤں سے تو ہندوؤں کا رامچندر ہی اچھا ہے جس نے جیتے جی راون سے اپنا بدلہ لے لیا۔‘‘ 	      (نور القرآن ص۲۵ حاشیہ، خزائن ج۹ ص۳۵۴)
	۲۸…	’’جس نے خود اقرار کیا کہ میں نیک نہیں۔ جس نے شراب خوری اور قمار بازی کھلے طور پر دوسروں کی عورتوں کو دیکھنا جائز رکھ کر بلکہ آپ ایک بدکار کنجری سے اپنے سرپر حرام کی کمائی کا تیل ڈلواکر اور اس کو یہ موقعہ دے کر کہ وہ اس کے بدن سے بدن لگاوے۔ اپنی تمام امت کو اجازت دے دی کہ ان باتوں میں کوئی بات بھی حرام نہیں۔‘‘ 
(ضمیمہ انجام آتھم ص۳۸، خزائن ج۱۱ ص۳۸)
	۲۹…	’’لیکن مسیح کی راست بازی اپنے زمانہ کے راست بازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوئی۔ بلکہ یحییٰ نبی کو اس پر فضیلت ہے۔ کیونکہ وہ شراب نہیں پیتا تھا اور کبھی نہیں سناگیا کہ کسی فاحشہ عورت نے اپنی کمائی کے مال سے اس کے سرپر عطر ملا تھا یا ہاتھوں اور اپنے سر کے بالوں سے اس کے بدن کو چھوا تھا یا کوئی بے تعلق جوان عورت اس کی خدمت کرتی تھی۔ اسی وجہ سے خدا نے قرآن میں یحییٰ کا نام حصور رکھا۔ مگر مسیح کا نام نہ رکھا۔ کیونکہ ایسے قصے اس کا نام رکھنے سے مانع تھے۔‘‘			        (دافع البلاء ص۴ حاشیہ، خزائن ج۱۸ ص۲۲۰)
	۳۰…	’’یسوع (یعنی عیسیٰ علیہ السلام) نے ایک کنجری کو بغل میں لیا اور عطر ملوایا۔‘‘ 				       (نور القرآن ص۷۴ ملخص، خزائن ج۹ ص۴۴۹)
	۳۱…	’’مسیح کی راست بازی اپنے زمانے کے راست بازوں سے بڑھ کر ثابت نہیں ہوئی۔‘‘ 				  (دافع البلاء ص۴، خزائن ج۱۸ ص۲۲۰)

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بسم اﷲ الرحمن الرحیم! 1 1
Flag Counter