میں مدلل ومبرہن طور پر ثابت کیا ہے۔ دسمبر۱۹۷۸ء اور جنوری۱۹۸۸ء میں اس کے دو ایڈیشن اشاعت اوّل کا عکس لے کر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ملتان نے ’’اسلام اور قادیانیت ایک تقابلی مطالعہ‘‘ کے نام پر شائع کئے گئے۔ ۱۹۸۶ء میں کل ہند مجلس تحفظ ختم نبوت نے بھی انڈیا سے اس کو شائع کیا۔
مصنف مرحوم بہت بڑے عالم دین اور بزرگ رہنما تھے۔ مدرسہ عین العلم شاہجہان پور کے صدر مدرس اور مدرسہ امینیہ دہلی میں مدرس کے فرائض سر انجام دیتے رہے۔ آپ کے تبحر علمی پر یہ کتاب ’’شاہد عدل‘‘ ہے۔ آج تک اس کتاب کے تمام ایڈیشن اس طرح شائع ہوتے رہے کہ ایک صفحہ کے دو کالم بنا کر پہلا دایاں کالم اسلامی عقیدہ اور دوسرا بایاں کالم قادیانی عقیدہ کے لئے مختص کرکے تقابل پر شائع کیاگیا۔
شیخ الاسلام حضرت مولانا محمد یوسف بنوریؒ اور حکیم العصر حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ اس کتاب کے نہ صرف معترف ومداح بلکہ قدردان تھے۔ ہر وہ شخص جس نے اس کتاب کے باالاستیعاب مطالعہ کا شرف حاصل کیا وہی اس کتاب کا گرویدہ ہوگیا اور واقعہ بھی یہی ہے کہ اس کی ہر بحث فیصلہ کن اور لاجواب وبے مثال ہے۔ جامعہ خیرالمدارس ملتان کے استاذ التفسیر حضرت مولانا محمد عابد صاحب مدظلہ کا عرصہ سے اصرار تھا کہ اسے کمپیوٹر پر شائع کیا جائے اور بجائے دو کالموں کے عام مروجہ کتابوں کی طرح پہلے ایک بحث (عقیدہ اسلامی نمبر۱) مکمل ہو جائے اور پھر قادیانی عقیدہ نمبر۱ کو درج کیا جائے۔ ہمارے مخدوم حضرت مولاناسعید احمد جلالپوری امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کراچی نے بھی اس تجویز کی تائید وتصویب فرمائی۔ ہر چند کہ یہ کام خاصہ مشکل اور عرق ریزی کا طالب تھا۔ اشاعت اوّل جولائی۱۹۲۷ء سے آج ۲۰۰۶ء تک مکمل اسی(۸۰) سال بعد کے حوالجات کو جدید قادیانی کتب ورسائل سے تخریج کر کے کمپوز کرانے کا مرحلہ، کے۔ٹو کی چوٹی سر کرنے کے مترادف تھا۔ لیکن محض اﷲتعالیٰ کی عنایت، فضل وکرم، احسان وتوفیق سے کمر باندھ لی اور آج اس عمل سے فارغ ہوئے۔ پروف پڑھنے میں یقینا کمی وکوتاہی ہوئی ہوگی۔ لیکن اپنی طرف سے تصحیح وتخریج میں امکانی حد تک جان کھپائی ہے۔ باایں ہمہ اس میں جو غلطی نظر آئے اس سے قارئین مطلع فرمائیں تو یہ کارخیر میں تعاون ہوگا۔ بالکل کتاب کی یہ نئی ترتیب انشاء اﷲ مفید ہوگی اور اس سے استفادہ پہلے کی نسبت بہت آسان ہو جائے گا۔ اﷲتعالیٰ ایسا ہی فرماویں۔ وما ذالک علیٰ اﷲ بعزیز!
۲… اس کتاب کے علاوہ باقی پانچ رسائل حضرت مولانا نور محمد خان ٹانڈویؒ کے ہیں۔ جن کے نام اور سن اشاعت یہ ہے۔
۱… اختلافات مرزا ۵؍ربیع الاول۱۳۵۲ھ ۲۹؍جون ۱۹۳۳ء
۲… کفریات مرزا ۲۴؍ربیع الاول۱۳۵۲ھ ۱۸؍جولائی ۱۹۳۳ء
۳… کذبات مرزا ۵؍ذی الحجہ۱۳۵۲ھ ۲۲؍مارچ ۱۹۳۴ء
۴… مغلظات مرزا ۲۰؍ذی قعدہ ۱۳۵۳ھ ۲۵؍فروری ۱۹۳۵ء
۵… کرشن قادیانی ۳؍صفر ۱۳۵۴ھ ۷؍مئی ۱۹۳۵ء
۶… دفع الحاد عن حکم الارتداد