Deobandi Books

شناخت مجدد ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

51 - 112
معیارسوم:تقویٰ
	تیسری اہم شرط تقویٰ ہے جس کا پایا جانا ایک مجدد میں اشد ضروری ہے۔ تقویٰ کے معنی ہیں خوف خدا۔ متقی انسان وہ ہے جسے دیکھ کر لوگ یہ پکار اٹھیں کہ یہ شخص ہر وقت خدا کی حضوری میں رہتا ہے۔ تقویٰ ‘ بفحوائے نص قرآنی‘ ہر انسانی بزرگی اور مکرمت کے لئے سنگ بنیاد ہے جو شخص متقی نہیں وہ مومن بھی نہیں۔ چہ جائیکہ مجدد یا ولی ہوسکے۔ چونکہ اتقاء ایمان کی نشانی ہے اس لئے مجدد کو سراپا زہد واتقاء ہونا چاہئیے۔
	متقی کو عرف عام میں پرہیز گار بھی کہتے ہیں۔ پرہیز گار سے مراد وہ شخص ہے جو ہر اس بات سے پرہیز کرے جو تعلق باﷲ میں خلل انداز ہو۔ اسلام میں جس قدر نامور اولیاء اﷲ‘ آئمہ اور مجددین گزرے ہیں سب میں یہ صفت نمایاں طور پر پائی جاتی تھی۔ ہندوستان کے اولیاء اور مجددین کے سوانح حیات ہمارے سامنے موجود ہیں۔ ان کا مطالعہ کرجائیے آپ کو ایک واقعہ بھی ان بزرگوں کی زندگی میں ایسا نہیں مل سکے گا جسے تقویٰ کے خلاف کہا جاسکے۔ اتقاء کی ایک ادنیٰ سی مثال یہ ہے کہ انسان سے فعلاً یا قولاً یا اشارتاً کوئی ایسی بات سرزد نہ ہو جس سے دوسرے کی دل آزاری متصور ہو یا دل آزاری کا پہلو نکل سکے۔ کما قال:
مباش درپے آزار وہرچہ خواہی کن
کہ در طریقت مابیش ازیں گناہے نیست
	افسوس ہے کہ مرزا قادیانی کی زندگی میں کئی باتیں ایسی نظر آتی ہیں جو ایک متقی انسان کے شایان شان نہیں لیکن میں بخوف طوالت صرف ایک واقعہ پر اکتفاء کروں گا۔ جسے میں نے ہمیشہ دلی افسوس کے ساتھ پڑھا ہے۔ میں مرزا قادیانی سے کوئی ذاتی عناد نہیں رکھتا۔ خدا گواہ ہے کہ مجھے ان سے کوئی پرخاش نہیں لیکن قادیانی اور لاہوری دونوں جماعتیں انہیں اس زمانہ کا سب سے بڑا انسان قرار دیتی ہیں اور مسلمانوں کو ان کی اتباع کے لئے دعوت دیتی ہیں۔ پس میرا فرض ہے کہ میں مرزا قادیانی کی سیرت کا باامعان نظر مطالعہ کروں اور دیکھوں کہ آیا وہ اس قابل ہیں کہ انہیں اولیاء اور مجددین امت کی صف میں جگہ دی جائے۔ یا ان سے عقیدت رکھی جائے۔ میں مرزا قادیانی کو امام غزالی  ؒ یا شاہ ولی اﷲ کی صف میں اسی بنا پر نہیں رکھتا کہ ان کے قلم سے احیاء العلوم یا حجتہ اﷲ البالغہ جیسی کوئی کتاب نہیں نکلی بلکہ اس وجہ سے بھی کہ ان کی زندگی میں مجھے وہ بات نظر نہیں آتی جو خاصہ خاصان خدا میں ہوتی ہے۔ اس تنقید سے میرا مقصود کسی کی دل آزاری نہیں بلکہ محض حقیقت کو بے نقاب کرنا ہے۔
محمدی بیگم کی پیشگوئی
	واقعہ بیان کرنے سے پہلے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ان افراد کا تذکرہ کردوں جن کا آئندہ صفحات میں مذکور ہوگا تاکہ نفس مضمون کے سمجھنے میں آسانی ہوجائے۔
	۱……مرزا قادیانی ! محمدی بیگم کے خواستگار۔
	۲……محمدی بیگم! ایک نوجوان لڑکی اور مرزا قادیانی کی بھتیجی۔
	۳……احمد بیگ! مرزا قادیانی کے ماموں زاد بھائی اور محمدی بیگم کے والد۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter