Deobandi Books

عقیدہ ختم نبوت اور قران مجید کا اسلوب بیان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

3 - 157
نوازنا مقدر تھا۔ پس وہ ہوچکے اور گزرگئے۔ اب آئندہ نبوت پر مہر لگ گئی ہے اور بعد میں نبوت کی راہ کو ابدالآ باد تک کے لئے مسدود کردیا گیا ہے اور اب انبیاء کے شمار میں اضافہ نہ ہوسکے گا۔

عقیدہ ختم نبوت اور قرآن مجید کا اسلوب بیان نمبر۳

	قرآن مجید کا نقشہ ٔ نبوت حضرات ناظرین کرام ملاحظہ فرمائیں۔ اﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے :
	کہ جب دنیا پیدا ہوئی تو اس وقت حکم خدا وندی حضرت آدم صفی اﷲ کو بدیں الفاط پہنچایا گیا۔
	’’ قلنا اھبطوا منہا جمیعاً فاما یأتینکم منی ھدی فمن تبع ھدای فلاخوف علیھم ولا ھم یحزنون۰ بقرہ ۳۸‘‘ { ہم نے حکم دیا نیچے جائو یہاں سے تم سب ۔ پھر اگر تم کو پہنچے میری طرف سے کوئی ہدایت تو جو چلا میری ہدایت پر‘ نہ خوف ہوگا ان پر اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔}
	’’ قال اھبطا منہا جمیعا بعضکم لبعض عدو فاما یأتینکم منی ھدی فمن تبع ھدٰیی فلا یضل ولا یشقی۰ طہ ۱۲۳‘‘{ فرمایا اترو یہاں سے دونوں اکٹھے رہو ایک دوسرے کے دشمن ۔ پھر اگر پہنچے تم کو میری  طرف سے ہدایت پھر جو چلا میری بتلائی راہ پر سو نہ وہ بہکے گا اور نہ وہ تکلیف میں پڑے گا۔}
	اسی مضمون کو الفاظ کی معمولی تبدیلی کے ساتھ دوسری جگہ بھی ذکر فرمایا گیا ہے۔ جس کو آج کل مرزائی آنحضرت ﷺ کے بعد نبوت کو جاری ثابت کرنے کے لئے بالکل بے محل پیش کردیا کرتے ہیں۔ حالانکہ اس آیت کا تعلق حضرت آدم علیہ السلام کے زمانہ سے ہے۔ ملاحظہ فرمائیے:
	’’ یا بنی آدم امایأتینکم رسل منکم یقصون علیکم آیاتی فمن اتقی واصلح فلا خوف علیھم ولاھم یحزنون۰ اعراف ۳۵‘‘{ اے اولاد آدم کی اگر آئیں تمہارے پاس رسول تم میں کے۔ کہ سنائیں تم کو آیتیں میری۔ تو جو کوئی ڈرے اور نیکی پکڑے تو نہ خوف ہوگا ان پر اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔}
	ان دونوں آیتوں میں ابتداء آفرینش کا ذکر فرمایا جارہا ہے۔ اور دونوں کا خلاصہ یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے بنی اسرائیل اور نوع انسان کو حکم دیاکہ میں حضرت آدم سے نبوت کا سلسلہ شروع کرنا چاہتا ہوں اور حضرت آدم کے بعد انبیاء ورسل بکثرت ہوں گے اور لوگوں کے لئے ان کی اتباع کرنا ضروری ہوگا۔ اس جگہ رسل جمع کے صیغہ سے بیان فرمایا ہے اور انبیاء کی تحدیدو تعین نہیںکی۔ جس سے ثابت ہوا کہ حضرت آدم صفی اﷲ کے بعد کافی تعداد میں انبیاء کرام مبعوث ہوں گے۔
	بعد ازاں حضرت نوح وابراھیم علیہما الصلوٰۃ والسلام کا زمانہ آیا تو اس میں بھی یہی اعلان ہوا کہ ان کے بعد بھی بکثرت انبیاء ہوں گے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter