Deobandi Books

عقیدہ ختم نبوت اور قران مجید کا اسلوب بیان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

2 - 157
	(۵)… ’’الم ترالی الذین یزعمون انھم آمنوا بما انزل الیک وما انزل من قبلک۰ نساء ۶۰‘‘{کیا تونے نہ دیکھا ان کو جو دعویٰ کرتے ہیں کہ ایمان لائے ہیں اس پر جو اترا تیری طرف اور جو اترا تجھ سے پہلے۔}
	(۶)… ’’ ولقد اوحی الیک والی الذین من قبلک لئن اشرکت لیحبطن عملک ولتکونن من الخاسرین۰ زمر۶۵‘‘{ اور حکم ہوچکا ہے تجھ کو اور تجھ سے اگلوں کو کہ اگر تونے شریک مان لیا تو اکارت جائیں گے تیرے عمل اور تو ہوگا ٹوٹے میں پڑا۔}
	(۷)… ’’ کذالک یوحی الیک والی الذین من قبلک اﷲ العزیز الحکیم۰ شوریٰ ۳ ‘‘{اسی طرح وحی بھیجتا ہے تیری طرف اور تجھ سے پہلوں کی طرف اﷲ زبر دست حکمتوں والا۔}
	مندرجہ بالا تمام آیات خدا تعالیٰ نے ہمیں صرف ان کتابوں ‘ الہاموں اور وحیوں کی اطلاع دی ہے اور ہم سے صرف انہی انبیاء کو ماننے کا تقاضا کیا ہے جو آنحضرت ﷺ سے پہلے گزر چکے ہیں۔ اور بعد میں کسی نبی کا ذکر نہیں فرمایا۔
	یہ چند آیات لکھی گئی ہیں۔ ورنہ قرآن پاک میں اس نوعیت کی اور بھی بہت سی آیات ہیں۔ مندرجہ بالا آیات میں ’’ من قبل یا من قبلک۰‘‘کا صریح طور پر ذکر تھا۔

عقیدہ ختم نبوت اور قرآن مجید کا اسلوب بیان نمبر۲

	اب چند وہ آیات بھی ملاحظہ فرمائیے جن میں خدا تعالیٰ نے ماضی کے صیغہ میں انبیاء کا ذکر فرمایا ہے۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ نبوت کا منصب جن لوگوں کو حاصل ہونا تھا وہ ماضی میں حاصل ہوچکا ہے اور انہی کا ماننا داخل ایمان ہے۔ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسی شخصیت نہیں جس کو نبوت بخشی جائے اور اس کا ماننا ایمان کی جزولازمی قرار دی گئی ہو۔
	(۱)… ’’ قولوا آمنا باﷲ وما انزل الینا وما انزل الی ابراھیم ۰ بقرہ ۱۳۶ ‘‘{ تم کہہ دو کہ ہم ایمان لائے اﷲ پر اور جو اتراہم پر اور جو اترا ابراھیم پر۔}
	(۲)… ’’ قل آمنا باﷲ وما انزل الینا وما انزل الی ابراھیم ۰ آل عمران ۸۴‘‘{ تو کہہ ہم ایمان لائے اﷲ پر اور جو کچھ اترا ہم پر اور جو کچھ اترا ابراھیم پر۔}
	(۳)… ’’ انا اوحینا الیک کما اوحینا الی نوح والنبین من بعدہ و او حینا الی ابراھیم واسماعیل ۰ نساء ۱۶۳‘‘{ ہم نے وحی بھیجی تیری طرف جیسے وحیبھیجی نوح پر اور ان نبیوں پر جو اس کے بعد ہوئے۔ اور وحیبھیجی  ابراھیم پر اور اسماعیل پر۔}
	ان تینوں آیتوں میں اور ان جیسی اور آیات میں اﷲ تعالیٰ نے ہمیں گذشتہ انبیاء اور ماضی کی وحی کو منوانے کا اہتمام کیا ہے۔ آنحضرت ﷺ کے بعد کسی کی نبوت ورسالت کو کہیں صراحۃً وکنایۃً ذکر نہیں فرمایا۔ جس سے صاف ثابت ہوگیا کہ جن جن حضرات کو خلعت نبوت ورسالت سے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter