Deobandi Books

عقیدہ ختم نبوت اور قران مجید کا اسلوب بیان ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

15 - 157
	لغت عرب کے غیر محدود دفتر میں سے یہ چند اقوال آئمہ لغت بطور مشتے نمونہ از خروارے پیش کئے گئے ہیں۔ جن سے انشاء اﷲ تعالیٰ ناظرین کو یقین ہوگیا ہوگا کہ ازردئے لغت عرب ‘آیت مذکورہ میں خاتم النبیین کے معنی آخر النبیین کے سوا اور کچھ نہیں ہوسکتے۔اور لفظ خاتم کے معنی آیت میں آخر اور ختم کرنے والے کے علاوہ ہر گز مراد نہیں بن سکتے۔
	یہاں تک بحمد اﷲ یہ بات بالکل روشن ہوچکی ہے کہ آیت مذکورہ میں خاتم بالفتح اور بالکسر کے حقیقی معنی صرف دو ہوسکتے ہیں۔ اور اگر باالفرض مجازی معنی بھی لئے جائیں تواگرچہ اس جگہ حقیقی معنی کے درست ہوتے ہوئے اس کی ضرورت نہیں۔ لیکن بالفرض اگر ہوں تب بھی خاتم کے معنی مہر کے ہوں گے۔ اوراس وقت آیت کے یہ معنی ہوں گے کہ آپ ﷺ انبیاء پر مہر کرنے والے ہیں۔

خاتم النبیین اور قادیانی جماعت

	قرآن وسنت صحابہ کرام  ؓ اور اصحاب لغت کی لفظ خاتم النبیین کی وضاحت کے بعد اب قادیانی جماعت کے موقف کو دیکھیں ۔ ان کا کہنا یہ ہے کہ خاتم النبیین کا معنی نبیوں کی مہر یعنی پہلے اﷲ تعالیٰ نبوت عنایت فرماتے تھے۔ اب آنحضرت ﷺ کی اتباع سے نبوت ملے گی۔ جو شخص رحمت دو عالم ﷺ کی اتباع کرے گا آپ ﷺ اس پر مہر لگادیں گے تو وہ نبی بن جائے گا۔ ہمارے نزدیک قادیانی جماعت کا یہ موقف سراسر غلط ‘فاسد‘ باطل ‘ بے دینی ‘ تحریف دجل وافتراء ‘ کذب وجعل سازی پر مبنی ہے۔حضرت مولانا مفتی محمد شفیع صاحب ؒ نے اس موقعہ پر کیا خوب چیلنج کیا۔ آپ فرماتے ہیں :
	’’اگر مرزا صاحب اور ان کی امت کوئی صداقت رکھتے ہیں تو لغت عرب اور قواعد عربیت سے ثابت کریں کہ خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آپ ﷺ کی مہر سے انبیاء بنتے ہیں۔لغت عرب کے طویل وعریض دفتر میں سے زائد نہیں صرف ایک نظیر اس کی پیش کردیں۔ یا کسی ایک لغوی اہل عربیت کے قول میں یہ معنی دکھلا دیں۔ اور مجھے یقین ہے کہ ساری مرزائی جماعت مع اپنے نبی اور ابن نبی کے اس کی ایک نظیر کلام عرب یا اقوال لغویین میں نہ دکھلا سکیں گے۔‘‘
	خود مرزا صاحب نے جو (برکات الدعا ص ۱۴‘۱۵ روحانی خزائن ص ۱۷‘۱۸ ج ۶) میں تفسیر قرآن کے معیار میں سب سے پہلا نمبر قرآن مجید سے اور دوسرا احادیث نبی کریم ﷺ سے اور تیسرا اقوال اصحابہ کرام  ؓ سے رکھا ہے۔ اگر یہ صرف ہاتھی کے دکھلانے کے دانت نہیں تو خدا را خاتم النبیین کی اس تفسیر کو قرآن کی کسی ایک آیت میں دکھلائیں۔ اور اگر یہ نہیں ہوسکتا تو احادیث نبویہﷺ کے اتنے وسیع وعریض دفتر میں ہی کسی ایک حدیث میں یہ تفسیر دکھلائیں۔ پھر ہم یہ بھی نہیں کہتے کہ صحیحین کی حدیث ہو یا صحاح ستہ کی۔بلکہ کسی ضعیف سے ضعیف میں دکھلادو کہ نبی کریم ﷺ نے خاتم النبیین کے یہ معنی بتلائے ہوں کہ آپ ﷺ کی مہر سے انبیاء بنتے ہیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter