Deobandi Books

ختم نبوت کے متفرق رسائل ۔ غیر موافق للمطبوع - یونیکوڈ

32 - 132
	مولانا عبدالماجد صاحب دریاآبادی کے ایک مفصل خط پر تنقید کے آخر میں حضرت تھانویؒ نے مندرجہ ذیل جملے تحریر فرمائے ہیں۔یہ خط ۷شعبان ۱۳۵۱ھ کا تحریر فرمودہ ہے اور ماہنامہ ’’النور ‘‘تھانہ بھون ربیع الثانی ۱۳۵۲ھ میں شائع ہوا تھا اور پھر امدادالفتاویٰ مبوب کی جلد چہارم ص۵۳۹پر شائع ہو ا ہے۔وہ جملے یہ ہیں۔
	’’مولوی محمد شفیع صاحب نے اصول تکفیر میں ایک مختصر اور جامع مانع اور نافع رسالہ لکھا ہے۔بعض اجزاء میں میں بھی الجھا تھا۔مگر ان کی تقریر وتحریر سے قریب قریب مسئلہ صاف ہوگیا۔وہ عنقریب چھپ جاوے گا۔ میں نے اس کا نام رکھا ہے۔ وصول الافکارالی اصول الاکفار۔‘‘			    ۷شعبان ۱۳۵۱ھ!

بسم اللہ الرحمن الرحیم!
الحمد للہ وکفٰی وسلام علیٰ عبادہ الذین اصطفیٰ خصوصاً 
سیدنا محمدنالمجتبیٰ ومن یھدیہ اھتدے ۰اما بعد!
	کسی مسلمان کو کافر یا کافر کو مسلمان کہنا دونوں جانب سے نہایت ہی سخت معاملہ ہے۔قرآن کریم نے دونوں صورتوں پر شدید نکیر فرمائی ہے۔مسلمان کو کافر کہنے کے متعلق ارشادہے:
	’’یا ایھا الذین امنوا اذاضربتم فی سبیل اﷲ فتبینوا ولاتقولوا لمن القی الیکم السلام لست مؤمنا۰ تبتغون عرض الحیوۃ الدنیا فعنداﷲ مغانم کثیرۃ ۰ کذلک کنتم من قبل فمن اﷲ علیکم فتبینوا۰ ان ا ﷲ کا ن بما تعلمون خبیرا۰نساء :۹۴‘‘
	’’اے ایمان والو !جب تم اللہ کی راہ میں سفر کیا کرو تو ہر کام کو تحقیق کرکے کیا کرو اور ایسے شخص کو جو کہ تمھارے سامنے اطاعت ظاہر کرے۔ دینوی زندگی کے سامان کی خواہش میں یوں مت کہہ دیا کرو کہ تو مسلمان نہیں۔ کیونکہ خدا کے پاس بہت غنیمت کے مال ہیں۔ پہلے تم بھی ایسے ہی تھے پھر اللہ تعالیٰ نے تم پر احسان کیا۔ سو غور کرو بیشک اللہ تعالیٰ تمھارے اعمال کی پوری خبر رکھتے ہیں۔ (یعنی جب تم اول مسلمان ہوئے تھے۔ اگر تمھیںبھی یہی کہہ دیا جاتا کہ تم مسلمان نہیںتو تم کیا کرتے )‘‘
	الغرض اس آیت سے معلوم ہوا کہ جو شخص اپنا اسلام ظاہر کرے تو جب تک اس کے کفر کی پوری تحقیق نہ ہو جائے اس کو کافر کہنا نا جائز اور وبال عظیم ہے۔ اسی طرح اس کے مقابل یعنی کافر کو مسلمان کہنے کی ممانعت اس آیت میں ہے:
	’’اترید ون ان تھدوامن اضل اﷲ ومن یضلل اﷲ فلن تجد لہ سبیلا۰نسائ:۸۸‘‘
	’’کیا تم لوگ اس کا ارادہ رکھتے ہو کہ ایسے لوگوں کو ہدایت کرو جن کو اللہ تعالیٰ نے گمراہی میںڈال رکھا ہے اور جس کو اللہ تعالیٰ گمراہی میں ڈال دیں۔ اس کے لیے کوئی سبیل نہ پائو گے۔‘‘
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
Flag Counter